Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2004

اكستان

24 - 65
(4)  نقصان کی صورت میں پالیسی ہولڈر اپنے سابقہ دیے ہوئے چندوں (یعنی ادا کیے ہوئے پریمیم)کی بنیاد پر اپنے نقصان کی تلافی کا دعوٰی نہ کرے بلکہ یوں دعوٰی کرے کہ میں وقف کے قواعد وضوابط کی بنیاد پر وقف کی طرف سے نقصان کی تلافی کا حقدار ہوں ۔(ماخوذ از کارروائی مجلس برائے غوروفکر'' شرکة التکافل'')دارالعلوم کراچی دسمبر2002ئ
ہم کہتے ہیںاس نظام میں دوسقم ہیں  :
	(1)  حصہ دار جو خود واقف بھی ہیں اورمتولی بھی ہیں وہ خود ہی مضارب بھی بن جاتے ہیں حالانکہ مضاربت تودو فریقوں کے درمیان عقد ہوتا ہے جس میں ایک کی جانب سے مال ہوتاہے اور دوسرے کی جانب سے عمل ہوتاہے۔ چونکہ حصہ دار وقف کے اور تکافل فنڈ کے متولی ہیں لہٰذا وہ رب المال کے حکم میں ہیں وہ مضارب نہیںبن سکتے۔اگر یہ خیال کیاجائے کہ تکافل کمپنی تو خود ایک personہے لہٰذا اس کو رب المال سمجھ کر متولی مضارب بن سکتا ہے تو یہ درست نہیں کیونکہ کمپنی بذاتِ خود ایک معنوی شخصیت ہے حقیقی نہیں جو کسی قسم کا ایجاب وقبول یا کسی قسم کا تصرف کرنے کی اہلیت نہیں رکھتی۔متولی اس کی نمائندگی کرتاہے اور اس کو Represent کرتا ہے لہٰذا وہ رب المال کا کردار تو ادا کرسکتا ہے لیکن مضارب نہیں بن سکتا۔
	( 2)  حاملین وثائق ظاہر ہے کہ پریمیم یا چندہ اسی نیت سے دیں گے کہ نقصان کی صورت میں اس کا ازالہ ہو سکے گا۔ اس نیت کے ہوتے ہوئے اس چندے یا پریمیم کے وقف کرنے کی نیت خالص نہ رہے گی ۔رہا یہ خیال کہ واقف کوئی چیز وقف کرتے وقت اس سے خود نفع اُٹھانے کی نیت کرے تو شریعت میں یہ جائز ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ دونوں باتوں میں بہت فرق ہے۔خود نفع اُٹھانے کی دوصورتیں ہوتی ہیں: ایک یہ کہ یہ خود بھی اور دیگر لوگ بھی اس سے نفع اُٹھاتے ہوں  یکون دلوہ فیہ کدلاء المسلمین اور دوسری یہ کہ اپنی موت تک خود نفع اُٹھائے بعد میں فقراء کے لیے ہو ۔ان دونون صورتوں میں فقراء کے لیے وقف جب اور جتنا ہے وہ بلا مزاحم ہے اورنیت میں کچھ خلل نہیں آتا جبکہ زیرِ بحث صورت میںآدمی بظاہر وقف کر رہا ہے لیکن یہ نیت ناگزیر ہے اور مزاحم ہے کہ میں یہ اپنے نقصان کے تدارک کے لیے وقف فنڈ میں رقم جمع کررہا ہوں اوربوقتِ ضرروت جمع کرائی ہوئی رقم سے کہیں زیادہ تدارک حاصل ہوگا۔ اور جب نیت کے خلوص میں فرق آئے گا تو قمار اپنی صورت دکھائے گا۔
	یہ کہنا کہ پالیسی ہولڈر کا دینا محض تبرع ہے اور لینا وقف کے قواعد کے تحت ہے تو ایسا امتیاز کتابوں کی حد تک تو ہو سکتا ہے عوام کا اپنی نیتوں میں اس کا امتیاز کرنا اور اس کو برقرار رکھنا عملی اعتبار سے تقریباً ناممکن ہے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
61 اس شمارے میں 3 1
62 حرف ٓغاز 4 1
63 درس حديث 6 1
64 رونے کے لیے آنکھ سے آنسو بہانا ضروری نہیں : 7 63
65 طلاق جائز بھی ،ناپسند بھی : 7 63
66 غزوۂ خندق اور حضرت سلمان فارسی کا مشورہ : 7 63
67 آپ ۖ کی ضرب سے پتھر ریزہ ریزہ ہوگیا : 7 63
68 بھوک کی شدت اور پتھر باندھنے کی حکمت : 8 63
69 مسلمانوں کی خدائی مدد : 8 63
70 کفار کی پسپائی : 9 63
71 حضرت سعد پر تیر کا وار : 9 63
72 حضرت سعد کی دُعاء : 9 63
73 غزوہ خندق کے بعد یہودیوں کے خلاف کارروائی اور اس کی وجہ : 9 63
74 یہودی قبیلہ کے خلاف حضرت سعد کا فیصلہ اور اُس کی وجہ : 10 63
75 فیصلہ پر نبی علیہ السلام کی جانب سے تعریف : 10 63
76 نیکوں کی رُوح کوسُلا دیا جائے گا : 11 63
77 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 12 1
78 پاکستان میں رائج کردہ اسلامی بینکاری کے چند واجب ِ اصلاح اُمور 22 1
79 5۔ انشورنس اور تکافل : 22 78
80 ہنڈی (Bill of Exchange)کا مسئلہ : 25 78
81 اکابر کی جدوجہد تاریخی خطوط کی روشنی میں 27 1
82 ٧٨٦تجمل ٨١۔٩۔٢ 27 81
83 ٧٨٦میجر جنرل (ریٹائرڈ)تجمل حسین٨١۔١٢۔١٢ 31 81
84 میجر جنرل (ریٹائرڈ )تجمل حسین٨٦۔١۔٢٦ 32 81
85 وفیات 34 1
86 حاصل مطالعہ 36 1
87 تنگدستی کے دفعیہ کے لیے ایک عمل : 36 86
88 حضرت سعید بن جبیر کے قتل پر حجاج کا ستر بارقتل کیا جانا : 36 86
89 مَنْ کَانَ لِلّٰہِ کَانَ اللّٰہُ لَہ : 37 86
90 شیطان کا مالِ تجارت : 38 86
91 نفسیاتی سُراغ : 38 86
92 بلی کے نام اور دام : 39 86
93 اہم اعلان 40 1
94 دینی مسائل( جماعت کے احکام ) 42 1
95 ستونوں کے درمیان صف بندی : 42 94
96 بچوں کو بالغوں کی صف میں کھڑا کرنا : 42 94
97 عورتوں کی جماعت : 42 94
98 امام کے پیچھے مقتدی کا قرأت کرنا : 42 94
99 آمین آواز سے کہنا : 43 94
101 جماعت میں شامل ہونے نہ ہونے کے مسائل : 44 94
102 مہر کا نذرانہ 46 1
103 ایک خاتون کا مسجدِ حامد کے لیے قابلِ رشک جذبہ 46 102
104 زائرین ِحرم لامذہبیت کے پھندے میں 47 1
105 اسلام سندِ متصل سے ثابت ہے ، عیسائیت بے بنیاد مذہب ہے 52 1
106 مغرب کا اسلام سے تصادم ، علماء کرام کی ذمہ داریاں 52 105
107 پادری سے ملاقات : 53 105
108 چرچ آف انگلینڈ کا دوغلہ پن : 56 105
109 جہالت کسے کہتے ہیں : 58 105
110 تقريظ وتنقيد 60 1
111 عالمی خبریں 62 1
112 میک اپ اور انسانی صحت 62 111
113 تہران میں زلزلے کا خدشہ ،دارالحکومت کی'' اصفہان ''منتقلی پر غور شروع 62 111
114 خدائی عذاب 63 111
115 ٭کیوں نہ ہو ! یہ تو سب کے سردار رہے ہیں 63 111
116 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter