ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2004 |
اكستان |
|
ارشاد فرمایا کہ جب حاجی پاک مال کے ساتھ حج کے لیے نکلتا ہے اوراپنی سواری پر سوار ہوکر لبیک اللھم لبیک کے الفاظ پکارتا ہے تو آسمان میں سے ایک پکارنے والا فرشتہ پکار کر کہتا ہے کہ لبیک اللھم لبیک وسعدیک تیرے لیے حاضری اور سعادت ہے تیرا توشہ حلال اور تیری سواری حلال اور تیرا حج مقبول ومبرور ہے جس میں کوئی گناہ اور معصیت نہیں ہے اورجب حاجی حرام مال سے حج کے لیے نکلتا ہے پھر سواری کی زین پر پیر رکھ کر لبیک کہتا ہے تو آسمان سے ایک ندا دینے والا پکار کر کہتا ہے کہ لالبیک ولا سعدیک تیرے لیے نہ حاضری ہے اور نہ سعادت ہے تیرا توشہ حرام تیرا نفقہ حرام اور تیرا حج غیر مقبول اور معصیت والا ہے''۔ مذکورہ روایت سے یہ بات صاف طورپر معلوم ہوتی ہے کہ حرام مال اگر حج کے صرفہ میں استعمال کیا جائے تو حج مقبول نہیں ہوگا بلکہ وہ حج کرنیوالا گنہگار ہوگا ۔کتنے افسوس کی بات ہے کہ آدمی اتنی کثیر مقدار میں روپیہ پیسہ خرچ کرے اور پھر بھی اس کاعمل مقبول نہ ہو کر باعثِ گناہ ہوجائے۔ لہٰذا ہر ایمان والے کو اپنی کمائی اورروزی کے حلال ہونے کی فکر کرنی چاہیے اور ہر طرح کی حرام اورمشتبہ روزی سے خود کو بچانا لازم کرلینا چاہیے یہ ان تمام حضرات کے لیے لمحہ فکریہ ہے جس کے کاروبار میں سود ،بیاض،اور لون وغیرہ کی آمیزش پائی جاتی ہے یا اسی طرح سے انھوں نے دوسروں کے مالی حقوق دبارکھے ہیں یا اسی طرح اورکوئی ناجائز کاروبار شروع کررکھا ہے۔ سیر و تفریح کی نیت سے حج کرنا : اسی طرح آج کل پیسے اور دولت کی فراوانی کی بدولت بہت سے حضرات سفرحج کو صرف ٹوراور پکنک سمجھ کر انجام دیتے ہیں اور اس طرح اپنی سیروتفریح کی خواہش کو مٹاتے ہیں ۔انہیںیاد رکھنا چاہیے کہ حج ارکان اسلام میں ایک عشقیہ عبادت ہے جس میں اللہ کا عاشق دنیا کی ہر چیز کو خیر باد کہہ کر مستانہ وار اللہ تعالیٰ کے تعمیل ارشاد میں نکل کھڑا ہوتا ہے اور اس پر صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی کے حصول کا شوق غالب ہوتا ہے جس کے لیے اس قدر تکالیف اورمصائب کو وہ برداشت کرلیتا ہے پھر اللہ تعالیٰ اس کے تمام گناہوں کو مٹا کر اس کو بالکل نوزائیدہ بچے کی طرح گناہوں سے پاک وصاف کردیتا ہے ،یہ اللہ تعالیٰ کا کس قدر بڑا انعام واحسان ہے۔ لہٰذا ان حضرات کو چاہیے جو حج کو صرف سیروتفریح یا نام ونمود کی خاطر کرتے ہیںکہ اللہ تعالیٰ کی خوشنودی سے بے نیاز نہ ہوں اوراس عظیم اورمبارک عمل کی اہمیت وعظمت کوسمجھیں اوراپنے مال کو ضائع کرکے نفس پرستی میں اللہ تبارک وتعالیٰ کی ناراضگی مول نہ لیں اورحج مبارک کو صرف عبادت اورایک اہم فریضہ سمجھ کر ہی ادا کریں۔