Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2010

اكستان

32 - 64
کا نام حمزہ رکھا اَور جب حسین رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے تو اِن کا نام جعفر رکھا۔ فرماتے ہیں چنانچہ مجھے حضور  ۖ نے بُلایا اَور فرمایا کہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں اپنے اِن دونوں بیٹوں کانام بدل دُوں۔میں نے عرض کیا اللہ اَور اُس کا رسول زیادہ جانتا ہے پس آپ  ۖنے اِن دونوں کا نام حسن اَور حسین رکھا۔ حسنِ اِتفاق سے حضرت شیخ الاسلام  کے دونوں ناموں میں آنحضرت  ۖ کے پسندیدہ اسماء ''محمد''اور ''حسین احمد'' موجود ہے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے فَنَائْ فِی الرَّسُوْل بنانے کے لیے شروع ہی سے منتخب فرمالیا تھا۔ 
ایں سعادت بزورِ بازو نیست 
تا نہ بخشد خدائے بخشندہ
طالب ِعلمی کی خصوصیات  : 
یہ بھی حسنِ اِتفاق ہے کہ آپ کی اُردو کی تعلیم پدرِ بزگوار(حبیب عجمی ثانی) کے سامنے ہوئی اَور  شفیق باپ نے علم کے ساتھ ساتھ رُوحانی اَدب سکھایاکہ جس کی وجہ سے آپ جب ١٣ سال کی عمر ١٣٠٩ھ میں دیوبند پہنچے تو اَساتذہ کا حد درجہ احترام اَور اُن کی خدمت کرتے تھے چنانچہ نقشِ حیات میں تحریر فرماتے ہیں  : 
''اَور چونکہ میں حساب اَور تحریر وغیرہ سے بخوبی واقف تھا خط بھی فی الجملہ اچھا تھا اِس لیے اَساتذہ کے یہاں خانگی خطوط اَور خانگی حسابات کی خدمت اَور گھروں میں جانا اَور پردہ کا نہ کیا جانا وغیرہ کا سلسلہ کئی برس تک جاری رہا بالخصوص حضرت شیخ الہند کی اہلیہ محترمہ بہت زیادہ شفقت فرماتی تھیں، مستوراتی منشی مشہور ہوگیا تھا۔(نقشِ حیات  ص ٤٣  ج١) 
چنانچہ اِس خداداد جذبۂ خدمت اَور اِشتغال بالعلم نے آپ کو اَساتذہ کا منظورِ نظر بنادیاتھا۔ حضرت شیخ الہند  نے باجود یکہ اُوپر کی بڑی کتابوں کا درس دیتے تھے لیکن اِس فرزندِاَر جمند کو ہونہار اَور سعادت مند دیکھتے ہوئے خارج اَوقات میں اِبتدائی کتابیں بھی خود ہی پڑھائیں۔ اِن تمام توجہات اَور شفقتوں کا یہ نتیجہ نکلا کہ آپ دارُالعلوم کے امتحانِ سالانہ میں اَوّل نمبروں سے کامیاب ہوتے رہے۔ (جاری ہے)

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ......حرف اول 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 سچے غریب پرور : 6 3
5 این جی اَوز کی طرح کافر بنانے کی ترکیبیں ،سرداروں وڈیروں کا رویہ : 6 3
6 ما ل دار بھی اَور محتاج بھی : 7 3
7 سردار اَبولہب چور نکلا : 8 3
8 نبی علیہ السلام اَزواج کو وَافر دیتے مگر وہ راہِ خدا میں خرچ کر دیتیں : 8 3
9 فقر و فاقہ کے باوجود طلب ِ علم : 9 3
10 بے روزگار کو دینا باعث ِرحمت ہے : 9 3
11 سب گھر والے بھوکے رہے اَور غریب کو کھلا دیا : 10 3
12 اللہ کے لیے غریب پروری دُنیا کے خزانے اُن کے لیے کُھل گئے : 10 3
13 فاتح قَنَّوجْ اِقتصادی مشکلات کے بغیر فتوحات : 10 3
14 دُنیا ہی میں پہلا بے نظیر اِنعام : 11 3
15 علمی مضامین 12 1
16 مدنی فارمولا 12 15
17 اَبوالکلام آزاد : 12 15
18 تکملہ 16 1
19 علامہ حسین احمد مدنی 19 1
20 ( شب ِ براء ت کی مسنون دُعا ) 25 1
21 اَنفَاسِ قدسیہ 26 1
22 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 26 21
23 ضروری گزارشات 26 21
24 خصوصیت ِ نسبی : 29 21
25 اِسمی خصوصیت : 31 21
26 حضرت کا نسب نامہ 31 21
27 طالب ِعلمی کی خصوصیات : 32 21
28 ختم ِ بخاری شریف 33 1
29 اسماء گرامی طلباء شریک دورۂ حدیث شریف ١٤٣١ ھ/ 34 1
30 وفیات 40 1
31 تربیت ِ اَولاد 41 1
32 بچوں کی تعلیم و تربیت کے مدارج اَور اُس کے طریقے : 41 31
33 نماز روزہ اَور اچھی عادتیں سِکھلا نا عورتوں پر لازم ہے : 42 31
34 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 43 1
35 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 43 34
36 نزولِ حجاب 43 34
37 فائدہ : 44 34
38 عبادت اَور تقوی : 45 34
39 مسجد خانقاہ ِ سراجیہ میں منعقدہ رُوح پرور تقریب کی رُوئیداد 46 1
40 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 51 1
41 پڑوسیوں کا خیال : 51 40
42 ایک اَور مرزا غلام اَحمد قادیانی! 53 1
43 بقیہ : اِسلام کی اِنسانیت نوازی 58 40
44 گلد ستہ اَحادیث 59 1
45 بقیہ : تربیت ِاَولاد 60 31
46 شب براء ت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کن کاموں سے بچنا چاہیے 61 1
47 دینی مسائل 62 1
48 ( قَسم کھانے کا بیان ) 62 47
49 مختلف کاموں کے بارے میں قَسموں کے ضابطے : 62 47
50 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter