ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2005 |
اكستان |
|
دینی بھائی کی دُعاء : امیر المومنین حضرت ابو بکرصدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : دینی بھائی کی دُعاء قبول ہوتی ہے ۔ (ادب المفرد ص٢٩٨) فائدہ : یعنی ایک ایمان والا جب دوسرے کے حق میں دُعاء کرتا ہے تو قبول ہوتی ہے۔ درازی عمر کی دُعاء : حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور ۖ ہمارے مکان پر تشریف لاتے تھے ، ایک دن تشریف لائے اور سب کے لیے (اجتماعی طورپر )دُعا ء فرمائی ۔ میری والدہ اُم سلیم رضی اللہ عنہا نے عرض کیا۔ آپ اپنے چھوٹے خادم کے لیے دعا ء نہیں فرماتے ۔ آپ ۖنے دعا ء فرمائی : اَللّٰھُمَّ اکْثَرْ مَالَہ وَوَ لَدہ ، وَاَطِلْ حَیَاتَہ ۔ اے اللہ اِس کے مال اور اولاد میں برکت عطا فرما اورعمر دراز عطافرما۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں آپ ۖنے میرے لیے دعاء کی، ایک سوتین بچوں کو تو میں اپنے ہاتھوں سے دفنا چکا ہوں اورمیرے باغ کے پھل سال میں دومرتبہ کھا ئے جاتے ہیں اورمیری عمر اتنی طویل ہو گئی کہ میں لوگوں کے سامنے شر مندہ ہوتا ہوں اورچوتھی دُعائے مغفرت کا انتظار ہے۔ (ادب المفرد ص١٩٦) جنت الفردوس کی دُعاء : حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ ۖ نے فرمایا : جب تم جنت کی دعاء مانگو تو فر دوس کی دُعاء مانگو۔ (طبرانی ص٢٣٢ج ٣) فائدہ : جب اللہ پاک سے مانگے خوب اچھی چیز اچھی طرح مانگے،اس لیے کہ اُسے دینے میں کوئی نقصان نہیں ،نہ وہ بخیل ہے تو خوب مانگے اور بہتر سے بہتر مانگے ،فردوس جنت کا سب سے عمدہ اوراونچا طبقہ ہے۔ دُعاء کرنے والے پر جنت کے دروازے کھل گئے : حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہا فرماتے ہیں کہ رسول پاک ۖ نے فرمایا: جس کے لیے دُعا ء کے دروازے کھل گئے اُس کے لیے جنت کے دروازے کھل گئے۔ (حاکم ص٤٩٨ج١) (جاری ہے )