Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2004

اكستان

27 - 65
مرقدہ و قدس اللہ سرہ العزیز کی یاد ، اور ظاہر ہے کہ نہ دارالعلوم دیوبند محض ایک چاردیواری کا نام ہے اور نہ حضرت شیخ الاسلام محض ایک شخصیت کا نام ہے۔ یہ ہماری اس پوری جماعت کے لیے ہمارے اس مسلک حقہ کے لیے ایک متاع عزیز ہے۔ آج ہم جس علمی ماحول میں بیٹھے ہیں یہ اُسی درخشندہ آفتاب کی کرنیں ہیں یہ اُسی کی روشنی ہے جس میں ہم دین ِاسلام کا اور علوم اسلام کا ایک حصہ پارہے ہیں اس کی روشنی میں ہم چل رہے ہیں اس واسطہ پر ہمیں اعتمادہے جس کو ہم اپنے مستقبل کی کامیابی کا سبب سمجھتے ہیں اور اس کو ہم آخرت اور عقبٰی کی نجات کا سبب سمجھتے ہیں دنیوی اعتبار سے بھی جس پر اعتماد ہو اور اُخروی اعتبار سے بھی جس پر اعتماد ہو میں سمجھتا ہوں یہ وہ رشتہ ہے جس رشتہ کو پھر توڑا نہیں جا سکتا ۔مادی دنیا میں توڑ پھوڑ آجاتی ہے مادی دُنیا کی جغرافیائی حدود ہوتی ہیں لیکن رُوحانی دُنیا کی کوئی جغرافیائی حدود نہیں ہوا کرتیں ۔مادی دُنیا کو تقسیم کیا جاسکتا ہے لیکن رُوحانی دنیا کو تقسیم نہیں کیا جاسکتا ۔ ہم رب ذوالجلال کے شکر گزار ہیں کہ اُس نے ہمیں اس متاعِ عزیز سے نوازا ہے اس بڑے سرمائے سے نوازا ہے اور یہ عظیم الشان نسبت اللہ نے ہمیں بھی عطا کی ہے۔
	 اس میں کوئی شک نہیں کہ حضرت مولانا کو دارالعلوم دیوبند سے براہِ راست نسبت ہے ۔ دارالعلوم کے فضلا ء میں سے بھی ہیں اور دارالعلوم کے اساتذہ میں سے بھی ہیں اور استاذالحدیث ہیں ۔ حضرت شیخ السلام  سے آپ کو براہِ راست نسبت ہے آپ اُن کے فرزند ِارجمند ہیں لیکن جو علمی ، فکری اور نظریاتی نسبت اللہ تعالیٰ نے ہم لوگوں کو عطا کی ہے یہ ہم سب کے لیے سرمایہ افتخار ہے اور یقین جانیے تین سال قبل پشاور میں دارالعلوم دیوبند کا ڈیڑھ سوسالہ اجلاس جو ہم نے منعقد کیا ہمیں یہ توقع نہیں تھی کہ مسلمانانِ پاکستان اس قدر عقیدت کا اظہار کریں گے لیکن جب ہم نے قوم کو بلایا اور دارالعلوم دیوبند کے نام سے لوگوں کو بلایا تو آپ میں سے بہت سے ساتھی ایسے ہوں گے جنھوںنے اس منظر کو دیکھا ہوگا جب تین روزتک ایک ہی سرزمین پر ٢٠لاکھ سے زیادہ مسلمان جمع ہوئے اور پاکستان کی تاریخ میںاُس اجتماع نے ایسا نقش چھوڑا ہے کہ جہاں بڑے بڑے واقعات ہماری تاریخ کا حصہ ہیں وہ اجلاس بھی ہماری تاریخ حصہ بن گیا ۔اس سب کچھ کے پیچھے کس کی محنت ہے؟ اس سب کچھ کے پیچھے کی قربانیاں ہیں ؟یہ خود بخود نہیں ہوا بلکہ اس کی پشت پر کئی ہیں جن کی محنتوں نے آج انسانیت کویہ شعور عطا کیا ،حجة الاسلام قاسم العلوم والخیرات حضرت مولانا محمدقاسم نانوتوی رحمہ اللہ ، حجة الاسلام حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمہ اللہ اور اس جماعت نے اپنے وقت میں جس بات کی بنیاد رکھی، اللہ کی طرف سے ایسی قبولیت عطا ہوئی کہ آج بھی اس کی قبولیت کے مظاہر دنیا کے کونے کونے میں نظر آرہے ہیں ۔
	حضرت شیخ الہند رحمہ اللہ نے دارالعلوم کی فکر کو اس کے نظریہ کو چاہے ہم اس کو ہندوستان کی آزادی کے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
65 اس شمارے میں 3 1
66 حرف آغاز 4 1
67 درس حدیث 7 1
68 حنین میں مسلمانوں کی پسپائی کی ظاہری اورباطنی وجہ 7 67
69 حضراتِ انصارسے محبت ایمان اور بغض نفاق کی علامت ہے : 7 67
70 حنین میں مسلمانوں کی شکست کی ظاہری وجہ : 8 67
71 حنین میںمسلمانوں کی شکست کی باطنی وجہ : 8 67
72 غیبی مدد کا خاص اثر : 8 67
73 فتح و نصرت کی علامت : 8 67
74 رسول اللہ ۖ کی پیشنگوئی سچ ثابت ہوئی : 8 67
75 بالاآخر کفار کو زبردست شکست ہوئی : 9 67
76 .رسول اللہ ۖ کی دانائی : 9 67
77 نبی علیہ السلام کی اپنے حصہ میں سے بخشش : 9 67
78 نامناسب بات پر آپ کی طرف سے باز پرسی : 10 67
79 انصار کی طرف سے اپنی صفائی : 10 67
80 صحابۂ کرام جھوٹ کسی حال میں بھی نہیں بولتے تھے : 10 67
81 سچ بولنے پر خوشی اور بخشش کی حکمت : 10 67
82 نبی علیہ السلام کی نظر میںانصار کی محبوبیت : 11 67
83 صدقہ فطر کے احکام 12 1
84 صدقہ فطر کس پر واجب ہے : 12 83
85 صدقہ فطر کے فائدے : 12 83
86 کس کی طرف سے صدقہ فطر ادا کیا جائے : 13 83
87 صدقہ فطر میں کیا دیا جائے : 13 83
88 صدقہ فطر کی ادائیگی کا وقت : 14 83
89 نابالغ کی طرف سے صدقہ فطر : 14 83
90 جس نے روزے نہ رکھے ہوں اس پر بھی صدقہ فطر واجب ہے : 14 83
91 صدقہ فطر میں نقد قیمت یا آٹاوغیرہ : 14 83
92 صدقہ فطر کی ادائیگی میں کچھ تفصیل : 14 83
93 رشتہ داروں کو صدقہ فطر دینے میں تفصیل : 15 83
94 رشتہ داروں کو دینے سے دوہرا ثواب ہوتا ہے : 15 83
95 نوکروں کو صدقہ دینا : 15 83
96 بالغ عورت اگر صاحب نصاب ہو : 15 83
97 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 16 1
98 اتباعِ سنت : 16 97
99 معمولات شب و روز : 17 97
100 حلم وعفو : 22 97
101 حضرت حاجی صاحب اور پان : 23 97
102 علالت ووفات : 23 97
103 جامعہ مدنیہ جدید میں ایک پُر وقار تقریب 26 1
104 بیان حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب مدظلہم 26 103
105 بیان حضرت مولانا سیّد ارشد صاحب مدنی مدظلہم 29 103
106 سفیرِ ختم ِنبوت حضرت مولانا منظوراحمد چنیوٹی 37 1
107 نام ونسب : 37 106
108 تعلیم و تربیت : 37 106
109 تعلیمی خدمات : 39 106
110 تحفظِ ختم ِنبوت کے میدان میں : 40 106
111 مولانا چنیوٹی تحفط ناموس صحابہ کے میدان میں : 48 106
112 مولانا چنیوٹی کی حق گوئی : 49 106
113 علالت و انتقال : 50 106
114 دعاء کی افادیت و اہمیت 53 1
115 بقیہ : دُعا کی افادیت و اہمیت 52 114
116 قادیانیت 56 1
117 وفیات 58 1
118 دہشت گرد کون غدار کون؟ 59 1
119 دینی مسائل 60 1
120 ( سجدہ تلاوت کا بیان ) 60 119
121 نماز میں آیت ِسجدہ پڑھنے کے مسائل : 60 119
122 عالمی خبریں 62 1
123 مسلمانوں کب تک سوتے رہو گے 62 122
124 اور دماغ کو کون آگاہ کرتا ہے؟..................اللہ 62 122
125 اخبار الجامعہ 63 1
126 تقریظ وتنقید 64 1
Flag Counter