ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2010 |
اكستان |
|
قسط : ١٨ تربیت ِ اَولاد ( اَز افادات : حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی ) زیر ِنظر رسالہ '' تربیت ِ اولاد'' حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی کے افادات کا مرتب مجموعہ ہے جس میں عقل ونقل اور تجربہ کی روشنی میں اَولاد کے ہونے ، نہ ہونے، ہوکر مرجانے اور حالت ِ حمل اور پیدائش سے لے کر زمانۂ بلوغ تک رُوحانی وجسمانی تعلیم وتربیت کے اِسلامی طریقے اور شرعی احکام بتلائے گئے ہیں ۔ پیدائش کے بعد پیش آنے والے معاملات ، عقیقہ، ختنہ وغیرہ اُمور تفصیل کے ساتھ ذکر کیے گئے ہیں، مرد عورت کے لیے ماں باپ بننے سے پہلے اور اُس کے بعد اِس کا مطالعہ اولاد کی صحیح رہنمائی کے لیے انشاء اللہ مفید ہوگا۔اِس کے مطابق عمل کرنے سے اَولاد نہ صرف دُنیا میں آنکھوں کی ٹھنڈک ہوگی بلکہ ذخیرہ ٔ آخرت بھی ثابت ہوگی اِنشاء اللہ۔اللہ پاک زائد سے زا ئد مسلمانوں کو اِس سے استفادہ کی توفیق نصیب فرمائے۔ بچوں کی تعلیم و تربیت کے مدارج اَور اُس کے طریقے : اَصل ضرورت علم ِ دین کی ہے اَب اِس کی فہرست بتلا تا ہوں : ٭ سب سے پہلے بچہ کو کلمہ شریف سِکھادو خواہ ایک ہی کلمہ ہو، جس کو عورتیں بہت آسانی سے سِکھا سکتی ہیں۔ ٭ نیز بچہ کو اَحکام کی زبانی تعلیم بھی دیتی رہو مثلاً اللہ تعالیٰ سے دُعا مانگنا اَور یہ بتلانا کہ اللہ تعالیٰ ہی رزق دیتے ہیں اَور اللہ تعالیٰ کی ذات کی جو صفات ہیں وہ بتلاؤ مثلاً سب چیزوں کو اُنہوں نے ہی پیدا کیا، وہی جِلاتے(پیدا کرتے ) ہیں، اُن کو تمام چیزوں کی خبر ہے۔ ٭ اگر بچہ شرارت کرے تو کہو کہ اللہ میاں ناراض خفا ہوں گے۔ اَور جو علوم اُن کے مناسب ہیں عورتیں اُن کے ذہن میں خوب ڈال سکتی ہیں، بار بار کہتے رہنے سے بچہ کو یقین ہوجائے گا کہ اللہ تعالیٰ کو سب