Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2010

اكستان

44 - 64
یہ بخاری شریف کی روایت ہے ۔ مسلم شریف کی ایک روایت میں ہے کہ جب لوگ نکل گئے تو میں بھی آپ  ۖ کے ساتھ اَندرجانے لگا۔ لہٰذا آپ  ۖ نے میرے اَور اپنے درمیان پردہ ڈال لیا اَور پردہ کاحکم نازل ہوا اَور لوگوں کو نصیحت ہوئی۔ پردہ کی جو آیت اُس وقت نازل ہوئی یہ ہے  : 
یٰاَ یُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَدْخُلُوْا بُیُوْتَ النَّبِیِّ اِلاَّ اَنْ یُّؤْذَنَ لَکُمْ اِلٰی طَعَامٍ غَیْرَ نَاظِرِیْنَ اِنٰہُ وَلٰکِنْ اِذَا دُعِیْتُمْ فَادْخُلُوْا فَاِذَا طَعِمْتُمْ فَانْتَشِرُوْا وَلَا مُسْتَأْنِسِیْنَ لِحَدِیْثٍ اِنَّ ذٰلِکُمْ کَانَ یُؤْذِی النَّبِیَّ فَیَسْتَحْی مِنْکُمْ وَاللّٰہُ لَا یَسْتَحْی مِنَ الْحَقِّ وَاِذَا سَأَلْتُمُوْھُنَّ مَتَاعًا فَاسْئَلُوْھُنَّ مِنْ وَّرَائِ حِجَابٍ ذٰلِکُمْ اَطْہَرُ لِقُلُوْبِکُمْ وَ قُلُوْبِھِنَّ ۔ (سورۂ احزاب )
''اے ایمان والو! نبی(ۖ) کے گھروں میں (بُلائے بغیر) مت جایا کرو مگر جس وقت تم کو کھانے کے لیے اِجازت دی جائے ایسے طورپر کہ اُس کی تیاری کے منتظر نہ ہو لیکن جب تم کو بُلایا جائے تب جایا کرو پھر جب کھانا کھا چکو تو اُٹھ کر چلے جایا کرو اَور باتوں میں جی لگا کر مت بیٹھے رہا کرو۔ اِس بات سے نبی (ۖ) کو ناگواری ہوتی ہے سو وہ لحاظ کی وجہ سے تم سے شرماتے ہیں اَور اللہ صاف بات فرمانے سے لحاظ نہیں فرماتا اَور جب تم نبی(ۖ) کی بیویوں سے کوئی چیز مانگو تو پردہ کے باہر سے مانگا کرو، یہ بات تمہارے اَور اُن کے دِلوں کو پاک رہنے کا عمدہ ذریعہ ہے۔ ''
حضرت اَنس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ یہ آیت سب سے پہلے میں نے سنی۔ یہ بھی فرماتے ہیں کہ آنحضرت  ۖ نے باہر نکل کر لوگوں کو یہ آیت سنادی ۔ (مسلم شریف) 
فائدہ  :  
حضر ت سودہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے اَحوا ل میں بخاری شریف کی ایک روایت ہم نقل کر کے آئے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ پردہ کا حکم اُن کی وجہ سے اُترا اَور اِس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت زینب رضی اللہ عنہاکے نکاح کے بعد نازل ہوا لیکن اِس میں کچھ خاص اِشکال کی بات نہیں ہے کیونکہ ہوسکتا ہے کہ   اُن ہی دِنوں میں جبکہ حضرت زینب رضی اللہ عنہاسے نکاح ہوا حضرت سودہ رضی اللہ عنہا بھی حسب ِ معمول
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ......حرف اول 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 سچے غریب پرور : 6 3
5 این جی اَوز کی طرح کافر بنانے کی ترکیبیں ،سرداروں وڈیروں کا رویہ : 6 3
6 ما ل دار بھی اَور محتاج بھی : 7 3
7 سردار اَبولہب چور نکلا : 8 3
8 نبی علیہ السلام اَزواج کو وَافر دیتے مگر وہ راہِ خدا میں خرچ کر دیتیں : 8 3
9 فقر و فاقہ کے باوجود طلب ِ علم : 9 3
10 بے روزگار کو دینا باعث ِرحمت ہے : 9 3
11 سب گھر والے بھوکے رہے اَور غریب کو کھلا دیا : 10 3
12 اللہ کے لیے غریب پروری دُنیا کے خزانے اُن کے لیے کُھل گئے : 10 3
13 فاتح قَنَّوجْ اِقتصادی مشکلات کے بغیر فتوحات : 10 3
14 دُنیا ہی میں پہلا بے نظیر اِنعام : 11 3
15 علمی مضامین 12 1
16 مدنی فارمولا 12 15
17 اَبوالکلام آزاد : 12 15
18 تکملہ 16 1
19 علامہ حسین احمد مدنی 19 1
20 ( شب ِ براء ت کی مسنون دُعا ) 25 1
21 اَنفَاسِ قدسیہ 26 1
22 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 26 21
23 ضروری گزارشات 26 21
24 خصوصیت ِ نسبی : 29 21
25 اِسمی خصوصیت : 31 21
26 حضرت کا نسب نامہ 31 21
27 طالب ِعلمی کی خصوصیات : 32 21
28 ختم ِ بخاری شریف 33 1
29 اسماء گرامی طلباء شریک دورۂ حدیث شریف ١٤٣١ ھ/ 34 1
30 وفیات 40 1
31 تربیت ِ اَولاد 41 1
32 بچوں کی تعلیم و تربیت کے مدارج اَور اُس کے طریقے : 41 31
33 نماز روزہ اَور اچھی عادتیں سِکھلا نا عورتوں پر لازم ہے : 42 31
34 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 43 1
35 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 43 34
36 نزولِ حجاب 43 34
37 فائدہ : 44 34
38 عبادت اَور تقوی : 45 34
39 مسجد خانقاہ ِ سراجیہ میں منعقدہ رُوح پرور تقریب کی رُوئیداد 46 1
40 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 51 1
41 پڑوسیوں کا خیال : 51 40
42 ایک اَور مرزا غلام اَحمد قادیانی! 53 1
43 بقیہ : اِسلام کی اِنسانیت نوازی 58 40
44 گلد ستہ اَحادیث 59 1
45 بقیہ : تربیت ِاَولاد 60 31
46 شب براء ت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کن کاموں سے بچنا چاہیے 61 1
47 دینی مسائل 62 1
48 ( قَسم کھانے کا بیان ) 62 47
49 مختلف کاموں کے بارے میں قَسموں کے ضابطے : 62 47
50 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter