Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2004

اكستان

57 - 66
حج کے دوران کی مشکلات کا تذکرہ  : 
	اسی طرح ایک بڑی غلطی یہ ہوتی ہے کہ حج سے واپسی پر آنے والے حجاج کرام وہاں کے مشکلات اور پریشانیوں کو اس قدر بیان کرتے ہیں کہ بعض کمزورطبیعت کے لوگ جو آئندہ حج کاارادہ کیے ہوئے ہیں وہ حج کو جانے سے ڈر جاتے ہیں اس طرح مشکلات اور دشواریاں توعام طورپر چھوٹے چھوٹے اسفار میں بھی پیش آتی رہتی ہیں ،لہٰذا مشکلات بیان کرکے دوسرے کو حج پر جانے سے گھبرانے کا سبب ہرگز نہ بنیں ۔
حج کے دوران لڑائی جھگڑے سے اجتناب  : 
	اسی طرح سفر حج کے دوران حجاج کرام کو آپس میں ایک دوسرے کا معاون بننا سب کے فائدہ کا سبب ہوگا لیکن اس سلسلے میں بھی بڑی کوتاہی برتی جاتی ہے اور سنا جاتا ہے کہ جہاز پر سوار ہوتے وقت جگہ لینے کے لیے اسی طرح حجاز مقدس میں بسوں پر سوار ہوتے وقت اورمکہ سے مدینہ ، مدینہ سے مکہ ،منٰی سے عرفات یا پھر کسی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتے وقت بسوں میں سوار ہونے کے لیے بڑے جھگڑے اورلڑائیاں ہوتی ہیں گالم گلوچ کی نوبت آجاتی ہے یہ ایک نہایت تکلیف دہ بات ہے ۔قرآن کریم کاارشاد ہے فلارفث ولا فسوق ولا جدال فی الحج ( سورہ بقرہ  :  ١٩٧)۔حج کے سفرمیں حج کااحرام باندھ لینے کے بعد عورتوں سے بے حجاب ہونااور فسق وفجور کی باتیں کرنا اور لوگوں سے لڑائی اورجھگڑا اورسخت کلامی کرنا جائز نہیںہے لہٰذا ضروری ہے کہ سفرحج کے دوران ایک دوسرے کو تکلیف پہنچانے کے بجائے معاون بننے کی کوشش کی جائے اور پریشان اوردُشواری پر صبر کیا جائے اور لڑائی جھگڑے اور گالم گلوچ سے حتی الامکان بچنے کی کوشش کی جائے۔
حج سے واپسی پر فضول خرچیاں  : 
	اسی طرح جب حجاج کرام حج کرکے واپس لوٹتے ہیں تو طرح طرح کی فضول خرچیوں میں ملوث ہو جاتے ہیں ان کاشاندار استقبال کیا جاتا ہے ،پھول مالائوں سے اُن کا سرجھکا دیا جاتا ہے اورایک بارات کا ساسماں بنادیا جاتا ہے جو ازرُوئے شرع بالکل غلط ہے ۔حاجی صاحب جو اس مبارک عمل سے مشرف ہو کر لوٹے ہیں اُن کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس رکن کی لاج رکھیں اوراس کے وقار کو مجروح نہ کریں بلکہ پابند شرع رہیں ایک روایت میںآتا ہے کہ اللہ تعالیٰ حاجی کی دعا کو قبول کرتا ہے اپنی گھریلو مصروفیات میںمشغول ہونے سے پہلے پہلے۔ لہٰذا حج کی سعادت جن حضرات کو بھی میسر آئے اُن کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس مبارک موقع کو غنیمت جانیں اور کسی طرح کی خرافات میں مشغول ہو کر اپنے حج کو خراب نہ کریں اور اپنی دعائوں میں ہم جیسے سیہ کاروں کو نہ بھولیں،اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو اس سعادت سے بہرہ ورفرمائے ۔آمین۔
  بشکر یہ ماہنا مہ ندائے شاہی،انڈیا  

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
58 اس شمارے میں 3 1
59 حرف آغاز 4 1
60 درس حدیث 6 1
61 حضراتِ انصار سے محبت کا عام اعلان 6 60
62 انصار کے متعلق پیشین گوئی : 6 60
63 حضراتِ انصار کو نصیحت : 7 60
64 حضرت ابو سفیان کامزاج اور حضرت عباس کی دانائی : 7 60
65 فتح کے بعد امن نہ کہ قتل و غارت : 7 60
66 انصار کے خیال کی تردید : 7 60
67 حضرت انصار کا محبت بھرا جواب : 9 60
68 محبت کی تصدیق اورعذر کی قبولیت : 9 60
69 خود شناسی 10 1
70 وفیات 13 1
71 الوداعی خطاب 14 1
72 باعمل مومن کے سواہر انسان خسارے میں ہے : 14 71
73 حق اور مصائب ساتھ ساتھ : 14 71
74 عمل ِصالح کا مطلب : 14 71
75 مثال سے وضاحت : 15 71
76 اشکال کا رفع : 15 71
77 مثال سے وضاحت : 15 71
78 صحبت کے بغیر دین پر عمل کرنا مشکل ہے : 17 71
79 آپ مقصد کی طرف بڑھنا شروع ہوئے ہیں : 18 71
80 آپ کو اپنے کام کی اہمیت کا اندازہ نہیں ہے : 18 71
81 دینی مدارس اور برطانیہ کا وزیراعظم : 19 71
82 ہوش سے کام لینا ہے جوش سے نہیں : 20 71
83 آغا خانیوں کے ذریعہ فتنہ پھیلایا جارہا ہے : 22 71
84 دینی مدارس ختم ہو گئے تو معتدل طبقہ کی پیداوار بند ہو جائے گی : 22 71
85 فلاح کا مطلب : 23 71
86 دوقسم کے لوگ : 24 71
87 مسلمان ہو یا کافر ہر کسی کے ساتھ خیر کرو : 25 71
88 حج 28 1
89 فرضیت ِحج کی حکمت : 29 88
90 فرضیت ِحج : 30 88
91 حج کی غرض و غایت : 32 88
92 ہدیہ عقیدت 33 1
93 مکتب نتائج الاختبار 34 1
94 طلبۂ دینیہ سے خطاب 44 1
95 بقیہ : الوداعی خطاب 44 71
96 حُسنِ ادب اور اُس کی اہمیت 45 1
97 اُستاذ کامرتبہ : 46 96
98 اُستاذ اور ہر عالم کے حقوق : 48 96
99 اجلال علم وعلماء : 49 96
100 اُستاذ کا لحاظ پہلے لوگوں میں : 50 96
101 عازمینِ حج سے چند گزار شات 53 1
102 حرام مال کا استعمال : 54 101
103 سیر و تفریح کی نیت سے حج کرنا : 55 101
104 حج کے موقع پر اسراف وفضول خرچی : 56 101
105 حج کے دوران بے پردگی : 56 101
106 نماز کی ادائیگی میں لاپرواہی : 56 101
Flag Counter