ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2004 |
اكستان |
|
ہیں باعمل مومن ہوں بدعمل مومن نہ ہوں۔ اتباع ِسنت ایسی چیز ہے کہ جب انسان اس کو اختیار کرلیتا ہے تو سیدھا کامیابی کے دروازے پر چلاجاتا ہے بس اس کو اختیار کرکے پھر آنکھیں بند کرلے پھر اور کسی طرف مت دیکھے۔ مثال سے وضاحت : جیسے نابینا جس پر اُس کو اطمینان ہوتا ہے اُس کو اپنا ہاتھ پکڑا کر پھر اطمینان سے چل پڑتا ہے حالانکہ اسے نظر نہیں آرہاہے لیکن جب اسے کسی پر اطمینان ہوگا جیسے اس کا بیٹا ہے اُس کا باپ ہے اُس کا استاد ہے اُس کا شاگرد ہے ۔مخلص وہمدرد نے جب اُس کا ہاتھ پکڑ لیا تو وہ بے فکر ہو کر چلتا ہے اوروہ یہ کہتا ہے دل میں یہ سوچتا ہے کہ اس راستے کاجوبھی اُتار چڑھائو جو اس راستے کا ہوگا یہ مجھے بچاتا رہے گا اور میں اس طرح چلتا رہوں گا تو اتباعِ سنت جو ہے سنت نبوی یہ مرشدِ مستحکم ہے۔ یہ ایسی کسوٹی ہے کہ جس پرانسان خود اپنے آپ کو بھی پرکھتا ہے اور اپنے استاد اپنے مربی اپنے مرشد اس کوبھی ،اگر اس کی پرکھ پر وہ صحیح اُتر آئے تو وہ صحیح ہے ورنہ نہیں ۔اصل مرشد جو ہے ہماراوہ اُسوۂ حسنہ ہے یعنی کہ سنتِ رسول اللہ ۖ ہے تو جیسے نبی علیہ الصلٰوة والسلام کی سنت کو ہم نبی علیہ الصلٰوة والسلام کی ذات سے جُدا کرکے نہیں محسوس کرسکتے اور نہیں حاصل کرسکتے ایسے ہی نبی علیہ الصلٰوة والسلام کی سنت کو نبی علیہ الصلٰوة السلام کے نائبین سے جدا کرکے بھی حاصل نہیں کرسکتے اس لیے جو انبیاء علیہم السلام کے صحیح وارث ہیں اُن کا دامن تھامنا ضروری ہے ۔ اشکال کا رفع : میری اس بات کااگر کوئی یہ مطلب لے کہ جب مستحکم مرشداتباعِ سنت ہوئی تو پھر کسی مرشد کی اور کسی رہبر کی ضرورت نہیں ہے ۔ ذہن میں بات آسکتی ہے لیکن یہ بات صحیح نہیں کیونکہ جیسے سنت کا وجود نبی علیہ الصلٰوة والسلام کی ذات بابرکات کے بغیر نہیں پایا جاسکتا ان سے جدا ہو کرکہیں کسی سنت کا وجود نہیںملے گا وہ نبی علیہ السلام سے منسوب ہو کر ہی پائی جا سکتی ہے۔آپ سے اگر سنت کٹ گئی تووہ نہیں پائی جاسکتی ۔ایسے ہی نبی علیہ الصلٰوة والسلام کی غیر موجودگی میں اُن کے نائبین سے کٹ کر سنت نہیںملے گی کیونکہ سنت تو ایک عملی چیزہے ۔ یہ عمل اور نمونہ آپ کو دیکھ کر سمجھ میں آئے گا عمل کرتے ہوئے ورنہ صرف پڑہنے سے سمجھ میں نہیں آئے گا اس ماحول اور صحبت میں اس کی مشق ہوتی ہے اس کے بغیر سمجھ میں نہیں آسکتا ۔ مثال سے وضاحت : مثال کے طورپر آپ نے کتابیں پڑھ لیں تیراکی کی ۔ماہرین تیراکی کے جو ہیں بڑے بڑے ماہرین کی کتابیں پڑھ لیں کہ تیراکی کا طریقہ یہ ہے تیرنا اس طرح ہوتا ہے اور اس طرح اس میں ہاتھ ماراجاتا ہے اس طرح اس میں پائوں