Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2005

اكستان

26 - 64
عُذِّبَ بِہ یَوْمَ الْقِیَامَةِ۔(مسلم)
''ثابت بن ضحاک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی  ۖ نے  فرمایا جس شخص نے دنیا  میں اپنے آپکو جس شے سے قتل کیا اُسی شے سے وہ قیامت کے دن عذاب دیا جائے گا ''۔
-iiکسی عضو کا بگاڑ نا بھی حرام ہے  : 
عَنْ جَابِرٍ قَالَ لَمَّا ھَاجَرَ النَّبِیُّ ۖ اِلَی الْمَدِیْنَةِ ھَاجَرَ اِلَیْہِ الطُّفَیْلُ بْنُ عَمْرٍو وَھَاجَرَمَعَہ رَجُل مِّنْ قَوْمِہ فَاجْتَوَوُاالْمَدِیْنَةَ فَمَرِضَ فَجَزَعَ فَأَ خَذَ مَشَاقِصَ لَہ فَقَطَعَ بِھَا بَرَاجِمَہ فَشَخَبَتْ یَدَاہُ حَتّٰی مَاتَ فَرَاٰہُ الطُّفَیْلُ بْنُ عَمْرٍو فِیْ مَنَامِہ فَرَاٰہُ وَھَیْئَتُہ حَسَنَة وَرَاٰہ مُغَطِّیًا یَدَیْہِ فَقَالَ لَہ مَاصَنَعَ بِکَ رَبُّکَ فَقَالَ غَفَرَلِیْ بِھِجْرَتِیْ اِلٰی نَبِیِّہ ۖ  فَقَالَ لَہ مَالِیْ أَرَاکَ مُغَطِّیًا یَدَیْکَ قَالَ قِےْلَ لِیْ لَنْ  نُصْلِحَ مِنْکَ مَا أَفْسَدْتَّ فَقَصَّھَا الطُّفَیْلُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ وَلِیَدَیْہِ فَاغْفِرْ۔ (مسلم)
'' حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے ر وایت ہے جب نبی  ۖ نے مدینہ (منورہ )کی طرف ہجرت فرمائی تو آپ کی طرف حضرت طفیل بن عمرو رضی اللہ عنہ نے بھی ہجرت کی اوراُن کے ساتھ اُن کی قوم کے ایک شخص نے بھی ہجرت کی ۔ مدینہ کی آب وہوا اُن کو راس نہ آئی اوروہ شخص بیمار ہو گیا اور(بیماری سے ) اتنا پریشان ہوا کہ مجبور ہو کر اُس نے اپنے تیر کے پھل سے اپنی اُنگلیوں کے جوڑ کاٹ ڈالے۔ اُس کے ہاتھوں سے خون بہتا رہا یہاں تک کہ وہ مرگیا ۔طفیل بن عمرورضی اللہ عنہ نے اُس کو خواب میں دیکھا کہ وہ اچھی ہیئت میں ہے اوردیکھا کہ اُس نے اپنے ہاتھوں کو ڈھانپ رکھا ہے۔ طفیل بن عمرو رضی اللہ عنہ نے اُس سے پوچھا کہ (تمہارے مرنے کے بعد)تمہارے رب نے تمہارے ساتھ کیا کیا ؟ اُس
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 10 1
4 سب گمراہ ہیں : 10 3
5 سب محتاج ہیں : 10 3
6 سب گناہگار ہیں : 11 3
7 اگر سب نیک ہو جائیں : 11 3
8 اگر سب بُرے ہو جائیں گے : 12 3
9 عقل محدود ہے : 12 3
10 اللہ تعالیٰ سخی ہیں : 13 3
11 ایک اشکال کا جواب : 14 3
12 قرآن پاک سے تعلق اور اُس کی برکا ت 15 1
13 انسانی اعضاء کی پیوند کاری 25 1
14 عدم جوازکے دلائل : 25 13
15 -i خود کشی حرام ہے : 25 13
16 -iiکسی عضو کا بگاڑ نا بھی حرام ہے : 26 13
17 1۔ زندہ ومردہ کے اعضاء لینے کا جواز : 29 13
18 مذکورہ بالا دلیل کا جواب : 30 13
19 ۔ صرف میت کے اعضاء لینے کا جواز : 35 13
20 دلیل : 35 13
21 زندہ آدمی کے اعضاء لینے کی اجازت نہیں : 36 13
22 اولاد کی اہمیت اوراُس کے فضائل 40 1
23 جو اولاد مرجائے اُس کا مرجانا ہی بہتر تھا : 40 22
24 چھوٹے بچوں کی موت ہوجانے کی حکمتیں : 40 22
25 چھوٹی اولاد کے مرجانے کے فضائل : 42 22
26 ایک بزرگ کی حکایت : 43 22
27 ایک حدیث پاک کا مفہوم : 43 22
28 بڑی اولاد کے مرجانے کی فضیلت : 44 22
29 صبروتسلی کا ایک اورمضمون : 45 22
30 حضرت اُم سلیم کا واقعہ اورصبروتسلی کا مضمون : 45 22
31 گلدستۂ احادیث 47 1
32 چالیس دِن نماز پر دوپروانے 47 31
33 طلاق ایک ناخوشگوار ضرورت اوراُس کا شرعی طریقہ 49 1
34 نافرمان عورتوں کی اصلاح و تربیت کی پہلی تدبیر : 53 33
35 اصلاح وتربیت کی دوسری تدبیر : 53 33
36 اصلاح وتربیت کی تیسری تدبیر 54 33
37 اصلاح وتدبیر کی آخری کوشش : 54 33
38 مجبوری کی صورت میں طلاق کا اقدام اوراُس کا دستورالعمل 55 33
39 دُعائوں کے فضائل وترغیب میں رسول ۖ کے ارشادات 57 1
40 خوشحالی میں دُعا ء کا حکم : 57 39
41 بلائوں کا دفاع دُعاء سے کرو : 57 39
42 دُعاء کا مقابلہ مصائب سے : 57 39
43 ہرچیز کی دُعاء کاحکم : 58 39
44 مؤمن کی دُعا ء پر فرشتوں کا آمین کہنا : 58 39
45 غائبانہ دُعا ء : 58 39
46 دُعاء پر اللہ تعالیٰ کا لبیک کہنا : 59 39
47 اوّلاً اپنے لیے دُعا ء کرنا : 59 39
48 اپنے لیے دعاء کی فضیلت : 59 39
49 درازی عمر کی دُعاء : 60 39
50 جنت الفردوس کی دُعاء : 60 39
51 دُعاء کرنے والے پر جنت کے دروازے کھل گئے : 60 39
52 یاد گارِ اسلاف 61 1
53 دینی مسائل 63 1
54 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 63 53
55 مریض کے لیے امامت واقتداء کے چند مسائل : 63 53
Flag Counter