ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2004 |
اكستان |
|
گرچہ حضرت حاجی صاحب کو مدرسہ ومسجد کا کاروبار رہا مگر اوقات کے ہمیشہ اس طرح پابند رہے کہ ایک بجے شب کے اُٹھنا اوروردو معمول میں مشغول رہنا اور پھر مکان سے آکر اول وقت صبح کی نماز جماعت سے پڑھ کر حجرے میں آٹھ بجے تک رہنا ۔ بعدہ باہر آکر مخلوق خدا کو فیض پہنچانا اس میں جو کوئی خواستگار بیعت کاہوا بیعت کیا تعویذ کے خواہاں کو تعویذدیا اور ذکر ا شغال دریافت کرنے والے کو ذکر اشغال بتائے ،اِس وقت میں آپ کے پاس مدام مجمع کثیر رہتا تھا۔ہر ادنی واعلیٰ کا اسی وقت کام کرکے فارغ ہو جاتے تھے اگر کسی کا زیادہ کام ہوا تو فرمادیا کہ ٹھہروچنانچہ آپ کے ہاں مہمانداری کی بہت کثرت رہتی تھی اورہر مہمان کی اچھی طرح خاطر تواضع ہوتی تھی آپ کا فقط توکل پر گزر تھا اسی طرح آپ کو ساٹھ برس چھتہ کی مسجد میں بیٹھے ہوئے ہو گئے کبھی نماز آپ کی قضا نہیں ہوئی بلکہ سوائے چھتہ کی مسجد کے او رکہیں نہیں ادا کرتے تھے سوائے بیماری کے جیسے اب کئی سال سے بیمار تھے۔ ١ جو وقت جس کام کا آپ نے مقرر کیا تھا وہ کام اُسی وقت پر ہوتا تھا پیشتر جو وقت اہتمام مدرسہ و جامع مسجد کا تھا اُسی وقت پر کرتے تھے بعد نمازظہر باب ِفیض وا ہوتا تھا اور ہرادنی واعلیٰ اپنے اپنے مطالب و مقاصد میں کامیاب ہوتے تھے بعدنمازمغرب نوافل وختم خواجگان وغیرہ سے فراغ حاصل کرکے جو کوئی مرید یا مہمان ہو اُسی سے باتیں کرتے تھے ۔ سابق میں توآپ ہمیشہ جمعرات وپیر کوحلقہ کرتے تھے مگر اب بوجہ ضعف کے نہیں ہوتا تھا اور کچھ یہ بھی سبب ہو گیا تھا کہ پیر جی محمد انور صاحب آپ کے بڑے خلیفہ پیر وجمعرات کو حلقہ کرتے تھے لوگ وہاں جمع ہوتے تھے عشاء سے پہلے کچھ کھانا کھاتے تھے اور بعد نماز عشاء مکان کو تشریف لے جاتے تھے اورجو مستورات آپ کے مکان پر جمع ہوتی تھیں اُن کا کام کرتے تھے اورقریب گیارہ بجے کے سوتے تھے اور اگرکوئی آسیب زدہ آگیا تو قریب بارہ بجے کے سوتے تھے پیشتر ایسے عمل قبل عشاء کرتے تھے چونکہ ایک مرتبہ آپ ایک جن سے کچھ گفتگو کرنے لگے نماز عشاء میں کچھ دیر ہوئی جماعت کے واسطے آدمی منتظر رہے اُسی روز سے ایسے عمل بعد عشاء کرتے تھے۔ (تذکرہ ص ٧٧) ''اورقصہ آسیب زدہ کا اس طرح ہوا تھا کہ ایک رسالدار مع اپنی اہلیہ کے خدمت میں حاضر ہوا۔عرض کی کہ میری زوجہ بارہ برس سے بیمار ہے صدہا طرح علاج کیے مگر کوئی فائدہ نہ ہوا ۔کوئی ١ اس زمانہ میں مکان کے قریب مسجد میں نماز ادا فرمالیتے ہوں گے مکان سے مسجد چھتہ تک ڈھائی تین فرلانگ کا فاصلہ ہے۔