Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2010

اكستان

15 - 64
پھر ١٩٤٥ء میں آل اِنڈیا کا نگریس کمیٹی کو اِجلاس کا موقع ملا اُس میں جو تجاویز پاس ہوئیں اُن میں یہ بھی تھا کہ آل اِنڈیا کانگریس کمیٹی کے اگست ١٩٤٢ء والے ریزولیوشن کے مطابق جمہوری طریقہ پر منتخب شدہ کانسٹی ٹیوب اسمبلی ہندوستان کی حکومت کے لیے ایک آئین تیار کرے گی جو قوم کے تمام طبقوں کے لیے  قابلِ قبول ہونا چاہیے۔ کانگریس کے نظریہ کے مطابق یہ آئین ایک وفاقی نوعیت کا ہونا چاہیے جس میں ریزیڈری پاورس (غیر مصرحہ اِختیارات)فیڈریش میں شامل ہونے والی یونینوں کو حاصل ہونے چاہئیں۔ بنیادی حقوق جو کراچی کانگریس نے بیان کیے تھے اَور اِس کے بعد اُن میں جو اضافہ ہوا ہے وہ اِس آئین کا لازمی جز ہونا چاہئیں۔( توضیح  ص ١٥)
یہ تجاویز اَور اِن کی تشریحات و حوالجات توضیح کے ص ٢٤ تک لکھے گئے ہیں۔ 
یہ کانگریس کا اَنداز ِ فکر تھا اَور جو فارمولا میں نے پہلے مضمون میں پیش کیا تھا وہ جمعیة علماء کا اَنداز ِ فکر تھا۔ 
مولانا آزاد کا پیش کردہ فارمولا کانگریس کا نہیں تھا اِس کی دُوسری دلیل یہ ہے کہ مولانا آزاد کی ملاقات کو قائد اعظم نے نہیں تسلیم کیا تھا اِس لیے بعد میں برٹش وفد سے کانگریس کے اُس وقت کے عہدیداروں نے ملاقات کی تھی، اُس میں دیکھ لیجئے مرکز میں مسلمانوں کی ٤٥ فیصد نشستوں وغیرہ کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ 
محترم مسعود صاحب نے نجیب الدولہ نواب اَودھ کا ذکر فرمایا ہے۔
٭ یہ مثال تو اُس وقت صحیح ہوسکتی تھی جب یہ بھی ثابت کیا جائے کہ اِن سبھوں نے اپنے اپنے علاقوں کی حد بندی کر لی تھی یہ حدود اِنٹر نیشنل تسلیم شدہ بن گئی تھیں پھر اُنہوں نے متحد ہوکر دُوسرے ملک پر حملہ کیا اَور کامیاب ہوئے۔ تو اِسی طرح اَب پاکستان ہندوستان کو فتح کرے گا لیکن اگر ایسا نہیں ہواتھا ملک تو ایک ہی تھا قوت ِ حاکمہ کی کمزوری سے سرکش قومیں تاخت وتاراج پر اُتر آئی تھیں تو یہ مثال اُن کی دلیل نہیں بلکہ فریق ِ دوم کی دلیل بن سکتی ہے جو تقسیم کو ترجیح نہیں دیتے تھے اَور صوبائی خود مختاری اَور اُن کے وسیع غیر مصرحہ اِ ختیارات کے حامی تھے۔ 
بہرحال ہم دُعاء گو ہیں خدا وہ دِن لائے کہ ہم فاتح ہوں اَور ہند مفتوح۔ نیز اِن کایہ کہنا بھی درُست نہیں ہے کہ ہندو ذہنیت نے پہلے مسلم کُشی کی ہے اَور امریکہ نے اَب شروع کی ہے جبکہ اِس سے بہت پہلے عیسائیوں نے اسپین میں مسلمانوں کی اَیسی نسل کُشی کی تھی جس کی مثال نہیں ملتی بلکہ یہ کہنا چاہیے کہ یہود ہوں یا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ......حرف اول 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 سچے غریب پرور : 6 3
5 این جی اَوز کی طرح کافر بنانے کی ترکیبیں ،سرداروں وڈیروں کا رویہ : 6 3
6 ما ل دار بھی اَور محتاج بھی : 7 3
7 سردار اَبولہب چور نکلا : 8 3
8 نبی علیہ السلام اَزواج کو وَافر دیتے مگر وہ راہِ خدا میں خرچ کر دیتیں : 8 3
9 فقر و فاقہ کے باوجود طلب ِ علم : 9 3
10 بے روزگار کو دینا باعث ِرحمت ہے : 9 3
11 سب گھر والے بھوکے رہے اَور غریب کو کھلا دیا : 10 3
12 اللہ کے لیے غریب پروری دُنیا کے خزانے اُن کے لیے کُھل گئے : 10 3
13 فاتح قَنَّوجْ اِقتصادی مشکلات کے بغیر فتوحات : 10 3
14 دُنیا ہی میں پہلا بے نظیر اِنعام : 11 3
15 علمی مضامین 12 1
16 مدنی فارمولا 12 15
17 اَبوالکلام آزاد : 12 15
18 تکملہ 16 1
19 علامہ حسین احمد مدنی 19 1
20 ( شب ِ براء ت کی مسنون دُعا ) 25 1
21 اَنفَاسِ قدسیہ 26 1
22 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 26 21
23 ضروری گزارشات 26 21
24 خصوصیت ِ نسبی : 29 21
25 اِسمی خصوصیت : 31 21
26 حضرت کا نسب نامہ 31 21
27 طالب ِعلمی کی خصوصیات : 32 21
28 ختم ِ بخاری شریف 33 1
29 اسماء گرامی طلباء شریک دورۂ حدیث شریف ١٤٣١ ھ/ 34 1
30 وفیات 40 1
31 تربیت ِ اَولاد 41 1
32 بچوں کی تعلیم و تربیت کے مدارج اَور اُس کے طریقے : 41 31
33 نماز روزہ اَور اچھی عادتیں سِکھلا نا عورتوں پر لازم ہے : 42 31
34 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 43 1
35 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 43 34
36 نزولِ حجاب 43 34
37 فائدہ : 44 34
38 عبادت اَور تقوی : 45 34
39 مسجد خانقاہ ِ سراجیہ میں منعقدہ رُوح پرور تقریب کی رُوئیداد 46 1
40 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 51 1
41 پڑوسیوں کا خیال : 51 40
42 ایک اَور مرزا غلام اَحمد قادیانی! 53 1
43 بقیہ : اِسلام کی اِنسانیت نوازی 58 40
44 گلد ستہ اَحادیث 59 1
45 بقیہ : تربیت ِاَولاد 60 31
46 شب براء ت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کن کاموں سے بچنا چاہیے 61 1
47 دینی مسائل 62 1
48 ( قَسم کھانے کا بیان ) 62 47
49 مختلف کاموں کے بارے میں قَسموں کے ضابطے : 62 47
50 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter