ماہنامہ انوار مدینہ لاہوراکتوبر 2002 |
اكستان |
|
ضبطی کے احکامات کا مطالبہ کیا گیا۔ (حکومت پنجاب ۔روداد محکمہ داخلہ ۔نمبر ١٣ تا ٢٦ فائل نمبر ١٣٥ ۔جون ١٨٩٨ انڈیاآفس لائبریری لندن )مرزا صاحب نے مورخہ چار مئی ١٨٩٨ کو حکومت سے استدعا کی کہ اس کتاب کو ممنوع قرار نہ دے ۔آپ نے یہ تجویز پیش کی کہ مسلمان اس کا جواب تیار کریں ۔ آپ نے انجمن کے اس اقدام پر تنقید کی اور حکومت سے ان کی یاد داشت کو نظر انداز کرنے کو کہا ۔ (''تبلیغ رسالت'' ۔جلد ٧ ۔ صفحہ نمبر ٢٧ ۔روداد محکمہ داخلہ ۔جون ١٨٩٨ ۔ انڈیا آفس لائنریری لندن) ہندوستان میں مذہبی جوش و خروش بڑھتا گیا ۔ مذہبی رہنمائوں نے اپنے مخالفین کی شخصیات و عقائد پر بے دردی سے حملے شروع کر دئیے اورکسی طرح کی شائستگی کا کوئی خیال نہ رکھا ۔اس تنائو کے ماحول میں اکتوبر ١٨٩٨ ء میں مرزا صاحب نے وائسرائے ہند لارڈ ایلکن کو ایک یادداشت ارسال کی ۔آپ نے ایک ضابطہ اخلاق کی تجویز پیش کی جس کی رُو سے مخالفین کو مذہبی تنازعات میں بد کلامی اختیار کرنے سے روکنا اور قانون کے دائرے میں لانا تھا ۔ (حکومت پنجاب محکمہ داخلہ کارروائی نمبر ١٧٤ تا ١٨٢ ۔فائل نمبر ١٣٥ ۔ اکتوبر ١٨٩٨ ۔مرزا غلام احمد قادیانی کی یادداشت ۔مذہبی تنازعات کے بارے میں انڈیا آفس لائبریری ۔لندن ۔حکومت پنجاب کارروائی ۔محکمہ داخلہ ۔اکتوبر ١٨٩٨ ء ۔انجمن حمایت اسلام لاہور اور مونگھیر کی جانب سے پیش کردہ یادداشت ۔''امہات المؤمنین ''نامی کتاب کی اشاعت کے خلاف مولوی ابو سعید محمدحسین کا لکھا ہوا ایک مضمون جس کے ساتھ مرزا غلام احمد کی یاد داشت بھی تھی ۔جس میں کئی تجاویز دی گئیں تھیں کہ کس طرح مذہبی مخالفین کو ضابطے کا پابند بنایا جائے کہ وہ جرم کے مرتکب نہ ہو سکیں ۔انڈیا آفس لائبریری لندن )۔ آپ نے خدشہ کا اظہار کیا کہ مذہبی تنازعات سے نکلنے والی حد درجہ حرارت برطانوی حکومت کے پُر امن راج کے لیے خطرہ کھڑا کر دے گی اور ایک سیاسی بے چینی کی طرف بھی لے جاسکتی ہے ۔ مذہبی اشتعال پر مبنی تحریریں مسلمان جنونیوں کو برطانوی حکومت کے خلاف ہتھیار اُٹھانے پر اُکسا سکتی ہیںجس طرح ١٨٥٧ ء کی شورش میں ہوا تھا ۔اس یادداشت کا مقصد سیاسی بغاوت کو روکنا اور اپنے سامراجی آقائوں کو تجویز پیش کرنا تھا کہ وہ ابھرتے ہوئے سیاسی حالات کی روشنی میں مذہبی معاملات میں اپنی غیر جانبدارانہ حکمت عملی پر نظر ثانی کریں ۔یہ تجویز برطانوی آقائوں کے لیے شدید محبت اور وفاداری کے تحت دی گئی تھی مگر برطانوی حکومت نے آپ کی تجویز مسترد کردی اور اس پر کوئی کارروائی نہ کی۔(حکومت ہند ۔محکمہ داخلہ کہتا ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف سے پیش کردہ یادداشت پر گورنر جنرل کی کونسل کوئی اقدام اُٹھانے کو تیار نہیں جو کہ ''امہات المؤ منین ''نامی کتاب کی اشاعت کے سلسلے میں ہے ۔ (مراسلہ نمبر ٦٠٢ ٢ ۔بتاریخ