ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2010 |
اكستان |
|
نے فرمایا چالیس دِن(جن میں سے) ایک دِن تو ایک سال کے برابر ہوگا،ایک دِن ایک مہینے کے برا بر ہوگا اَور ایک دِن ایک ہفتہ کے برابر ہوگا۔ باقی دِن تمہارے دنوں کے مطابق (یعنی ہمیشہ کے دِنوں کی طرح ) ہوں گے۔ ہم نے عرض کیا یارسول اللہ (ۖ) اُن دِنوں میں سے جو ایک دِن ایک سال کے برابر ہوگا کیااُس روز ہماری ایک دِن کی نماز کافی ہوگی؟ آپ نے فرمایا نہیں،بلکہ نماز پڑھنے کے لیے اُس دِن کاحساب لگانا ہوگا، پھر اللہ تعالیٰ عیسیٰ ابن مریم کو دمشق کی مشرقی جانب سفیدمنارہ سے اُتاریںگے اَور وہ دَجال کو باب ِلُد پر پائیں گے اَور وہاں اُسے قتل کردیں گے۔ '' عَنْ اَسْمَآئَ بِنْتِ یَزِیْدَ بْنِ السَّکَنِ قَالَتْ قَالَ النَّبِیُّ ۖ یَمْکُثُ الدَّجَّالُ فِی الْاَرْضِ اَرْبَعِیْنَ سَنَةً ، اَلسَّنَةُ کَالشَّہْرِ، وَالشَّہْرُ کَا لْجُمُعَةِ ،وَالْجُمُعَةُ کَالْیَوْمِ، وَالْیَوْمُ کَاضْطِرَامِ السَّعَفَةِ فِی النَّارِ۔(شرح السنة للامام البغوی) حضرت اَسماء بنت یزید بن سکن رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ نبی کریم ۖ نے فرمایا : دجال دُنیامیں چالیس سال تک رہے گا،(اُس وقت) سال ایک مہینے کے برابر ہوگا، مہینہ ہفتے کے برابر ہوگا، ہفتہ دِن کے برابر ہوگا اَور دِن اِتنی دیر کا ہوگا جتنی دیر میں کھجور کی خشک شاخ آگ میں جل جاتی ہے۔ بقیہ : تربیت ِاَولاد اِسی طرح ماماؤں (نوکرانیوں) کو بھی نماز کی تاکید کرنی چاہیے چونکہ وہ تمہار ی ماتحت ہیں اگر تم اُن کو دھمکاو ٔگی ضرور اَثر ہوگا اَور اِس میںسُستی کرنے سے تم سے بھی مواخذہ ہوگا کہ تم نے قدرت کے ہوتے ہوئے کیوں سُستی کی بلکہ جس نوکرانی کومقرر کرو اُس سے یہ شرط کر لیا کرو کہ تم کو پانچوں وقت کی نماز پڑھنا ہوگی۔ جس گھر میں ایک شخص بھی بے نمازی ہوتا ہے اُس گھر میں نحوست برستی ہے۔ عورتوں کو اِس طرف بالکل توجہ نہیں۔ (الکمال فی الدین النسائ)۔(جاری ہے )