ماہنامہ انوار مدینہ لاہوراکتوبر 2002 |
اكستان |
|
صفحہ نمبر 37 کی عبارت اُٹھو کہ سائے سے بھی اب بہت ہشیار رہنا ہے اُٹھو کہ اب بہر صورت تمہیں تیار رہنا ہے اُٹھو کہ باہمی رغبت و غم خواری ضروری ہے اُٹھو کہ اپنے لوگوں سے وفاداری ضروری ہے اُٹھو کہ نیند سے اب دست برداری ضروری ہے یہ جھوٹے خواب کی رنگین ہم آغوشیاں کب تک نشۂ مۓ ہستی میں رہیں گی مستیاں کب تک حقیقت سے کروگے تم یوں ہی اٹھ کھیلیاں کب تک اُٹھو کہ زندگی کو اِک نئی تشکیل دینی ہے زمانے کو محبت کی حسیں تمثیل دینی ہے