Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2005

اكستان

17 - 64
'' مَنْ قَرَأَ الْقُرْاٰنَ فَقَدِ اسْتَدْرَجَ النُّبُوَّةَ بَیْنَ جَنْبَیْہِ غَیْرَاَنَّہُ لَا ےُوْحٰی اِلَےْہِ (مستدرک ص ٥٥٢)
''جس نے قرآن پاک پڑھ لیا اُس نے (گویا علم ) نبوت اپنے پہلوئوں میں سمولیا سوائے اس کے کہ اِس پر وحی نہیں اُتری''۔
	ارشاد فرمایا گیا  :  لَا حَسَدَ اِلاَّ عَلَی اثْنَیْنِ.... الحدیث  یعنی قابلِ حسد وغبطہ تو دو قسم کے آدمی ہیں، ایک وہ کہ جسے اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک عطا کیا ہے وہ دن کے اوقات میں بھی اِسے (عمل وتلاوت سے) قائم رکھتا ہے اوررات کو بھی تلاوت کے لیے کھڑا رہتا ہے ۔ دوسرا وہ شخص جسے اللہ تعالیٰ نے مال عطا کیا ہے اوروہ (اُس کی خوشنودی کے لیے ) دن اوررات کے اوقات میں صرف کرتا رہتاہے۔
	نبی کریم علیہ الصلٰوة والسلام نے ارشاد فرمایا  : 
مَنْ قَرَأَ عَشْرَاٰیَاتٍ فِیْ لَیْلَةٍ لَّمْ یُکْتَبْ مِنَ الْغَافِلِیْنَ (مستدرک ص٥٥٥
ج ١) 
''جو کسی شب دس آیتوں کی تلاوت کرے وہ غافلوں میں نہیں لکھا جاتا۔'' 
ایک حدیث پاک کے آخر میں ارشاد فرمایا گیا ہے  : 
اُتْلُوْہُ فَاِنَّ اللّٰہَ یَأْجُرُکُمْ عَلٰی تِلَاوَتِہ کُلَّ حَرْفٍ عَشْرَحَسَنَاتٍ...الحدیث (مستدرک ص٥٥٥ ج١)
''قرآن پاک کی تلاوت کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ تمہیں اِس کی تلاوت پر ہر حرف پردس نیکیاں عطا فرمائے گا۔ دیکھو میں یہ نہیں کہتا کہ ''الم''   ایک حرف ہے بلکہ یہ  الف  لا م  اور  میم ہیں (یہ تین حرف ہیں)''۔
	جناب رسول اللہ  ۖ نے مثال کے لیے وہ آیت پیش فرمائی ہے جس کا مطلب اُمت میں کسی کی بھی سمجھ میں قطعی طور پر تو نہیں آ سکتا اور کوئی مطلب کی قطعی تعیین کا دعوٰی نہیں کرسکتا لیکن اس کے باوجود ثواب کا وعدہ فرمایا گیا ہے جس کی ایک وجہ تویہ ہے کہ جب انسان کلامِ الٰہی ہونے کے اعتقاد سے اِن کی تلاوت کرے گا تو
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 10 1
4 سب گمراہ ہیں : 10 3
5 سب محتاج ہیں : 10 3
6 سب گناہگار ہیں : 11 3
7 اگر سب نیک ہو جائیں : 11 3
8 اگر سب بُرے ہو جائیں گے : 12 3
9 عقل محدود ہے : 12 3
10 اللہ تعالیٰ سخی ہیں : 13 3
11 ایک اشکال کا جواب : 14 3
12 قرآن پاک سے تعلق اور اُس کی برکا ت 15 1
13 انسانی اعضاء کی پیوند کاری 25 1
14 عدم جوازکے دلائل : 25 13
15 -i خود کشی حرام ہے : 25 13
16 -iiکسی عضو کا بگاڑ نا بھی حرام ہے : 26 13
17 1۔ زندہ ومردہ کے اعضاء لینے کا جواز : 29 13
18 مذکورہ بالا دلیل کا جواب : 30 13
19 ۔ صرف میت کے اعضاء لینے کا جواز : 35 13
20 دلیل : 35 13
21 زندہ آدمی کے اعضاء لینے کی اجازت نہیں : 36 13
22 اولاد کی اہمیت اوراُس کے فضائل 40 1
23 جو اولاد مرجائے اُس کا مرجانا ہی بہتر تھا : 40 22
24 چھوٹے بچوں کی موت ہوجانے کی حکمتیں : 40 22
25 چھوٹی اولاد کے مرجانے کے فضائل : 42 22
26 ایک بزرگ کی حکایت : 43 22
27 ایک حدیث پاک کا مفہوم : 43 22
28 بڑی اولاد کے مرجانے کی فضیلت : 44 22
29 صبروتسلی کا ایک اورمضمون : 45 22
30 حضرت اُم سلیم کا واقعہ اورصبروتسلی کا مضمون : 45 22
31 گلدستۂ احادیث 47 1
32 چالیس دِن نماز پر دوپروانے 47 31
33 طلاق ایک ناخوشگوار ضرورت اوراُس کا شرعی طریقہ 49 1
34 نافرمان عورتوں کی اصلاح و تربیت کی پہلی تدبیر : 53 33
35 اصلاح وتربیت کی دوسری تدبیر : 53 33
36 اصلاح وتربیت کی تیسری تدبیر 54 33
37 اصلاح وتدبیر کی آخری کوشش : 54 33
38 مجبوری کی صورت میں طلاق کا اقدام اوراُس کا دستورالعمل 55 33
39 دُعائوں کے فضائل وترغیب میں رسول ۖ کے ارشادات 57 1
40 خوشحالی میں دُعا ء کا حکم : 57 39
41 بلائوں کا دفاع دُعاء سے کرو : 57 39
42 دُعاء کا مقابلہ مصائب سے : 57 39
43 ہرچیز کی دُعاء کاحکم : 58 39
44 مؤمن کی دُعا ء پر فرشتوں کا آمین کہنا : 58 39
45 غائبانہ دُعا ء : 58 39
46 دُعاء پر اللہ تعالیٰ کا لبیک کہنا : 59 39
47 اوّلاً اپنے لیے دُعا ء کرنا : 59 39
48 اپنے لیے دعاء کی فضیلت : 59 39
49 درازی عمر کی دُعاء : 60 39
50 جنت الفردوس کی دُعاء : 60 39
51 دُعاء کرنے والے پر جنت کے دروازے کھل گئے : 60 39
52 یاد گارِ اسلاف 61 1
53 دینی مسائل 63 1
54 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 63 53
55 مریض کے لیے امامت واقتداء کے چند مسائل : 63 53
Flag Counter