Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2005

اكستان

51 - 64
شدید ضرورت کے وقت جب کہ زوجین کے مابین ایسی دُوری اورنفرت ہو گئی ہو کہ نباہ کی کوئی صورت نہ ہو اورخطرہ ہو کہ دونوں اللہ کی حدود پر قائم رہ کر ایک دوسرے کے حقوق ادا نہ کرسکیں گے ،ایسی مجبوری کی صورت میں طلاق دینے کی اجازت دی گئی ہے ورنہ نہیں ۔ (فتح القدیر  ج٣  )
	حضرت امام غزالی   فرماتے ہیں کہ طلاق دینا عورت کو اذیت اورتکلیف میں مبتلا کرنا ہے اورکسی کو تکلیف دینا اُس کی جنایت یا شرعی تکلیف کے بغیر دُرست نہیں۔ اس لیے طلاق دینے کی اُسی وقت اجازت ہو سکتی ہے جب کہ ناحق اورباطل کے ساتھ عورت کو تکلیف دینا نہ ہو ۔ (احیاء العلوم  ج٢ ص٥٧)
طلاق نہ دینے کی ترغیب اورعورتوں کی کج رَوی پر صبر کی تلقین  : 
	طلاق چونکہ باہمی اختلاف وتفریق کا ذریعہ ہے اِس لیے شریعت نے اِس کو ناپسند اورمذموم قراردیا ہے اورحتی الامکان باہمی نباہ اورحُسنِ معاشرت کی نہ صرف ترغیب بلکہ تاکیدی انداز میں ہدایت فرمائی ہے ، ایک مقام پر حق تعالیٰ کا فرمان ہے  : '' وَعَاشِرُوْھُنَّ بِالْمَعْرُوْفِ '' 	''  اوراِن عورتوں کے ساتھ خوش اسلوبی کے ساتھ گزر بسر کیا کرو''۔ 
	اس آیت میں مردوں کو اپنی عورتوں کے ساتھ حسن معاشرت کا مطلقاً حکم دیا گیا ہے کہ ہر حال میں اُن کے ساتھ اچھا برتائو کرو ،خواہ حسن وجمال والی اورتمہاری من پسند ہوں یا اِس کے خلاف ہوں۔ مال اورفضل وکمال والی ہوں یا غریب اور معمولی گھرانہ کی ہوں ۔ جہیز لے کر آئی ہوں یا نہ آئی ہوں۔ اولاد ہوتی ہویا نہ ہوتی ہو، خوش مزاج بااخلاق تمہاری مزاج شناس ہوں یااِس پہلو سے اُن میں کچھ کمی پائی جاتی ہو لیکن مردوں کو اللہ نے اِن کا بڑا بنایا ہے اوراِسی بڑائی کے اعتبارسے اُن کو حکم دیا گیا ہے کہ تم ہر حال میں اِن کے ساتھ اچھا برتائو اورخیر خواہی کا معاملہ کرو، اورآگے ارشاد فرمایا  : 
'' فَاِنْ کَرِھْتُمُوْھُنَّ فَعَسٰی اَنْ تَکْرَھُوْا شَیْئًا وَّیَجْعَلَ اللّٰہُ فِیْہِ خَیْرًا کَثِیْرًا ''۔ ''اگر وہ تم کو ناپسند ہوں تو ممکن ہے کہ تم ایک شیٔ کو ناپسند کرو اوراللہ تعالیٰ اُس کے اندر کوئی بڑی بھلائی رکھ دے'' ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 10 1
4 سب گمراہ ہیں : 10 3
5 سب محتاج ہیں : 10 3
6 سب گناہگار ہیں : 11 3
7 اگر سب نیک ہو جائیں : 11 3
8 اگر سب بُرے ہو جائیں گے : 12 3
9 عقل محدود ہے : 12 3
10 اللہ تعالیٰ سخی ہیں : 13 3
11 ایک اشکال کا جواب : 14 3
12 قرآن پاک سے تعلق اور اُس کی برکا ت 15 1
13 انسانی اعضاء کی پیوند کاری 25 1
14 عدم جوازکے دلائل : 25 13
15 -i خود کشی حرام ہے : 25 13
16 -iiکسی عضو کا بگاڑ نا بھی حرام ہے : 26 13
17 1۔ زندہ ومردہ کے اعضاء لینے کا جواز : 29 13
18 مذکورہ بالا دلیل کا جواب : 30 13
19 ۔ صرف میت کے اعضاء لینے کا جواز : 35 13
20 دلیل : 35 13
21 زندہ آدمی کے اعضاء لینے کی اجازت نہیں : 36 13
22 اولاد کی اہمیت اوراُس کے فضائل 40 1
23 جو اولاد مرجائے اُس کا مرجانا ہی بہتر تھا : 40 22
24 چھوٹے بچوں کی موت ہوجانے کی حکمتیں : 40 22
25 چھوٹی اولاد کے مرجانے کے فضائل : 42 22
26 ایک بزرگ کی حکایت : 43 22
27 ایک حدیث پاک کا مفہوم : 43 22
28 بڑی اولاد کے مرجانے کی فضیلت : 44 22
29 صبروتسلی کا ایک اورمضمون : 45 22
30 حضرت اُم سلیم کا واقعہ اورصبروتسلی کا مضمون : 45 22
31 گلدستۂ احادیث 47 1
32 چالیس دِن نماز پر دوپروانے 47 31
33 طلاق ایک ناخوشگوار ضرورت اوراُس کا شرعی طریقہ 49 1
34 نافرمان عورتوں کی اصلاح و تربیت کی پہلی تدبیر : 53 33
35 اصلاح وتربیت کی دوسری تدبیر : 53 33
36 اصلاح وتربیت کی تیسری تدبیر 54 33
37 اصلاح وتدبیر کی آخری کوشش : 54 33
38 مجبوری کی صورت میں طلاق کا اقدام اوراُس کا دستورالعمل 55 33
39 دُعائوں کے فضائل وترغیب میں رسول ۖ کے ارشادات 57 1
40 خوشحالی میں دُعا ء کا حکم : 57 39
41 بلائوں کا دفاع دُعاء سے کرو : 57 39
42 دُعاء کا مقابلہ مصائب سے : 57 39
43 ہرچیز کی دُعاء کاحکم : 58 39
44 مؤمن کی دُعا ء پر فرشتوں کا آمین کہنا : 58 39
45 غائبانہ دُعا ء : 58 39
46 دُعاء پر اللہ تعالیٰ کا لبیک کہنا : 59 39
47 اوّلاً اپنے لیے دُعا ء کرنا : 59 39
48 اپنے لیے دعاء کی فضیلت : 59 39
49 درازی عمر کی دُعاء : 60 39
50 جنت الفردوس کی دُعاء : 60 39
51 دُعاء کرنے والے پر جنت کے دروازے کھل گئے : 60 39
52 یاد گارِ اسلاف 61 1
53 دینی مسائل 63 1
54 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 63 53
55 مریض کے لیے امامت واقتداء کے چند مسائل : 63 53
Flag Counter