ماہنامہ انوار مدینہ لاہوراکتوبر 2002 |
اكستان |
|
دن میںنے (اس خیال سے کہ وہ نصرانی پھر نہ کہہ دے ) جلدی کرکے اُس نصرانی سے کہا کہ اس مرتبہ تم کچھ دکھائو اب کے تمہارا نمبر ہے ۔وہ اپنی لکڑی پر سہا را لگا کر کھڑا ہو گیا اوردعا کرنے لگا جب ہی دو خوان جن میں ہر چیز اُس سے دوگنی تھی جو میرے خوان پرتھی سامنے آگئی ۔مجھے بڑی غیرت آئی میرا چہرہ فق ہوگیا اور میں حیرت میں رہ گیا اور میں نے رنج کی وجہ سے کھانے سے انکار کردیا ۔اُس نصرانی نے مجھ پر کھانے کا اصرار کیا مگر میں عذر ہی کرتا رہا اُس نے کہا کہ تم کھائو میں تم کو دو بشارتیں سُنائوں گا۔ جن میں سے پہلی یہ ہے کہ اشھدان لا الہ الااللہ واشھدان سیّدنا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں مسلمان ہو گیا ہوںاوریہ کہہ کر زنا ر توڑکر پھینک دیا اور دوسری بشارت یہ ہے کہ میں نے جو کھانے کے لیے دعا کی تھی وہ یہی کہہ کر کی تھی کہ یا اللہ اس محمدی کا اگر تیرے یہاں کوئی مرتبہ ہے تو اس کے طفیل تُو ہمیں کھانا دے ۔اس پر یہ کھانا ملا ہے اور اسی وجہ سے میں مسلمان ہوا۔اس کے بعد ہم دونوں نے کھانا کھایا پھر آگے چل دیے آخر مکہ مکرمہ پہنچے حج کیا او ر وہ نو مسلم مکہ ہی میں ٹھہر گیا وہیں اُس کا انتقال ہوا غفر اللہ لہ'' ۔ ٥ انتقال پر ملال ''مکتبہ سید احمد شہید '' کے مالک جناب اشفاق خان صاحب کی پہلی اہلیہ صاحبہ ستمبر کی ٢ تاریخ کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئیں انا للہ وانا الیہ راجعون ۔مرحومہ بہت صابرشاکر خاتون تھیں،بہت تکلیف دہ امراض میں طویل عرصہ سے مبتلا تھیں۔ اللہ تعالی اُن کی ان تکالیف کوان کے لیے کفارہ ٔسیئات اور رفع درجات کا سبب بناد ے۔ خانصاحب اور دیگر پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق عطا فرمائے آمین۔ جامعہ مدنیہ جدید او ر خانقاۂ حامدیہ میںمرحومہ کو ایصال ثواب اور دعائے مغفرت کی گئی ۔قارئین کرام سے بھی یہی درخواست ہے۔ ٤ روض الریاحین عربی ص ١٤٨