ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2005 |
اكستان |
|
اگر سب بُرے ہو جائیں گے : اور اگر فرض کیجیے وَلَواَنَّ اَوَّلَکُمْ وَآخِرَکُم وَحَےَّکُمْ وَمَیِّتَکُمْ وَرَطْبَکُمْ وَیَابِسَکُمْ سارے کے سارے اول اورآخر ، زندہ اورمردہ تروتازہ اورخشک سارے جمع ہو جائیں عَلٰی اَشْقٰی قَلْبِ عَبْدٍ مِّنْ عِبَادِیْ سب سے زیادہ بد نصیب بدبخت میرے بندوںمیں جو ہوں اُس کا دل جیسا ہے ویسے ہی سب کا دل اگر معاذاللہ ہو جائے، تو مَا نَقَصَ ذَالِکَ مِنْ مُّلْکِیْ جَنَاحَ بَعُوْضَةٍ میری سلطنت میں میرے قبضہ وقدرت سے ایک پِسُّو کے پَر کے برابر بھی کمی نہیں ہوگی ۔کمی تو وہاں آئے جہاں کوئی چیز نکل کر کہیں جارہی ہو مگر وہ تو ہے ہی اِس دائرہ میں، وہ مخلوق ہے مخلوقات کے درجہ سے نہیں نکل سکتی چاہے وہ قریب ہوچاہے وہ دُور ہو، چاہے جہاں ہو، اتنے فاصلہ پر ہو جو مانپے نہیں جا سکتے کوئی پیمانہ اُن کا نہیں ہے روشنی کا بھی پیمانہ نہیں روشنی کے سالوں کا بھی پیمانہ نہیں، یہاں انسان کی عقل ختم ہو جاتی ہے ۔ عقل محدود ہے : محدود ہے عقل بھی ،اگرچہ بہت بڑی چیز ہے عقل بلا شبہہ، پھر عقل کی سواریاں ہیں جن پر سوارہو کر وہ کام کرتی ہے ۔ قوتِ خیالیہ ہے ، قوت واہمہ اور دیگر طاقتیں ہیں اِس قسم کی جو خدا نے عقل کو بخشی ہیںجن سے وہ سارے خیالات جمع کرکے خاکے بنالیتی ہے، آگے کے خاکے بنالیتا ہے ایسے کروں گا ایسے ہوگا ، یہ کروں گا یہ ہوگا، اوروہ صحیح بناتی ہے ،انہی پر دُنیا ترقی کیے جارہی ہے، لیکن تمام چیزوں کے باوجود وہ بہت چھوٹی سی چیز ہے اورمحدود ہے ۔ لامحدود کا تصور اِس کے بس کی بات نہیں ہے۔ اس واسطے وہاں عاجزی کرلینی چاہیے اوراُس طرف دماغ کودوڑانا ہی نہیں چاہیے ،اگر کوئی آدمی تنہا بیٹھ کر وسعتوں کا خیال کرنا شروع کردے اورساری عمر اِس میں گزار دے تو بھی وہ وسعتیں محدود ہی ہوں گی۔ اللہ پاک اور اُس کا ملک لا محدود ہیں، لہٰذا منع فرمادیا کہ اس طرح کے خیالات میں نہ پڑو، یہ اُلجھن ہے ،تمہارے بس سے باہر ہے ،جو چیز تمہارے بس سے باہر ہے اُس میں نہ پڑو۔ اللہ تعالیٰ یہاں ارشاد فرمارہے ہیں کہ سارے کا سارا میرا ہی ملک ہے۔ اِس کو نے میں سے اُٹھا کروہاں رکھ دوں توکیا ہو گیا ؟وہاں سے اُٹھا کر یہاں رکھ دوں تو کیا ہو گیا ؟فاسقوں کو دے دوں یہ چیز تو کیا ہو گیا اور نیکوں کو دے دوں تو کیا ہوگیا ؟کوئی فرق نہیں پڑتا ، ہے تو سارا میرا ملک اورساری میری مخلوق ہے اور سب میرے قبضہ قدرت میں ہے ۔ارشاد فرمایا وَلَوْاَنَّ اَوَّلَکُمْ وَآخِرَکُمْ وَحَےَّکُمْ وَمَیِّتَکُمْ وَرَطْبَکُمْ وَیَابِسَکُمْ اول