ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2005 |
اكستان |
|
حرف آغاز نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امابعد ! کراچی سے شائع ہونے والے ششماہی'' علوم اسلامیہ انٹرنیشنل'' کی جلدنمبر١ اورشمارہ نمبر١ میں حافظ زاہد محمود صاحب نے ابو غریب جیل میں عراقی قیدیوں کے ساتھ امریکی مظالم پر مشتمل رپورٹ سے ایک اقتباس مرتب کیا ہے ،طوالت سے بچنے کی خاطر اپنی طرف سے اس پر مزید کسی تبصرہ کی ہم ضرورت محسوس نہیں کرتے اوراس کو من وعن قارئین کرام کی نذر کرتے ہیں ۔ (مدیر) مغربی رواداری اور عراقی قیدی ابو غریب جیل میں عراقی قیدیوں پر ہونے والے مظالم کی صدائے دل سوز دُنیا کے ہر ہر کونے میں سنی گئی، یہ بھی سنا گیا تھا کہ ان مظالم کے مرتکب فوجیوں کو امریکی حکومت نے سخت سزا یہ دی تھی کہ ابو غریب جیل کی انچارج خاتون فوجی افسر جینس کارپنسکی کو برطرف کردیا گیا اوردوسرے فوجی ا فسر کو ایک سال کی سزائے قید سنادی گئی ،بس انصاف کا تقاضا پورا ہو گیا۔ اس کے بعد یہ معاملہ عالمی میڈیا سے گدھے کے سینگ کی طرح غائب ہوگیا ، کچھ پتہ نہ چلا کہ ان مظالم کے پس پردہ حقائق کیا تھے؟ کیا یہ نچلے درجے کے چھوٹے فوجیوں کی اپنی کارستانی تھی یا ان کو پینٹاگون کی طرف سے باقاعدہ آرڈر موصول ہوا تھا ؟ کچھ عرصہ کے لیے یہ مسئلہ رفع دفع ہو گیا مگر پھر اچانک