ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2009 |
اكستان |
|
نیز احادیث ِ صحیحہ سے معلوم ہورہا ہے کہ حضرت عائشہ کے نکاح میں اللہ تعالیٰ کی حکمت تھی ورنہ معلوم ہوتا ہے کہ خود آنحضرت ۖ کے خیال میں بھی نہ تھا فرشتہ کا خواب میں حضرت عائشہ کی شکل دکھانا اَور خبر دینا اس کی دلیل ہے رُؤْیَا الْاَنْبِیَآئِ وَحْی بظاہر معاشرت ِاہل اَور تحفظ ِ علوم تو کم اَز کم فائدے ہیں۔ آپ نے جوانی تو اپنے سے زیادہ بڑی عمر خاتون کے ساتھ گزاری اَور غلبۂ نفسانیت تھا ہی نہیں، وَکَانَ اَمْلَکَکُمْ لِاِرْبِہ۔ (٣) نکاح کا مقدم موخر ہونا آج بھی دُنیا بھر میں چلتا ہے اِس کا مدار رشتہ آنے پر ہے نہ کہ عمر پر، بعض دفعہ بڑی بہن کا رشتہ چھوٹی سب بہنوں کے بعد آتا ہے اِس میں کوئی کیا کرسکتا ہے۔ (٤) بہت تندرست تو نہ تھیں۔ حدیث کسوف میں آتا ہے حَتّٰی عَلَا فِی الْغَشْیِ فَجَعَلْتُ اَصُبُّ عَلٰی رَأْسِیْ مَائً البتہ قوی القلب تھیں اَور زندگی خدا کے اختیار میں ہے پہلوان اَور جوان مرجاتے ہیں اَور کمزور اَور بوڑھے جیتے رہتے ہیں اَور حواس ِ خمسہ کی صحت و حاضر دماغی اہل اللہ میں تو مشاہد ہی ہے اس کا مادی تعلق دماغ سے ہے اَور مذہبًا نزولِ سکینہ وغیرہ سے بھی ہے۔ (٥) مذکورہ بالا صورت میں مجھے تو اِستبعاد بھی نہیں لگا تعجب کجا اَور بالغہ نابالغہ کی صراحت کرانے کی ہمت کسی نے نہیں کی نہ خود حضرت عائشہ نے بیان فرمایا۔ ص ٢ پر بحوالۂ ترمذی اُن کے اِرشاد سے آپ جو اَندازہ چاہیں لگالیں اَور جنابِ رسول اللہ ۖ کا اِن کے ساتھ جو معاملہ رہا ہے وہ عریضہ کی ابتدائی سطور میں لکھ ہی چکا ہوں۔ (٦) حضرت اسمائ کی رُخصتی ظاہر احادیث کی رُو سے ہجرت سے پہلے ہی ہوئی ہے، اَور چاہے پہلے ہوئی ہو یا بعد میں اِس سے دُوسری بہن پر کچھ اَثر نہیں پڑتا۔ رضی اللہ عنہا وعنہم اجمعین۔ ہر خاندان میں ایسی نظیریں مل جائیں گی۔ آنجناب کے نمبر ٧۔٨۔٩ کا جواب بھی مذکورہ معروضات میں پیش ِ خدمت ہوچکا ہے۔ واقعی میں بے حد مصروف ہوں لیکن یہ عریضہ صرف تعمیل ِ اِرشاد کے لیے فورًا ہی تحریر خدمت کررہا ہوں۔ یہ عریضہ صاف نہیں کراسکوں گا خیال آیا کہ اِس کی ہی فوٹو کافی کراکر جناب کو بھیج دُوں۔ ٥ جنوری کو حضرت مولانا اسعد صاحب (مدنی) مدظلہم تشریف لارہے ہیں کوشش کروں گا کہ زیادہ