Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2005

اكستان

61 - 64
یاد گارِ اسلاف
(  عمر فاروق احمد پوری، متعلم جامعہ مدنیہ جدید،درجہ سابعہ )
	وہ جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈلاہور کی وسیع وعریض مسجد میں بیان فرمارہے تھے، اُن کی باتوں میں نہ منطق وفلسفہ بگھارا گیا تھا ، نہ ہی عرف ِعام کا گھن گرج والا زورِ بیان، وہ نرم دم گفتگو میں الفاظ کا نستعلیق ِتلفظ جگا کر سامعین کو رُوحانیت کے ایک جہاں سے آشنا کرا رہے تھے۔ وہ جب کسی موضوع پر بولتے تو علمی بحثیں صحراء کی طرح کھلتی چلی جاتیں، اُن کے بیان کا بنیادی محور'' دیوبند اورعلماء دیوبند ''تھا۔ وہ طلبہ کو اپنے اسلاف کا کردار اور اُن کے کارنامے بتارہے تھے ۔ وہ فرمارہے تھے کہ ''گزشتہ ڈیڑھ صدی میںاللہ جل شانہ نے علماء دیوبندسے دین کے مختلف شعبوں میں جو کام لیا ، دُنیا کے کسی اورخطہ میں اُس کی نظیر نہیں ، دعوت و تبلیغ، تصنیف وتالیف ،تدریس وتحقیق اوراسلامی علوم کی نشر واشاعت کے ساتھ ساتھ بر صغیر کے مسلما نوں کے اسلامی تشخص کوباقی رکھنے کے لیے جوعظیم جدوجہد علماء دیوبند نے کی ہے اورسرمایہ ملت کی نگہبانی کا حق جو انہوں نے ادا کیا ہے، وہ ہند کی اسلامی تاریخ کا ایسا زریں باب ہے جس سے کوئی مؤرخ صرف نظر نہیں کرسکتا ۔
	 ١٨٥٧ء کی جنگ آزادی کے بعد اسلامی علوم کی حفاظت اور مسلمانوں کے وجود کی بقاء کی غرض سے اللہ کے چند مخلص اورمقبول بندوںنے بڑی بے سروسامانی کی حالت میں دارالعلوم دیوبند کی بنیاد ١٥ محرم ١٢٨٣ھ/ ٣٠مئی ١٨٦٦ء کو رکھی ۔ محمود نام کے ایک اُستاذ اورایک شاگرد سے شروع ہونے والے اِس ادارے کو اللہ نے بارآور بنایا اور اِس کے برگ وثمر سے آج تک مسلمانانِ برصغیر فیضیاب ہورہے ہیں ۔وہاں سے فیض اُٹھانے والے علماء نے قریہ قریہ بستی بستی مدارس کھولے ، قرآنی مکاتب شروع کیے ، مسجدوں کو آباد کیا، فتنوں کا تعاقب کیا، قرآن وسنت کی صدا لگائی اوربتکدۂ ہند کے سناٹوں کو توحید کی دلکش اذانوں سے گرمایا ''۔ حضرت والا طلبۂ کرام کو اپنے اسلاف کی دینی خدمات بتا رہے تھے، اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ شخصیت کون ہے؟ جی ہاں یہ ہیں نامور عالم دین حضرت اقدس مجاہدالحسینی صاحب دامت برکاتہم العالی ۔حضرت گزشتہ دنوں جامعہ مدنیہ جدید میں تشریف لائے اور اُستاذ محترم حضرت اقدس مولانا محمدحسن صاحب مدظلہم نے اُن سے بیان کرنے کی خواہش ظاہر کی ۔ حضرت نے طلبہ سے بیان فرمایا ،بیان کے بعد سوال وجواب کا سلسلہ شروع ہوا جس میں اساتذہ اورطلبہ نے حضرت سے خوب استفادہ کیا ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 10 1
4 سب گمراہ ہیں : 10 3
5 سب محتاج ہیں : 10 3
6 سب گناہگار ہیں : 11 3
7 اگر سب نیک ہو جائیں : 11 3
8 اگر سب بُرے ہو جائیں گے : 12 3
9 عقل محدود ہے : 12 3
10 اللہ تعالیٰ سخی ہیں : 13 3
11 ایک اشکال کا جواب : 14 3
12 قرآن پاک سے تعلق اور اُس کی برکا ت 15 1
13 انسانی اعضاء کی پیوند کاری 25 1
14 عدم جوازکے دلائل : 25 13
15 -i خود کشی حرام ہے : 25 13
16 -iiکسی عضو کا بگاڑ نا بھی حرام ہے : 26 13
17 1۔ زندہ ومردہ کے اعضاء لینے کا جواز : 29 13
18 مذکورہ بالا دلیل کا جواب : 30 13
19 ۔ صرف میت کے اعضاء لینے کا جواز : 35 13
20 دلیل : 35 13
21 زندہ آدمی کے اعضاء لینے کی اجازت نہیں : 36 13
22 اولاد کی اہمیت اوراُس کے فضائل 40 1
23 جو اولاد مرجائے اُس کا مرجانا ہی بہتر تھا : 40 22
24 چھوٹے بچوں کی موت ہوجانے کی حکمتیں : 40 22
25 چھوٹی اولاد کے مرجانے کے فضائل : 42 22
26 ایک بزرگ کی حکایت : 43 22
27 ایک حدیث پاک کا مفہوم : 43 22
28 بڑی اولاد کے مرجانے کی فضیلت : 44 22
29 صبروتسلی کا ایک اورمضمون : 45 22
30 حضرت اُم سلیم کا واقعہ اورصبروتسلی کا مضمون : 45 22
31 گلدستۂ احادیث 47 1
32 چالیس دِن نماز پر دوپروانے 47 31
33 طلاق ایک ناخوشگوار ضرورت اوراُس کا شرعی طریقہ 49 1
34 نافرمان عورتوں کی اصلاح و تربیت کی پہلی تدبیر : 53 33
35 اصلاح وتربیت کی دوسری تدبیر : 53 33
36 اصلاح وتربیت کی تیسری تدبیر 54 33
37 اصلاح وتدبیر کی آخری کوشش : 54 33
38 مجبوری کی صورت میں طلاق کا اقدام اوراُس کا دستورالعمل 55 33
39 دُعائوں کے فضائل وترغیب میں رسول ۖ کے ارشادات 57 1
40 خوشحالی میں دُعا ء کا حکم : 57 39
41 بلائوں کا دفاع دُعاء سے کرو : 57 39
42 دُعاء کا مقابلہ مصائب سے : 57 39
43 ہرچیز کی دُعاء کاحکم : 58 39
44 مؤمن کی دُعا ء پر فرشتوں کا آمین کہنا : 58 39
45 غائبانہ دُعا ء : 58 39
46 دُعاء پر اللہ تعالیٰ کا لبیک کہنا : 59 39
47 اوّلاً اپنے لیے دُعا ء کرنا : 59 39
48 اپنے لیے دعاء کی فضیلت : 59 39
49 درازی عمر کی دُعاء : 60 39
50 جنت الفردوس کی دُعاء : 60 39
51 دُعاء کرنے والے پر جنت کے دروازے کھل گئے : 60 39
52 یاد گارِ اسلاف 61 1
53 دینی مسائل 63 1
54 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 63 53
55 مریض کے لیے امامت واقتداء کے چند مسائل : 63 53
Flag Counter