ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2010 |
اكستان |
|
اِس نظم پر عبدالماجد دریاآبادی نے اپنے رسالہ '' سچ ''میں لکھا : ''صحیح زبان میں ،اِتنی صحیح مدح، صحیح موقع پر، صحیح شخص کے لیے شاعری کے عالم میں بہت کم دیکھنے میں آئی ہے، اللہ مادح کو جزائے خیر دے اَور ممدوح کی عمر میں برکت نصیب فرمائے۔'' ''سچ'' ٢٨ مئی ١٩٣٢ء (ماخوذ اَز : حاشیۂ مکتوب شیخ الاسلام ج ٢ ص ٥٢) ( شب ِ براء ت کی مسنون دُعا ) حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ رسول اکرم ۖ کو میں نے شب ِ برا ء ت سجدہ میںیہ دُعا کرتے سُنا : اَعُوْذُ بِعَفْوِکَ مِنْ عِقَابِکَ وَاَعُوْذُ بِرَضَاکَ مِنْ سَخَطِکَ وَ اَعُوْذُبِکَ مِنْکَ جَلَّ وَجْہُکَ لَآاُحْصِیْ ثَنَائً عَلَیْکَ اَنْتَ کَمَا اَثْنَیْتَ عَلٰی نَفْسِکَ ۔ ''اے اللہ !میں پناہ طلب کرتا ہوں آپ کے عفووکرم کے صدقے آپ کی سزا سے اَورمیں پناہ طلب کرتاہوں آپ کی رضا کے صدقے آپ کی ناراضگی سے اَور میں پناہ طلب کرتا ہوں آپ کے صدقے آپ کی پکڑ سے ، آپ کی ذات بزرگی والی ہے میں آپ کی تعریف کا حق اَدا نہیں کرسکتا ،آپ تو اَیسے ہی ہیں جیسے آپ نے خود اپنی تعریف کی ہے۔ '' صبح کو میں نے آپ سے اِن دُعائوں کا تذکرہ کیا تو تو آپ ۖ نے فرمایا کہ اِن دُعائوں کو یاد کرلو اور دُوسروں کو بھی اِن کی تعلیم دو کیونکہ جبرئیل علیہ السلام نے مجھے یہ دُعائیں سکھائیں اور کہاکہ سجدہ میں یہ مکرر سہ کرر پڑھی جائیں''۔ (ما ثبت بالسنة ص ١٧٣)