Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2004

اكستان

20 - 66
وسائل ہیں ایٹم بم ہیں ،میزائل اور راکٹ ہیں ،ہوائی جہاز ہیں اور ایسے خطرناک ہوائی جہاز ہیں کہ وہ برطانیہ سے اُڑتے ہیں ایک پرواز میں عراق پر بمباری کرکے واپس برطانیہ چلے جاتے ہیںراستے میں اُترنے کی ضرورت ہی نہیں پڑتی ،اتنی لمبی پرواز کرتے ہیں اور آپ اُن کے مقابلے میں بوریا نشین ہیں پوری صفیں بھی آپ کو سالم نہیں ملتیں کچھ صفیں سالم ہوتی ہیں کچھ ٹوٹی پھوٹی ہوتی ہیں، کسی کے پاس سونے کے لیے بستر ہوتا ہے کسی کے پاس بستر بھی نہیں ہوتا ،کسی کے پاس کرایہ نہیں ہوتا گھر واپس جانے کا،کسی کے پاس دوا کے لیے پیسے نہیں ہوتے ۔غربت ہے افلاس ہے بے سروسامانی ہے اور ہتھیارہے تو صرف ایک کتاب ہے آپ کے پاس کوئی گن نہیں کوئی بندوق نہیں، یہاں آکر تلاشی کوئی لے تو شاید ایک گولی بھی کسی کو نہ ملے خنجربھی کسی کو نہ ملے طالب علم کے پاس ۔اس کے باوجود وہ پانچ ہزار میل دور کے فاصلے پر بیٹھا ہوا اعلان کرتا ہے کہ ہمارا اِن سے مقابلہ ہے اور ہم ان کے وجود کو کبھی برداشت نہیں کریں گے ۔ اس لیے آپ کو معلوم نہیں کہ آپ کس مقام پر ہیں کفر سے پوچھیں کہ آپ کس مقام پر ہیں وہ بتا رہا ہے وہ اعلان کر رہا ہے وہاں بیٹھ کر کے مدارس ہمارے مدمقابل ہیں ۔ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ وہ کہتا یہ بوریا نشین یہ ٹوٹے پھوٹے پرانے کپڑے پہننے والے میری توہین ہے کہ میں ان کو اپنا مدمقابل کہوں لیکن اللہ نے اس کی فرعونیت کو خاک میں ملا دیا ، اگر دوسرے معنی میں دیکھا جائے تووہ اپنی فرعونیت کی پامالی کررہاہے کہ اللہ نے ان بے سروسامان اور نہتے لوگوں کا ایسا رُعب اور دبدبہ کفر پر ڈال دیا کہ ان نہتوں کو وہ اپنا مدمقابل تصور کرتا ہے۔ یہ کیوں ہے؟ یہ اس لیے ہے کہ ہمارا تعلق ایسے لوگوں کے ساتھ اور ایسے لوگوں کے ہم لوگ جوتے اُٹھانے والے ہیں کہ جن کا تعلق اللہ تعالیٰ کی ذات سے بہت قوی ہے اس کی برکت ہے ۔اس کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے کفر کے دلوں میں رُعب ڈال دیا ہے وہ مجھے فون پر پندرہ سولہ منٹ تک اس کی گفتگو سُناتے رہے تو سعودی عرب کے وہابی پتہ نہیں کیا ہیں کیا نہیں ہمیں تو پتہ نہیں اللہ ہی جانے کیا ہیں ۔بہرحال اس نے یہ بات کہی اس کی مراد یہ ہے کہ چونکہ سعودی عرب سے مجاہدین عراق میں آجاتے ہیں لڑنے کے لیے ،وہ ماررہے ہیں ان کو آکر، ان کا مقابلہ کر رہے ہیں اس لیے وہ سعودی وہابی کہہ کر مجاہدین کو وہابی سے تعبیر کررہا ہے حالانکہ وہ مجاہدین وہابی   ١   ہیں یا نہیں اللہ ہی جانتا ہے لیکن دینی مدارس سے وہ اتنے خائف ہیں اور دینی مدارس کے خلاف وہ عملی جدوجہد شروع کرچکے ہیں یہ بھی آپ سمجھ لیں ۔
ہوش سے کام لینا ہے جوش سے نہیں  : 
	 یہ جو بات میں بتلا رہاہوں آپ کو اس بات کے بعد ہم پر جوش لازم نہیں ہے کہ ہم جوش میں آجائیں جذبات میں آجائیںبلکہ ہمارے لیے ہوش لازم ہے ہوش میں آ جائیں اس لیے کہ جو حالات اس وقت پیدا ہوگئے ہیں وہ ایسے ہیں
   ١  عرف عام میں اس کے معنی ''پابند شریعت'' کے بھی ہوتے ہیں اس لفظ کی حقیقت پر میرے جدامجد حضر ت مولانا سیّد محمد میاں  نے اپنی کتاب ''علماء ہند کا شاندار ماضی '' میں تفصیل سے روشنی ڈالی ہے ملاحظہ فرمائیں جلد نمبر٢  ص ٢٢٦  وجلدنمبر٤ ص١٩٦مطبوعہ مکتبہ محمودیہ۔ محمودمیاں غفرلہ   

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
58 اس شمارے میں 3 1
59 حرف آغاز 4 1
60 درس حدیث 6 1
61 حضراتِ انصار سے محبت کا عام اعلان 6 60
62 انصار کے متعلق پیشین گوئی : 6 60
63 حضراتِ انصار کو نصیحت : 7 60
64 حضرت ابو سفیان کامزاج اور حضرت عباس کی دانائی : 7 60
65 فتح کے بعد امن نہ کہ قتل و غارت : 7 60
66 انصار کے خیال کی تردید : 7 60
67 حضرت انصار کا محبت بھرا جواب : 9 60
68 محبت کی تصدیق اورعذر کی قبولیت : 9 60
69 خود شناسی 10 1
70 وفیات 13 1
71 الوداعی خطاب 14 1
72 باعمل مومن کے سواہر انسان خسارے میں ہے : 14 71
73 حق اور مصائب ساتھ ساتھ : 14 71
74 عمل ِصالح کا مطلب : 14 71
75 مثال سے وضاحت : 15 71
76 اشکال کا رفع : 15 71
77 مثال سے وضاحت : 15 71
78 صحبت کے بغیر دین پر عمل کرنا مشکل ہے : 17 71
79 آپ مقصد کی طرف بڑھنا شروع ہوئے ہیں : 18 71
80 آپ کو اپنے کام کی اہمیت کا اندازہ نہیں ہے : 18 71
81 دینی مدارس اور برطانیہ کا وزیراعظم : 19 71
82 ہوش سے کام لینا ہے جوش سے نہیں : 20 71
83 آغا خانیوں کے ذریعہ فتنہ پھیلایا جارہا ہے : 22 71
84 دینی مدارس ختم ہو گئے تو معتدل طبقہ کی پیداوار بند ہو جائے گی : 22 71
85 فلاح کا مطلب : 23 71
86 دوقسم کے لوگ : 24 71
87 مسلمان ہو یا کافر ہر کسی کے ساتھ خیر کرو : 25 71
88 حج 28 1
89 فرضیت ِحج کی حکمت : 29 88
90 فرضیت ِحج : 30 88
91 حج کی غرض و غایت : 32 88
92 ہدیہ عقیدت 33 1
93 مکتب نتائج الاختبار 34 1
94 طلبۂ دینیہ سے خطاب 44 1
95 بقیہ : الوداعی خطاب 44 71
96 حُسنِ ادب اور اُس کی اہمیت 45 1
97 اُستاذ کامرتبہ : 46 96
98 اُستاذ اور ہر عالم کے حقوق : 48 96
99 اجلال علم وعلماء : 49 96
100 اُستاذ کا لحاظ پہلے لوگوں میں : 50 96
101 عازمینِ حج سے چند گزار شات 53 1
102 حرام مال کا استعمال : 54 101
103 سیر و تفریح کی نیت سے حج کرنا : 55 101
104 حج کے موقع پر اسراف وفضول خرچی : 56 101
105 حج کے دوران بے پردگی : 56 101
106 نماز کی ادائیگی میں لاپرواہی : 56 101
Flag Counter