Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2005

اكستان

16 - 64
	قرآن پاک کلام اللہ ہے ۔ قائم بذاتہ تعالیٰ ہے۔ احمد بن نصر رحمة اللہ علیہ تو قرآن پاک کے کلامُ اللہ اور غیر مخلوق ہونے میں اتنی بڑی آزمائش سے گزرے ہیں کہ شہیدہی کر دئیے گئے ،وہ حماد بن زید سفیان بن عینیہ اور امام مالک رحمہم اللہ کے شاگرد تھے۔ یحیٰ بن معینکے اُستاذ تھے ،اُن کا قاتل خود واثق تھا۔( البدایہ والنھایہ ج ١٠)
	امام شافعی  اس فتنہ کی شدت سے پہلے مصر تشریف لے گئے تھے لیکن جب یہ فتنہ جنم لے رہا تھا تو وہ یہ فرمایا کرتے تھے  : 
اَلْقُرْاٰنُ کَلَامُ اللّٰہِ غَیْرُ مَخْلُوْقٍ وَمَنْ قَالَ مَخْلُوْق فَھُوَکَافِر (  البدایہ  ص٢٥٤  
جلد  ١٠)
 ''قرآن اللہ کا کلام ہے مخلوق نہیں ہے اور جس نے اس کو مخلوق کہا وہ کافر ہے''۔
	پھر امام احمد بن حنبل اور احمد بن نصر مذکورالصدررحمہم اللہ شدید امتحان سے گزرے۔ یہ مسئلہ بہت مشکل ہے مگر یوں سمجھ لیجئے کہ جیسے اللہ تعالیٰ کی ذات قدیم ہے اِسی طرح اُس کی صفات بھی قدیم ہیں جن میں اُس کی صفت علم بھی ہے اورصفت کلام بھی ہے ۔ قرآن پاک اُس کا کلام ہے وہ بھی مخلوق نہیں ہے ۔ جب ہم اُس کی تلاوت کرتے ہیں تو ہماری زبا ن اُس کلام کا محل ِظہور ہوتی ہے اور کلام وہی کلامِ قدیم پہلے سے ہوتا ہے ۔اللہ پاک اپنے کلام اوروحی کے ظہور کے لیے جو طریقہ چاہے اختیار فرماسکتا ہے ۔ چاہے طورپر درخت کو ذریعہ بنالے، چاہے فرشتہ کو ذریعہ بنالے اورچاہے لوحِ محفوظ کو۔ اُمت ِمحمدیہ علی صاحبہا الصلٰوة والسلام والتحیة کو یہ نعمت ِعظمیٰ عطا ہوئی کہ وہ اپنی زبان کو ادائِ کلامِ الہٰی کے لیے استعمال کرسکیں ۔ ہم لوگ جب کسی کی کوئی بات نقل کرتے ہیں تو یہ کہتے ہیں کہ فلاں شخص نے یہ بات کہی اُس کے الفاظ یہ تھے وغیرہ ،اوروہ قول اُسی کی طرف منسوب کرتے ہیں ۔اِسی طرح قرآن پاک کی نسبت اللہ تعالیٰ کی طرف ہے ۔ اس لیے حدیث مذکورمیں اتنی عظیم فضیلت ارشاد فرمائی گئی ۔
	 ایک اورحدیث میں نبی کریم علیہ الصلٰوة والسلام ارشاد فرماتے ہیں  : 
خَیْرُ کُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْاٰنَ وَعَلَّمَہ ۔(بخاری)
 ''تم میں بہترین وہ لوگ ہیں جو قرآن پا ک کی تعلیم حاصل کرتے ہیں اورتعلیم دیتے ہیں ''۔ 
ارشاد ہوا  :

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 10 1
4 سب گمراہ ہیں : 10 3
5 سب محتاج ہیں : 10 3
6 سب گناہگار ہیں : 11 3
7 اگر سب نیک ہو جائیں : 11 3
8 اگر سب بُرے ہو جائیں گے : 12 3
9 عقل محدود ہے : 12 3
10 اللہ تعالیٰ سخی ہیں : 13 3
11 ایک اشکال کا جواب : 14 3
12 قرآن پاک سے تعلق اور اُس کی برکا ت 15 1
13 انسانی اعضاء کی پیوند کاری 25 1
14 عدم جوازکے دلائل : 25 13
15 -i خود کشی حرام ہے : 25 13
16 -iiکسی عضو کا بگاڑ نا بھی حرام ہے : 26 13
17 1۔ زندہ ومردہ کے اعضاء لینے کا جواز : 29 13
18 مذکورہ بالا دلیل کا جواب : 30 13
19 ۔ صرف میت کے اعضاء لینے کا جواز : 35 13
20 دلیل : 35 13
21 زندہ آدمی کے اعضاء لینے کی اجازت نہیں : 36 13
22 اولاد کی اہمیت اوراُس کے فضائل 40 1
23 جو اولاد مرجائے اُس کا مرجانا ہی بہتر تھا : 40 22
24 چھوٹے بچوں کی موت ہوجانے کی حکمتیں : 40 22
25 چھوٹی اولاد کے مرجانے کے فضائل : 42 22
26 ایک بزرگ کی حکایت : 43 22
27 ایک حدیث پاک کا مفہوم : 43 22
28 بڑی اولاد کے مرجانے کی فضیلت : 44 22
29 صبروتسلی کا ایک اورمضمون : 45 22
30 حضرت اُم سلیم کا واقعہ اورصبروتسلی کا مضمون : 45 22
31 گلدستۂ احادیث 47 1
32 چالیس دِن نماز پر دوپروانے 47 31
33 طلاق ایک ناخوشگوار ضرورت اوراُس کا شرعی طریقہ 49 1
34 نافرمان عورتوں کی اصلاح و تربیت کی پہلی تدبیر : 53 33
35 اصلاح وتربیت کی دوسری تدبیر : 53 33
36 اصلاح وتربیت کی تیسری تدبیر 54 33
37 اصلاح وتدبیر کی آخری کوشش : 54 33
38 مجبوری کی صورت میں طلاق کا اقدام اوراُس کا دستورالعمل 55 33
39 دُعائوں کے فضائل وترغیب میں رسول ۖ کے ارشادات 57 1
40 خوشحالی میں دُعا ء کا حکم : 57 39
41 بلائوں کا دفاع دُعاء سے کرو : 57 39
42 دُعاء کا مقابلہ مصائب سے : 57 39
43 ہرچیز کی دُعاء کاحکم : 58 39
44 مؤمن کی دُعا ء پر فرشتوں کا آمین کہنا : 58 39
45 غائبانہ دُعا ء : 58 39
46 دُعاء پر اللہ تعالیٰ کا لبیک کہنا : 59 39
47 اوّلاً اپنے لیے دُعا ء کرنا : 59 39
48 اپنے لیے دعاء کی فضیلت : 59 39
49 درازی عمر کی دُعاء : 60 39
50 جنت الفردوس کی دُعاء : 60 39
51 دُعاء کرنے والے پر جنت کے دروازے کھل گئے : 60 39
52 یاد گارِ اسلاف 61 1
53 دینی مسائل 63 1
54 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 63 53
55 مریض کے لیے امامت واقتداء کے چند مسائل : 63 53
Flag Counter