ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2004 |
اكستان |
|
گیاہو کہ سانس لے رہے ہیں اورایک ہوا ہے موجود ہے اِس سے ہم سانس لے رہے ہیں یا نہیں لے رہے ، ہر وقت چونکہ اس میں رہ رہے ہیں ا س کی قدر نہیں ہے تھوڑی سی دیر کے لیے ہوا اگر بند ہو جائے تو پھر اندازہ ہوگا کہ یہ ہوا میرے لیے کتنی بڑی نعمت ہے۔ ایسے ہی بلندی پر چلے جائیں آپ جہاں آکسیجن نہیں ہے کم ہوجاتی ہے ،سانس گھٹنے لگتا ہے یہ لوگ جو سڑک کے راستے چین وغیرہ جاتے ہیں اورشاہراہ ِقراقرم اوریہ جو شاہراہیں بنی ہوئی ہیں چین جانے کے لیے اُس میں جب وہ بسیں بلندی پر جاتی ہیں بہت زیادہ تو وہاں بعض مسافروں کا سانس گھٹنے لگتاہے کیونکہ بلندی پر جاکر آکسیجن کی کمی ہوتی ہے انھیں پھر احساس ہوتا ہے کہ یہ ہوا اِتنی بڑی نعمت ہے۔ اس لیے ہمیں اور آپ کو اس نعمت کی قدر نہیں جو اللہ نے ہمیں دے دی اور وہ نعمت ہمارا اوڑھنا بچھونا بن چکی ہے اس لیے ہماری نظر میں وہ معمولی چیز ہو گئی حالانکہ معمولی نہیں، بہت بڑا نظام ہے اللہ کا جس پر ہمیں اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ آپ کتنی بڑی نعمت میں ہیں آپ کو میں اسکی وجہ بتاتا ہوں جس سے آپ کو اندازہ ہوگا اور وہ ایسی ناقابل ِتردید دلیل ہے اس دلیل کے بعد آپ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کریں کہ اللہ نے آپ کو حق پر رکھا ہے ۔ دینی مدارس اور برطانیہ کا وزیراعظم : یکم اکتوبر یا دواکتوبر تھی یا ستمبر کا آخری دن تھا ہمارے ایک دوست ہیں لندن میں اُن کا فون آیا رات کے وقت وہ مجھے کہنے لگے کہ آج آپ کو معلوم ہے کہ ہمارے وزیراعظم ٹونی بلئیر نے کیا کہا ہے وہ وہیں برطانیہ کے رہنے والے ہیں، کہنے لگے آج اس نے جو کچھ دل میں تھی بات وہ اُگل دی ہے اب تک وہ اشاروں میں یہ بات کرتا تھا آج اس نے علی الاعلان یہ بات کہی وہ کہہ رہے تھے کہ اس نے یہ کہا ہے آج ''کہ پاکستان کے دینی مدارس اور سعودی عرب کے وہابی ان سے ہماری کھلی جنگ ہے اور یہ جنگ نا ختم ہونے والی ہے اور ایک لمبی جنگ کے لیے عوام کوتیار ہوجانا چاہیے، اور اُس نے اعلان کیا کہ ہم کسی قیمت پر اِن مدارس کے وجود کو برقرار نہیں رہنے دے سکتے''۔ اس عہد کا اُس نے اعلان کیا برطانیہ میں لندن میں ٹونی بلئیرنے ۔آپ کو معلوم ہے کہ یہ دلیل ہے سب سے بڑی کہ آپ لوگ الحمد للہ حق پر ہیں اس لیے کہ کفر آپ کو کہتا ہے کہ یہ میرا مدمقابل ہے کفر کا کفر مدمقابل کبھی نہیں ہوتا کیونکہ کفر کے بارے میں آتاہے الکفر ملة واحدہ کفر ایک ملت ہے کفر کا مدمقابل کفر نہیں ہے باطل کا مدمقابل باطل نہیںہے ،ان یہودیوں کا عیسائیوں کا مدمقابل قادیانی نہیں ہے شیعہ نہیں ہے پرویزی نہیں ہے ان کا مدمقابل اگر ہیں تو صرف اہلِ حق ہیں اور کوئی نہیںہے ۔ اس نے اعلان کیا کہ ان کے وجود کو ہم کبھی برداشت نہیں کریں گے ،یہ دلیل ہے اس بات کی کہ الحمد للہ آپ لوگ حق پر ہیں اور ایسے حق پر ہیں کہ جس حق نے کفر کی نیندیں حرام کررکھی ہیں ۔ وہ پریشان ہیں جس کے پاس دُنیا کے