ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2005 |
اكستان |
آئے ہیں۔اتنے میں میں نے یہ سُنا کہ کوئی شیریں گفتاری کے ساتھ یہ کہہ رہا ہے کہ یہاں وہ ہی داخل ہو جس نے قرآن پرعمل کیا ہو۔ میں یہ سن کر اُلٹے پائوں لوٹ گیا تو مجھے کسی نے میرا نام لے کر آوازدی کہ حمزہ ابن حبیب زےَّات کہاں ہے ۔ میں نے کہا لبیک داعی اللہ ۔ اس پر ایک فرشتہ بڑھا اُس نے کہا لبیک اللھم لبیک کہو ۔میں نے ایسے ہی کہا مجھے ایک مکان میں داخل کردیاگیا جس میں میںنے قرآن پاک تلاوت کرنے والوں کی آوازیں سنیں۔ میں ٹھہرگیا اورمیں کانپ رہا تھا ۔ میں نے آوازسُنی،کوئی کہہ رہا ہے۔ کوئی خوف کی بات نہیں، چڑھو اورپڑھو۔ میں نے چڑھ کر اِدھر اُدھر دیکھا تو میں نے محسوس کیا کہ میں سفید موتی کے ممبر پر ہوں ،ایک سرخ یاقوت کی سیڑھی ہے اورایک سبز زبرجد کی ۔ کہا گیا کہ چڑھو اور پڑھو ۔ میں چڑھا تو کہا کہ سورة الانعام پڑھو ،میں نے پڑھی اورمجھے یہ نہیں پتہ کہ میں کس کو سنارہاہوں حتی کہ میں ساٹھویں آیت وَھُوَالْقَاھِرُفَوْقَ عِبَادِہِ پر پہنچا، کہا اے حمزہ !کیا میں اپنے بندوں پر غلبہ نہیں رکھتا ہوں ۔میں نے کہا بلا شہہ ۔ فر مایا صَدَقْتَ اِ قْرَئْ تو میں نے سورۂ اعراف پڑھی حتی کہ اس کے آخر پر پہنچا تو میں آیت سجدہ پر سجدہ کرنے لگا فرمایا کافی ہے چلو سجدہ نہ کرو ۔ حمزہ تمہیں یہ قراء ت کس نے سکھائی ہے میں نے کہا سلیمان نے۔ کہا صَدَق سلیمان کو کس نے پڑھایا ہے میں نے کہا یحیٰ نے فرمایا صدق یحیی ۔ یحیٰ نے کس سے پڑھا ہے میں نے کہا ابوعبدالرحمن سے۔ فرمایا صدق ابوعبدالرحمن ۔ ابوعبدالرحمن کو کس نے پڑھایا ہے ۔ میں نے کہاآپ کے نبی کے چچا زاد بھائی علی بن ابی طالب نے ۔فرمایا صدق علی ۔ علی کو کس نے پڑھایا ہے، میں نے کہا آپ کے نبی ۖ نے ۔فرمایا صدق نبیی میرے نبی کو کس نے پڑھایا، میں نے کہا جبرئیل علیہ السلام نے ۔فرمایا جبرئیل کو کس نے پڑھایا ،میں اس کے جواب میں خاموش ہوگیا فرمایا کہو کہ تونے ۔ یہ میری زبان سے ادا نہ ہو سکا تو پھر دوبارہ تلقین فرمایا گیا ۔ میں نے کہا اَنْتَ قَالَ صَدَقْتَ یَاحَمْزَةُ ۔ اس کے بعد انعام واکرام سے نوازاگیا۔ اس رئویا کا حضرت حمزہ رحمة اللہ علیہ کی طبیعت مبارکہ پرغیرمعمولی اثر تھا۔ اسی طرح ایک اور خواب میں حضرت حمزہ کو ارشاد ہوا کہ پڑھیں ۔ انہوں نے تلاوت شروع کی حتٰی کہ سورة طٰہٰ میں وَاَنَا اخْتَرْتُکَ پر پہنچے تو خطاب ہوا وَاَنَا اخْتَرْتُکَ ہم نے ہی تمہیں (بھی )چن لیا ہے پھر پڑھنے کا حکم ہوا تو میں نے پڑھا حتی کہ سورة یٰسین پڑھتے ہوئے میں نے آیت تَنْزِیْلُ الْعَزِیْزُ الرَّحِیْم