ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2010 |
اكستان |
|
کیادارُالعلوم کی مسندِ صدارت پر؟ نہیں۔ کیا جمعیة علماء کی صدارت کرتے ہوئے؟ نہیں۔ کیا حدیث پڑھاتے ہوئے اَور تقریر کرتے ہوئے؟ نہیں۔ کیا بیعت کرتے ہوئے؟ نہیں۔ کیا نقش ِحیات اَور مکتوبات لکھتے ہوئے؟ نہیں! بلکہ آپ کو دیکھنے والا دیکھے، تو دیکھے بھاگلپور، سید پور میں ،غنڈوں کے نرغے میں، کراچی کے دین ہال میں، نینی جیل میں، مالٹا میں، مہمانوں کے پیر دباتے ہوئے، مخالفوں کی مخالفتوں میں،اِن مواقع پر حسین احمد کی ذات شیخ الاسلام بن کر سامنے آتی ہے۔ حضرت شیخ الاسلام کون ہیں؟ کیا ہیں؟ یہ اِس کتاب کے پڑھنے سے واضح ہوجائے گا بندہ نے حتی المقدور حضرت کی سیرت کو قرآن و حدیث کی روشنی میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ لہٰذا یہ کتاب محض سیرت ہی کی کتاب نہیں ہے بلکہ میرے تجربہ کے مطابق سالکین کے لیے ایک مصلح کی حیثیت رکھتی ہے۔ اِنشاء اللہ اِس کتاب کے پڑھنے والے اپنے قلوب کے بہت سے اَمراض کو زائل پائیں گے اَور اُن کو اِسلامی زندگی گزار نے کا ایک لائحہ عمل مل جائے گا۔ باوجود اِن خوبیوں کے مجھے اپنی کوتاہیوں اَور غلطیوں کا اعتراف ہے تاہم مخلصین اَور محبین اَور قارئین سے اِستدعا ہے کہ اَگر وہ میری کسی کو تاہی پر مطلع ہوں تو اوّل فرصت میں مجھے باخبر کردیں تاکہ آئندہ ایڈیشن میں اِس کی اصلاح کی جاسکے۔ فقط والسلام خاکروب آستانۂ مدنی عزیزالرحمن غفرلہ مدنی دارالافتاء بجنور ٢جولائی ١٩٦١ء /١٨ محرم الحرام ١٣٨١ھ