Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2003

اكستان

62 - 65
س میں کوئی مضائقہ نہیں سمجھتے وہ قبروں سے حصولِ برکت اور حصولِ فیض کے قائل ہیں ۔
	(٦)  سلفی حضرات نبی کریم  ۖ  کی ذات آپ کے حق یا آپ کے جاہ ومرتبہ سے وسیلہ پکڑنے کو جائز نہیں سمجھتے لیکن غیر مقلدین کے اکابر علی الاطلاق توسل کے جواز کے قائل ہیں ۔
	(٧)  علامہ ا بن تیمیہ اور اُن کی جماعت کا مذہب ہے کہ بہ نیتِ ثواب اسلامی یاد گاروں انبیاء و صلحا ء کی قبروں بلکہ مساجدِ ثلٰثہ کے علاوہ کسی بھی جگہ کے لیے شدِرحال رختِ سفر باندھنا جائز نہیں جبکہ غیر مقلدین کے اکابر اس کے جواز کے قائل ہیں۔
	(٨)  علامہ ابن تیمیہ، شیخ محمد بن عبدالوہاب ،انبیاء واولیاء کو پکارنے اور ان سے استغاثہ کرنے کے سخت خلاف ہیں جبکہ غیر مقلدین کے اکابرنہ صرف اس سے قائل بلکہ فاعل بھی ہیں ۔
	(٩)  علامہ ابن تیمیہ ،شیخ محمد عبدالوہاب اقوالِ صحابہ ،تفاسیرِ صحابہ ،نیز صحابۂ کرام کے فتاوٰی کوحجت قرار دیتے ہیں جبکہ غیر مقلدین کے اصول میں یہ طے ہو چکاہے کہ اقوالِ صحابہ تفاسیرِ صحابہ اور صحابۂ کرام کے فتاوٰی حجت نہیں ہیں۔
	(١٠)  علامہ ابن تیمیہ ، شیخ محمد عبدالوہاب اور اُن کے متبعین اجماعِ صحابہ کو حجت گردانتے ہیں جبکہ غیر مقلدین کے اکابر اجماع کو حجت نہیں سمجھتے ۔
	(١١)  علامہ ابن تیمیہ ، شیخ محمد بن عبدالوہاب اوراُن کے متبعین جمعہ کی اذان ثانی اور بیس رکعت تراویح کے قائل و فاعل ہیں جبکہ غیر مقلدین کے اکابر واصاغر اِن کے منکر ہیں ۔
	(١٢)  شیخ محمد بن عبدالوہاب تقلید کے قائل ہیں جبکہ غیر مقلدین کے اکابر و اصاغر تقلید کو بدعت وضلالت قرار دیتے ہیں ۔
	ان کے علاوہ او ر بہت سی چیزیں مولانا نے دکھلائیں ہیں جن میں غیر مقلدین اور سعودی شیوخ وامراء کا شدید اختلاف ہے طوالت کے خوف سے ہم اُنھیںپس انداز کر رہے ہیں ۔
	مولانا غازی پوری دامت برکاتہم کی یہ کتابیں طبع ہوکر جب عرب علماء و شیوخ کے پاس کسی نہ کسی طرح پہنچیں تو اُن کی حیرت کی انتہا نہ رہی غیر مقلدین اس صورتِ حال سے پریشان ہوئے اور اُنہوں نے مولانا کی ان کتابوں کے رد لکھنے شروع کردئیے جن میں انہوں نے مولانا کے بے نقط سنائیں اور یہ الزام لگایاکہ مولانا نے حوالوں میں خیانت سے کام لیا ہے ۔مولانا غازی پوری نے اپنے بعض مخلصین کے مشورہ پر یہ تیسری کتاب عربی میں لکھی جس کا نام صُوَرتَنْطِقُ ہے جس کا مطلب ہے تصویریں بولتی ہیں بالفاظِ دیگر یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ لیجیے ثبوت حاضرہیں ،اس کتاب میں مولانا نے ایک تو اپنی سابقہ کتب میں دئیے جانیوالے حوالوں کے ثبوت اصل کتابوں کے صفحات کے عکس لے کر لگا دئیے ہیں جن

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
55 اس شمارے میں 3 1
56 حرف آغاز 4 1
57 درس حدیث 6 1
58 گورنروں کو خاص لباس کی ہدایت : 7 57
59 اندرونی اور بیرونی دونوں حالات اہم ہیں : 8 57
60 گھر میں رہتے ہوئے گھریلو کام نہ کرنے کا نقصان : 8 57
61 کافر بھی سنت پر عمل کرکے دنیا وی فائدہ اُٹھا سکتا ہے : 8 57
62 حضرت عائشہ کی علمی قابلیت : 8 57
63 اللہ کے سامنے کو ئی جواب نہیں دے سکتا : 9 57
64 رُسوائی سے حفاظت او ر اس کی وجہ : 10 57
65 رشتہ داروں سے حسنِ سلوک : 10 57
66 بے کسوں کی کفالت : 10 57
67 مہمان نوازی : 10 57
68 مہمان نوازی کیسے کرے : 11 57
69 زمینی اور سماوی مصائب پر آپ لوگوں کی مدد کرتے ہیں : 11 57
70 حضرت موسیٰ علیہ السلام کا نام لینے کی وجہ : 12 57
71 اللہ تعالیٰ اور جبرئیل علیہ السلام کی طرف سے ان کو سلام : 12 57
72 حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمہ اللہ 13 1
73 خاندان اور وطن : 13 72
74 شجرۂ نسب : 13 72
75 بچپن اور تعلیم : 14 72
76 تدریسی خدمات : 15 72
77 تصانیف : 18 72
78 سیاسیات : 19 72
79 مجاہدانہ کارنامے اور شجاعت : 21 72
80 قید وبند : 21 72
81 باب : ٤ قسط : ٢٨فہمِ حدیث٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات 23 1
82 قیامت میں حقوق العباد کا انصاف : 23 81
83 جانوروں میں بھی انصاف ہوگا : 24 81
84 نیک مومنوں پر قیامت کا دن بہت ہی ہلکا ہوگا : 25 81
85 حو ضِ کوثر : 25 81
86 عقائد میں بدعتی کو حوضِ کوثر سے ہٹا دیا جائے گا : 27 81
87 پُل صراط : 27 81
88 پُل صراط کے بعد ایک اورپُل : 29 81
89 اکمالِ دین 30 1
90 اجتہاد میں افراط وتفریط اور راہِ اعتدال : 30 89
91 آپ کے دینی مسائل 37 1
92 ( نماز کے واجبات ) 37 91
93 حاصل مطالعهــ 39 1
94 طاعت ِحق کے ثمرات : 39 93
95 حضرت عمر کا دریاء ِنیل کے نام خط : 39 93
96 دَارْبَنْ کی فتح اور سمندر کا خشک ہوجانا : 40 93
97 مدائن کی فتح او ر مجاہدین کا دِجلہ کو عبور کرنا : 43 93
98 ابومسلم خولانی کا دہکتی آگ سے سلامت نکل آنا : 47 93
99 قِیْرْوَانْ کی بناء اور ہزاروں بَرْبَرُوْں کا مسلمان ہونا : 48 93
100 شیر تابع ہوگیا : 50 93
101 وفیات 52 1
102 ٭ بقیہ : آپ کے دینی مسائل 52 91
103 تقریظ وتنقید 53 1
104 عالمی خبریں 64 1
105 غرناطہ کی فضائوں میں ٦٠٠ سال بعد اللہ اکبر کی صدا 64 104
Flag Counter