Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2005

اكستان

22 - 64
باتیں جو ڑتا ہے (اورراہ پیدا کرتا ہے )وہ اسلام سے نکل جاتا ہے۔ یہ سب تذکرة الحفاظ جلد اول ص١٨٠سے ماخوذ ہے ۔
	قرآن پاک کی فضیلت کے بارے میں ایک روایت میں ارشاد فرمایا گیا ہے ۔ یَجِےْیُٔ صَاحِبُ الْقُرْآنِ یَوْمَ الْقِیَامَةِ ۔۔۔ الحدیث (مستدرک ص٥٥٢)۔اس حدیث میں آتا ہے کہ اس سے فرمایا جائے گا کہ ''پڑھتا جا اوردرجات قرب میں چڑھتا جا ۔''
	اورہر آیت پر اِس کی ایک نیکی بڑھادی جائیگی ۔ اسی مناسبت سے آخرمیں تبرکاً ایک ایسے عالم ربانی کے دوواقعے لکھتا ہوں جو سنت پر قائم اورمبلّغِ دین تھے جو قرآن پاک کی سات متواتر قرأتوں میں ایک کے امام ہیں اِن کا اسم گرامی'' حمزہ'' ہے۔
	خدا کی قدرت کہ حضرة عبداللہ بن مسعود کی تعلیم اورحضرت علی کرم اللہ وجہہ کے دارالخلافہ بنانے سے کوفہ میں علماء صحابہ کی ساری دُنیا کے مقامات سے ز یادہ اکثریت ہو گئی ۔ قراء سبعہ میں سے تین کوفی ہیں جبکہ چار ساری دنیا کے مختلف مقامات میں تھے، اورقراء عشرہ میں سے چار کوفی ہیں چھ سارے عالمِ اسلام کے مختلف مقامات میں تھے۔ ان قراء توںکے حق ہونے پر ہر مسلمان کا ایمان ہے چاہے وہ قاری ہو یا نہ ہو۔ اہلِ کوفہ میں ابوعبدالرحمن بن عبداللہ بن حبیب السلمی بھی ہیں۔ ا نہوں نے حضرت عثمان اورحضرت زید بن ثابت سے بھی قراء ت سیکھی تھی اورقرآن پاک سنایا ،چالیس سال مسجد کوفہ میں پڑھاتے رہے۔حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے حکم سے حضرت حسن اورحضرت حسین رضی اللہ عنہما نے اِن سے قرآن پاک کی قراء ت سیکھی حالانکہ وہ تابعی تھے اوریہ حضرات صحابی تھے۔ امام عاصم نے حضرت علی کی قراء ت اِن ہی سے لی ہے۔یہی وہ قرأت ہے جس کے آگے راوی حفص ہیں (حفص عن عاصم )۔حق ارشاد فرمایا  :  اَنَا مَدِیْنَةُ الْعِلْمِ وَعَلِیّ بَابُھَا۔
	غرض حمزہ رحمةاللہ علیہ اُن سات میں سے ایک ہیں ۔ ان کے شاگرد سلیم بن عیسیٰ کہتے کہ میں ان کے پاس پہنچا تو میں نے دیکھا کہ وہ اپنے رُخسار زمین پر لگارہے تھے اوررورہے تھے ۔ یہ اس حالت کو دیکھ کر ہکابکا رہ گئے اورعرض کرنے لگے کہ خدا آپ کو اپنی حفاظت وپناہ میں رکھے ،یہ رونا کیسا ہے؟ وہ فرمانے لگے کہ میں نے گزشتہ شب یہ دیکھا کہ قیامت آگئی ہے اورکسی نے قرآن پاک کے قراء کو بلایاتو میں بھی اُن میں ہوں جو بلانے پر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 10 1
4 سب گمراہ ہیں : 10 3
5 سب محتاج ہیں : 10 3
6 سب گناہگار ہیں : 11 3
7 اگر سب نیک ہو جائیں : 11 3
8 اگر سب بُرے ہو جائیں گے : 12 3
9 عقل محدود ہے : 12 3
10 اللہ تعالیٰ سخی ہیں : 13 3
11 ایک اشکال کا جواب : 14 3
12 قرآن پاک سے تعلق اور اُس کی برکا ت 15 1
13 انسانی اعضاء کی پیوند کاری 25 1
14 عدم جوازکے دلائل : 25 13
15 -i خود کشی حرام ہے : 25 13
16 -iiکسی عضو کا بگاڑ نا بھی حرام ہے : 26 13
17 1۔ زندہ ومردہ کے اعضاء لینے کا جواز : 29 13
18 مذکورہ بالا دلیل کا جواب : 30 13
19 ۔ صرف میت کے اعضاء لینے کا جواز : 35 13
20 دلیل : 35 13
21 زندہ آدمی کے اعضاء لینے کی اجازت نہیں : 36 13
22 اولاد کی اہمیت اوراُس کے فضائل 40 1
23 جو اولاد مرجائے اُس کا مرجانا ہی بہتر تھا : 40 22
24 چھوٹے بچوں کی موت ہوجانے کی حکمتیں : 40 22
25 چھوٹی اولاد کے مرجانے کے فضائل : 42 22
26 ایک بزرگ کی حکایت : 43 22
27 ایک حدیث پاک کا مفہوم : 43 22
28 بڑی اولاد کے مرجانے کی فضیلت : 44 22
29 صبروتسلی کا ایک اورمضمون : 45 22
30 حضرت اُم سلیم کا واقعہ اورصبروتسلی کا مضمون : 45 22
31 گلدستۂ احادیث 47 1
32 چالیس دِن نماز پر دوپروانے 47 31
33 طلاق ایک ناخوشگوار ضرورت اوراُس کا شرعی طریقہ 49 1
34 نافرمان عورتوں کی اصلاح و تربیت کی پہلی تدبیر : 53 33
35 اصلاح وتربیت کی دوسری تدبیر : 53 33
36 اصلاح وتربیت کی تیسری تدبیر 54 33
37 اصلاح وتدبیر کی آخری کوشش : 54 33
38 مجبوری کی صورت میں طلاق کا اقدام اوراُس کا دستورالعمل 55 33
39 دُعائوں کے فضائل وترغیب میں رسول ۖ کے ارشادات 57 1
40 خوشحالی میں دُعا ء کا حکم : 57 39
41 بلائوں کا دفاع دُعاء سے کرو : 57 39
42 دُعاء کا مقابلہ مصائب سے : 57 39
43 ہرچیز کی دُعاء کاحکم : 58 39
44 مؤمن کی دُعا ء پر فرشتوں کا آمین کہنا : 58 39
45 غائبانہ دُعا ء : 58 39
46 دُعاء پر اللہ تعالیٰ کا لبیک کہنا : 59 39
47 اوّلاً اپنے لیے دُعا ء کرنا : 59 39
48 اپنے لیے دعاء کی فضیلت : 59 39
49 درازی عمر کی دُعاء : 60 39
50 جنت الفردوس کی دُعاء : 60 39
51 دُعاء کرنے والے پر جنت کے دروازے کھل گئے : 60 39
52 یاد گارِ اسلاف 61 1
53 دینی مسائل 63 1
54 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 63 53
55 مریض کے لیے امامت واقتداء کے چند مسائل : 63 53
Flag Counter