Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2005

اكستان

14 - 64
معنٰی یہ ہے کہ وہ سخاوت میں زیادہ بڑھا ہوا ہے۔ اِس کا مطلب یہ ہوا کہ جو میں نے کہا ہے وہ میں کر بھی سکتا ہوں اورمیں کرتا ہی ہوں ۔ارشاد فرمایا  اَفْعَلُ مَا اُرِیْدُ  جو میں چاہوںوہ کرلوں عَطَائِیْ کَلَام وَعَذَابِیْ کَلَام  میں کسی کو دینا چاہوں تو کلمہ '' کُنْ ''   فرمادُوں تو وہ ہو جائے گا اوراگر کسی کو عذاب میں مبتلا کروں تو بھی معاذاللہ کلمہ  '' کُنْ ''   فرمادوں ، عذاب میں مبتلاہو جائے گا ،تو  عَطَائِیْ کَلَام وَعَذَابِیْ کَلَام اِنَّمَا اَمْرِیْ لِشَیٍٔ اِذَا اَرَدْتُّ اَنْ اَقْولَ لَہ کُنْ فَیَکُوْنُ میں جب کوئی چیز چاہتا ہوں تو  '' کُنْ ''  فرمادوں تو وہ ہو جاتی ہے اور '' کُنْ''   فرمانے میں بھی دیر لگی اِس سے بھی پہلے ہو جاتا ہے اور'' کُنْ ''   فرمانے کا بھی میں محتاج نہیں ہوں، ارادہ فرمالے تو ہو جاتا ہے ۔اور اصل چیز اُس کا ارادہ ہے، کبھی '' کُنْ ''  فرمادے تو ہے اورحکم فرمادے تو ہے، آہستہ آہستہ کرنا چاہے تو ہے، چھ مہینے بعد کھیتی ہوگی سال بعد فلاں موسم آئے گا نو مہینے دس مہینے بعد آئے گا فلاں چیز کا موسم ۔ایسے اُس نے نظام بنا دیا یہاں، اُس کی قدرت ہے اُس نے یہاں ایسے بنا دیا، اورجنت میں ایسے بناد یا کہ جو ارادہ کرو، فوراً ہو جائے گا ،وہاں وہ نظام بنادیا ہے دیر ہی نہ لگے، پھل کو دل چاہتا ہے ابھی پیدا ہوجائے گا ابھی درخت اُگے گا اوراُس پر ابھی پھل آجائے گا اورابھی پک جائے گا ،سارے کام ہو جائیں ۔وہاں کے بارے میں یہ آتا ہے کہ وہاں یہ ہوگا تو اُس نے ایک نظام بنادیا ہے اُس پر چل رہا ہے ۔وہ اِس نظام کا محتاج نہیں ہے ۔ جب وہ چاہے جو چیز چاہے وہ فوراً ہو سکتی ہے ۔عَطَائِیْ کَلَام وَعَذَابِیْ کَلَام اِنَّمَا اَمْرِیْ لِشَیٍٔ اِذَا اَرَدْتُّ اَنْ اَقْولَ لَہ کُنْ فَیَکُوْنُ  ۔ یہ اللہ تعالیٰ کی عظمت ہے اور آگے فضیلت استغفار کی آرہی ہے کہ جو بندہ یہ سمجھ لے کہ میں بخشنے والا ہوں اورمجھ سے وہ استغفار کرے  غَفَرْتُ لَہ  میں اُسے بخش ہی دیتا ہوں  وَلَا اُبَالِیْ  پروا بھی نہیں کرتا، بس میں بخش دوں گا اورجو اُس کی تقصیرات ہیں وہ بھی معاف کردیتا ہوں۔
ایک اشکال کا جواب  : 
	یہ خیال پیدا ہو سکتا ہے کہ اگر اللہ ایسے بخش دیتاہے تو بعض لوگوں کے حقوق بعض لوگوں کے ذمہ ہوتے ہیں وہ کیسے بخش دیتا ہے؟ تو اِس کا بھی انتظام ہے، اللہ تعالیٰ بدل دِلوا دیتے ہیں اُس سے قیامت کے دن اپنے پاس سے۔ جسے بخشنا ہے اُسے بخش ہی دیں گے تو جن کے حقوق ہیں اُنکے حقوق ادا فرمادیںگے اپنے پاس سے بس اپنے اعمال پر نظر رہنی چاہیے ۔اللہ تعالیٰ ہم سب کواپنی رضا اورفضل سے نوازے۔ آمین ۔اختتامی دُعا......................... 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 10 1
4 سب گمراہ ہیں : 10 3
5 سب محتاج ہیں : 10 3
6 سب گناہگار ہیں : 11 3
7 اگر سب نیک ہو جائیں : 11 3
8 اگر سب بُرے ہو جائیں گے : 12 3
9 عقل محدود ہے : 12 3
10 اللہ تعالیٰ سخی ہیں : 13 3
11 ایک اشکال کا جواب : 14 3
12 قرآن پاک سے تعلق اور اُس کی برکا ت 15 1
13 انسانی اعضاء کی پیوند کاری 25 1
14 عدم جوازکے دلائل : 25 13
15 -i خود کشی حرام ہے : 25 13
16 -iiکسی عضو کا بگاڑ نا بھی حرام ہے : 26 13
17 1۔ زندہ ومردہ کے اعضاء لینے کا جواز : 29 13
18 مذکورہ بالا دلیل کا جواب : 30 13
19 ۔ صرف میت کے اعضاء لینے کا جواز : 35 13
20 دلیل : 35 13
21 زندہ آدمی کے اعضاء لینے کی اجازت نہیں : 36 13
22 اولاد کی اہمیت اوراُس کے فضائل 40 1
23 جو اولاد مرجائے اُس کا مرجانا ہی بہتر تھا : 40 22
24 چھوٹے بچوں کی موت ہوجانے کی حکمتیں : 40 22
25 چھوٹی اولاد کے مرجانے کے فضائل : 42 22
26 ایک بزرگ کی حکایت : 43 22
27 ایک حدیث پاک کا مفہوم : 43 22
28 بڑی اولاد کے مرجانے کی فضیلت : 44 22
29 صبروتسلی کا ایک اورمضمون : 45 22
30 حضرت اُم سلیم کا واقعہ اورصبروتسلی کا مضمون : 45 22
31 گلدستۂ احادیث 47 1
32 چالیس دِن نماز پر دوپروانے 47 31
33 طلاق ایک ناخوشگوار ضرورت اوراُس کا شرعی طریقہ 49 1
34 نافرمان عورتوں کی اصلاح و تربیت کی پہلی تدبیر : 53 33
35 اصلاح وتربیت کی دوسری تدبیر : 53 33
36 اصلاح وتربیت کی تیسری تدبیر 54 33
37 اصلاح وتدبیر کی آخری کوشش : 54 33
38 مجبوری کی صورت میں طلاق کا اقدام اوراُس کا دستورالعمل 55 33
39 دُعائوں کے فضائل وترغیب میں رسول ۖ کے ارشادات 57 1
40 خوشحالی میں دُعا ء کا حکم : 57 39
41 بلائوں کا دفاع دُعاء سے کرو : 57 39
42 دُعاء کا مقابلہ مصائب سے : 57 39
43 ہرچیز کی دُعاء کاحکم : 58 39
44 مؤمن کی دُعا ء پر فرشتوں کا آمین کہنا : 58 39
45 غائبانہ دُعا ء : 58 39
46 دُعاء پر اللہ تعالیٰ کا لبیک کہنا : 59 39
47 اوّلاً اپنے لیے دُعا ء کرنا : 59 39
48 اپنے لیے دعاء کی فضیلت : 59 39
49 درازی عمر کی دُعاء : 60 39
50 جنت الفردوس کی دُعاء : 60 39
51 دُعاء کرنے والے پر جنت کے دروازے کھل گئے : 60 39
52 یاد گارِ اسلاف 61 1
53 دینی مسائل 63 1
54 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 63 53
55 مریض کے لیے امامت واقتداء کے چند مسائل : 63 53
Flag Counter