ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2010 |
اكستان |
|
دقیانوسی چیزیں ہیں یہ کیا ہیں، بہرحال وہ فلسفی تھا وہ نہیں مانتا تھا دوبارہ اُٹھنے کو، بت پرست تھا فلسفی ہو اَور بت پرست ہو اَیسے مِل جائیں گے آج ہندئووں میں سائنسدان بھی ہیں فلسفی بھی ہیں سب کچھ ہیں اَور بت پرست بھی ہیں۔ تو(اصحاب کہف نے بادشاہ اَور درباریوں کے سامنے) تقریر جب کی اَور اُس کا اَثر زبردست پڑا تو خداوند ِکریم نے اِن کو بچالیا ایک غار میں جگہ دِلا دِی وہاں اِن کی حفاظت کا بھی سامان فرمادیا اَور ایسا عجیب سامان ہے جو قرآن پاک میں آتا ہے کہ لَوِاطَّلَعْتَ عَلَیْھِمْ لَوَلَّیْتَ مِنْھُمْ فِرَارًا وَّلَمُلِئْتَ مِنْھُمْ رُعْبًا ایک نئی قسم کی چیز بنادی اللہ نے کہ اُن کے پاس اَگر کوئی جائے تو رہ نہیں سکتا ٹھہر نہیں سکتا اِتنا زیادہ رُعب اُن کا اللہ نے بنادیا تو اُس جگہ کوئی جاتا ہی نہیںجاتے ہوئے ہی ڈرنے لگے تو خدا نے اُن کی حفاظت کا سامان فرمادیا پھر اللہ نے اُن کو نیند سے اَفاقہ دیا باہر آئے لوگوں نے اُنہیں دیکھا ۔ تو قیامت پر اِیمان اَور آخرت میں اُٹھنے پر حساب پر اِسلام میں تو جگہ جگہ جگہ جگہ زور دیا ہے رسول اللہ ۖ نے تعلیم فرمائی ہے لیکن اُن لوگوں کا اَیسا عقیدہ نہیں تھا تو اُس سردارنے حضرت خباب کو جواب دیا کہ اَچھا اگر مرنے کے بعددوبارہ اُٹھنا ہے تو جب میں اُٹھوں گا تووہاں میرے پاس مال بھی ہوگا اَولاد بھی ہوگی وہاں تمہیں دے دُوں گا پیسے نہیں دِیے اُس نے۔ تو صحابہ کرام میں یہ جو مسلمان ہوتے جارہے تھے لوگ یہ بہت زیادہ غربت کا دَور تھا دیہات میں رہنا ، دُودھ پر گزارا کر لینا ، کھجور پر گزارا کر لینا ، پانی کم تھا تو ایک عجیب علاقہ تھا ،وہاں پیداوار کی بہت کمی تھی اَور جو وہاں کے بسنے والے تھے اُن میں غربت تھی اَور خاصی تھی اَور جو اُن میں مالدار تھے وہ بدنیت تھے مال کا تو پھر لالچ بڑھتا ہی چلا جاتا ہے۔ ما ل دار بھی اَور محتاج بھی : ایک بزرگ کا قصہ ہے اُن کی خدمت میں آئے ایک صاحب اُنہوں نے اُن کو ایک ہزار دِینار پیش کیے تو دِینار یعنی سونے کا سکّہ وہ بڑے بزرگ تھے اِصلاح کے لیے اُنہوںنے کہا ہوگا جو بھی کچھ کہا اَور اُس سے اُمید ہے اِصلاح بھی ہوئی ہوگی اُنہوں نے وہ لینے سے اِنکار کردیا کہ میں محتاجوں سے نہیں لیتا اُنہوں نے کہا کہ میں تو محتاج نہیں ہوں میں تو بہت مالدار ہوں اِس لیے پیش کررہا ہوں۔اُنہوں نے پوچھا کہ اچھا تم مالدار تو ہو یہ بتائو تمہارے دِل میں اور مال کی طلب ہے یا نہیں مال بڑھانا چاہتے ہو یا نہیں؟ کہا برابر اِس کوشش میں