Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2005

اكستان

53 - 64
فَاِنْ اَطَعْنَکُمْ فَلا تَبْغُوْا عَلَیْھِنَّ سَبِیْلاً  ''۔ (سورۂ نساء پ ٥ )
''  اور جو عورتیں ایسی ہوں کی تم کو اُن کی بددماغی سرکشی کا احتمال ہوتو اُن کو زبانی نصیحت کرو اوراُن کو لیٹنے کی جگہوں میںتنہا چھوڑ دو ، اوراُن کو مارو  ''۔
نافرمان عورتوں کی اصلاح و تربیت کی پہلی تدبیر  :
	اس آیت میں سب سے پہلے افہام وتفہیم اور وعظ ونصیحت کا حکم دیا گیا ہے کہ اگر عورتیں تمہاری نافرمانی یا حق تعالیٰ کی کسی نافرمانی میں مبتلا ہیں ،پہلے اُن کو نرمی سے سمجھائو ، ایک بار نہیں باربار سمجھائو ، کسی تدبیر سے اُن حقوق سے اُن کو آگاہ اورباخبرکرو جو شریعت نے مردوں کے حقوق عورتوں پر عائد کیے ہیں۔ الغرض نصیحت کرنے کی جو تدبیر یں مفید ہوں اُن کو اختیار کرنے کا حکم ہے خواہ خود سمجھاکر یا دینی کتابیں لا کر اورسنانے پڑھنے کا موقع دے کر یا دینی مجالس اوراجتماعات میں شرکت کے مواقع فراہم کرکے ،تاکہ دینی باتیں سننے اورپڑھنے سے اُن کے اندر اپنے شوہروں کی بات ماننے اورحق تعالیٰ کی اطاعت کا جذبہ پیدا ہواورجن برائیوں میں وہ مبتلا ہیں وعظ نصیحت کی برکت سے وہ از خود اُن کے چھوڑنے پر آمادہ ہو جائیں۔
اصلاح وتربیت کی دوسری تدبیر  :
	اصلاح وتربیت کی یہ تدبیر ایک عرصہ تک اختیار کرنے بعد بھی اگر غیر مفید ثابت ہو اور عورتوں کی کج رَوِی اِس درجہ کو پہنچی ہوئی ہو کہ تمہاری نصیحت کی کوشش بے سود اور رائیگاں جارہی ہو، ایسی صورت میں بھی شریعت نے علیحدگی اورطلاق کا حکم نہیں دیا بلکہ دوسری تدبیراختیار کرنے کا حکم دیا ،وہ یہ کہ'' وَاھْجُرُوْھُنَّ فِی الْمَضَاجِعِ '' اوراُن کو لیٹنے کی جگہوں میں تنہا چھوڑدو ، حق تعالیٰ نے نہ تو یہ فرمایا ''اَخْرِجُوْھُنَّ ''کہ ایسی نافرمان عورتوںکو گھروںسے نکال دو، اوراُن کو اُن کے گھروں میں یعنی میکہ میں چھوڑ دو،نہ اُن کی خبر گیری کرو ، نہ اُن کو بلائو اورنہ ہی حق تعالیٰ نے یہ فرمایا کہ'' وَاھْجُرُوْھُنَّ فِی الْبَےْتِ'' کہ ان کو گھروں میں بالکل تنہا چھوڑ دو  اور تم گھر سے کہیں نکل جائو اور گھر میں اپنی شکل تک نہ دکھائو،بلکہ یہ فرمایا  '' وَاھْجُرُوْھُنَّ فِی الْمَضَاجِعِ ''  کہ گھر میں رہتے ہوئے اِن کو بستروں میں چھوڑ دو یعنی وقتی طورپر ملنا جلنا بولنا چالنا چھوڑ دو جب تک کہ وہ اپنی اصلاح نہ کرلیں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 10 1
4 سب گمراہ ہیں : 10 3
5 سب محتاج ہیں : 10 3
6 سب گناہگار ہیں : 11 3
7 اگر سب نیک ہو جائیں : 11 3
8 اگر سب بُرے ہو جائیں گے : 12 3
9 عقل محدود ہے : 12 3
10 اللہ تعالیٰ سخی ہیں : 13 3
11 ایک اشکال کا جواب : 14 3
12 قرآن پاک سے تعلق اور اُس کی برکا ت 15 1
13 انسانی اعضاء کی پیوند کاری 25 1
14 عدم جوازکے دلائل : 25 13
15 -i خود کشی حرام ہے : 25 13
16 -iiکسی عضو کا بگاڑ نا بھی حرام ہے : 26 13
17 1۔ زندہ ومردہ کے اعضاء لینے کا جواز : 29 13
18 مذکورہ بالا دلیل کا جواب : 30 13
19 ۔ صرف میت کے اعضاء لینے کا جواز : 35 13
20 دلیل : 35 13
21 زندہ آدمی کے اعضاء لینے کی اجازت نہیں : 36 13
22 اولاد کی اہمیت اوراُس کے فضائل 40 1
23 جو اولاد مرجائے اُس کا مرجانا ہی بہتر تھا : 40 22
24 چھوٹے بچوں کی موت ہوجانے کی حکمتیں : 40 22
25 چھوٹی اولاد کے مرجانے کے فضائل : 42 22
26 ایک بزرگ کی حکایت : 43 22
27 ایک حدیث پاک کا مفہوم : 43 22
28 بڑی اولاد کے مرجانے کی فضیلت : 44 22
29 صبروتسلی کا ایک اورمضمون : 45 22
30 حضرت اُم سلیم کا واقعہ اورصبروتسلی کا مضمون : 45 22
31 گلدستۂ احادیث 47 1
32 چالیس دِن نماز پر دوپروانے 47 31
33 طلاق ایک ناخوشگوار ضرورت اوراُس کا شرعی طریقہ 49 1
34 نافرمان عورتوں کی اصلاح و تربیت کی پہلی تدبیر : 53 33
35 اصلاح وتربیت کی دوسری تدبیر : 53 33
36 اصلاح وتربیت کی تیسری تدبیر 54 33
37 اصلاح وتدبیر کی آخری کوشش : 54 33
38 مجبوری کی صورت میں طلاق کا اقدام اوراُس کا دستورالعمل 55 33
39 دُعائوں کے فضائل وترغیب میں رسول ۖ کے ارشادات 57 1
40 خوشحالی میں دُعا ء کا حکم : 57 39
41 بلائوں کا دفاع دُعاء سے کرو : 57 39
42 دُعاء کا مقابلہ مصائب سے : 57 39
43 ہرچیز کی دُعاء کاحکم : 58 39
44 مؤمن کی دُعا ء پر فرشتوں کا آمین کہنا : 58 39
45 غائبانہ دُعا ء : 58 39
46 دُعاء پر اللہ تعالیٰ کا لبیک کہنا : 59 39
47 اوّلاً اپنے لیے دُعا ء کرنا : 59 39
48 اپنے لیے دعاء کی فضیلت : 59 39
49 درازی عمر کی دُعاء : 60 39
50 جنت الفردوس کی دُعاء : 60 39
51 دُعاء کرنے والے پر جنت کے دروازے کھل گئے : 60 39
52 یاد گارِ اسلاف 61 1
53 دینی مسائل 63 1
54 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 63 53
55 مریض کے لیے امامت واقتداء کے چند مسائل : 63 53
Flag Counter