Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2005

اكستان

47 - 64
گلدستۂ احادیث 			     حضرت مولانانعیم الدین صاحب
چالیس دِن نماز پر دوپروانے
عَنْ اَنَسٍ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ  مَنْ صَلّٰی لِلّٰہِ اَرْبَعِیْنَ یَوْمًا فِیْ جَمَاعَةٍ یُدْ رِکُ التَّکْبِیْرَةَ الْاُوْلٰی کُتِبَ لَہ بَرَائَتَانِ بَرَائَة مِّنَ النَّارِوَ بَرَائَ ة مِّنَ النِّفَاقِ    ١ 
 حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم  ۖنے فرمایا : جو شخص اللہ کی (رضااورخوشنودی ) کے لیے چالیس دن تک جماعت کے ساتھ اِس طرح نماز پڑھے کہ تکبیر اُولیٰ کو پائے تو اُس کے لیے دو پروانے لکھ دیے جاتے ہیں، ایک پروانہ جہنم سے چھٹکارے کا اوردُوسرا نفاق سے بری ہونے کا۔ 
	حدیث مبارک کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی شخص کو مسلسل چالیس روز تک یہ سعادت حاصل ہو جائے کہ وہ محض اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اوررضا کی خاطر جماعت کے ساتھ نماز اِس طرح پڑھے کہ اُس کی تکبیر تحریمہ فوت نہ ہو یعنی شروع سے نماز میں شریک ہو اورامام کی تکبیر تحریمہ کے ساتھ ہی یہ بھی تکبیر کہے تو اُسے بارگاہِ رب العزت سے دوچیزوں سے نجات کا پروانہ عطا کیا جاتا ہے ،ایک تو دوزخ سے بری ہونے کا کہ یہ دوزخ میں جانے سے بچے گا دوسرے نفاق سے بری ہونے کا کہ اللہ تعالیٰ اُسے اِس بات سے محفوظ رکھیں گے کہ اُس سے منافقوں جیسے عمل سرزد ہوں جیسے نماز میں سستی وکاہلی ، ریا کاری ،جھوٹ بولنا، وعدہ خلافی کرنا، وغیرہ۔
	یاد رہے کہ اس حدیث میں تو چالیس دن تک جماعت میں تکبیر اُولیٰ کے ساتھ نماز پڑھنے پر دوچیزوں سے نجات کے پروانہ ملنے کا ذکر ہے ۔ایک دوسری حدیث سے معلوم ہو تا ہے کہ یہ پروانہ اس خوش نصیب کوفقط چالیس نماز یں پڑھنے پر ہی مل جاتا ہے جو مسجد نبوی علٰی صا حبہ الصلٰوة والسلام میں چالیس نمازیں جماعت کے ساتھ مسلسل پڑھ لے، اسی وجہ سے مدینہ طیبہ جانے والے خوش نصیب حضرات وہاں آٹھ دن قیام کرتے ہیں تاکہ  ان کی مسجد نبوی میں جماعت کے ساتھ چالیس نمازیں پوری ہو جائیں ، وہ دوسری حدیث یہ ہے۔
   ١   ترمذی بحوالہ مشکٰوة ص ١٠٢ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 10 1
4 سب گمراہ ہیں : 10 3
5 سب محتاج ہیں : 10 3
6 سب گناہگار ہیں : 11 3
7 اگر سب نیک ہو جائیں : 11 3
8 اگر سب بُرے ہو جائیں گے : 12 3
9 عقل محدود ہے : 12 3
10 اللہ تعالیٰ سخی ہیں : 13 3
11 ایک اشکال کا جواب : 14 3
12 قرآن پاک سے تعلق اور اُس کی برکا ت 15 1
13 انسانی اعضاء کی پیوند کاری 25 1
14 عدم جوازکے دلائل : 25 13
15 -i خود کشی حرام ہے : 25 13
16 -iiکسی عضو کا بگاڑ نا بھی حرام ہے : 26 13
17 1۔ زندہ ومردہ کے اعضاء لینے کا جواز : 29 13
18 مذکورہ بالا دلیل کا جواب : 30 13
19 ۔ صرف میت کے اعضاء لینے کا جواز : 35 13
20 دلیل : 35 13
21 زندہ آدمی کے اعضاء لینے کی اجازت نہیں : 36 13
22 اولاد کی اہمیت اوراُس کے فضائل 40 1
23 جو اولاد مرجائے اُس کا مرجانا ہی بہتر تھا : 40 22
24 چھوٹے بچوں کی موت ہوجانے کی حکمتیں : 40 22
25 چھوٹی اولاد کے مرجانے کے فضائل : 42 22
26 ایک بزرگ کی حکایت : 43 22
27 ایک حدیث پاک کا مفہوم : 43 22
28 بڑی اولاد کے مرجانے کی فضیلت : 44 22
29 صبروتسلی کا ایک اورمضمون : 45 22
30 حضرت اُم سلیم کا واقعہ اورصبروتسلی کا مضمون : 45 22
31 گلدستۂ احادیث 47 1
32 چالیس دِن نماز پر دوپروانے 47 31
33 طلاق ایک ناخوشگوار ضرورت اوراُس کا شرعی طریقہ 49 1
34 نافرمان عورتوں کی اصلاح و تربیت کی پہلی تدبیر : 53 33
35 اصلاح وتربیت کی دوسری تدبیر : 53 33
36 اصلاح وتربیت کی تیسری تدبیر 54 33
37 اصلاح وتدبیر کی آخری کوشش : 54 33
38 مجبوری کی صورت میں طلاق کا اقدام اوراُس کا دستورالعمل 55 33
39 دُعائوں کے فضائل وترغیب میں رسول ۖ کے ارشادات 57 1
40 خوشحالی میں دُعا ء کا حکم : 57 39
41 بلائوں کا دفاع دُعاء سے کرو : 57 39
42 دُعاء کا مقابلہ مصائب سے : 57 39
43 ہرچیز کی دُعاء کاحکم : 58 39
44 مؤمن کی دُعا ء پر فرشتوں کا آمین کہنا : 58 39
45 غائبانہ دُعا ء : 58 39
46 دُعاء پر اللہ تعالیٰ کا لبیک کہنا : 59 39
47 اوّلاً اپنے لیے دُعا ء کرنا : 59 39
48 اپنے لیے دعاء کی فضیلت : 59 39
49 درازی عمر کی دُعاء : 60 39
50 جنت الفردوس کی دُعاء : 60 39
51 دُعاء کرنے والے پر جنت کے دروازے کھل گئے : 60 39
52 یاد گارِ اسلاف 61 1
53 دینی مسائل 63 1
54 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 63 53
55 مریض کے لیے امامت واقتداء کے چند مسائل : 63 53
Flag Counter