ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2005 |
اكستان |
|
دینی مسائل ( بیمار کی نماز کا بیان ) مریض کے لیے امامت واقتداء کے چند مسائل : مسئلہ : معذور اپنے جیسے یا اپنے سے زیادہ عذر والے کی امامت کرسکتا ہے ، کم عذر والے کی امامت نہیں کرسکتا ،کیونکہ امام کا حال مقتدی سے قوی یا اُس کے مساوی ہونا شرط ہے۔ اور معذور امام اورمقتدی دونوں کے عذرکا ایک (یکساں ) ہونا ضروری ہے مثلاً دونوں کو سلسل البول یا دونوں کو ریح کا مرض ہو وغیرہ ۔ پس اگر دونوں کو الگ الگ قسم کے عذر ہوں مثلاً ایک کو ریح کا مرض ہے اور دوسرے کو سلس البول کا مرض ہے یا خون جاری ہے تو وہ ایک دوسرے کی امامت نہیں کرسکتے ،بلکہ الگ الگ پڑھیں ۔ مسئلہ : ایک عذر والا شخص دو عذروالے شخص کا امام اُس وقت ہو سکتا ہے جب اُس کا عذر مقتدی کے دونوں عذروں میں سے ایک ہو ورنہ نہیں۔ اورایک عذر والے کو دو عذر والے کی اقتدا ء کسی طرح درست نہیں ہے۔ مسئلہ : معذور نے اپنے مثل معذور اور صحیح کی امامت کی تو صحیح (تندرست ) کی نماز دُرست نہیں ہوگی ، معذور کی درست ہو جائے گی ۔ مسئلہ : البتہ اگر معذور نے عذر کے رُکے ہوئے ہونے کی حالت میں وضو کیا اور اُسی حالت میں نماز پڑھائی تو صحیح کی نماز دُرست ہو جائے گی ۔ مسئلہ : اشارہ سے نماز پڑھنے والے میں امام سے آگے ہونے نہ ہونے میں سرکا اعتبار ہے۔ پس اگر اِس کا سرامام کے سر کے برابر یا اُس سے پیچھے ہے اگرچہ اِس کے قدم امام کے قدم سے آگے ہوں تو اقتداء صحیح ہو جائے گی اوراِس کے برعکس اگر اِس کا سر امام کے سرسے آگے اور پائوں امام کے پائوں سے پیچھے ہیں تو اِس کی اقتداء درست نہیں ہوگی ۔یہ حکم اشارہ سے اُس نماز پڑھنے والے کاہے جو کسی صحیح کا یا اپنے مثل اشارہ سے نماز پڑھنے والے کا مقتدی ہو اور وہ امام ومقتدی دونوں میں سے ہر ایک یعنی جو معذور ہیں بیٹھے ہوئے ہوں یا چت لیٹے ہوئے ہوں اوراُس کے پائوں قبلہ کی طرف ہوں ۔لیکن اگر کروٹ پر لیٹا ہوا ہو تو مقتدی کو اپنے امام کی پیٹھ