Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہورجولائی 2002

اكستان

8 - 67
پھر اس دلیل کا دوسرا مقدمہ بھی درست نہیں کہ تجارتی سود عہد جاہلیت میںرائج نہ تھا ،یہ کہنا دراصل تاریخ اور ناواقفیت پر مبنی ہے، جاہلیت عرب اور پھر اسلامی دور کی تاریخ پر سرسری نظر ڈالنے کے بعد یہ بات بالکل آشکارا ہوجاتی ہے کہ اس زمانے میں سودکالین دین صرف احتیاجی اور صرفی قرضوں پرنہیںتھا بلکہ تجارتی اغراض اور نفع بخش مقاصد کے لیے بھی قرض لیے اور دئیے جاتے تھے چنانچہ ذیل میں اس قسم کی چند مثالیں ذکر کی جاتی ہیں  :
	 کانت بنو عمرو بن عامر یا خذون الربا من بنی المغیرة ،وکانت بنو المغیرة یربون لھم 		فی الجاہلیة ،فجا ء الاسلام ولھم علیھم مال کثیر ۔
	جاہلیت کے زمانے میں بنو عمرو بن عامر ، بنو مغیرہ سے سود لیتے تھے اور بنو مغیرہ انہیں سود دیتے تھے ،چنانچہ جب 		اسلام آیا تو ان پر ایک بھاری مال واجب تھا۔
	اس روایت میں عرب کے دوقبیلوں کے درمیان سودی لین دین کا ذکر کیا گیا ہے ،یہ بات ذہن میں رکھیے کہ ان قبیلوں کی حیثیت تجارتی کمپنیوں جیسی تھی ،ایک قبیلے کے افراد اپنا مال ایک جگہ جمع کرکے اجتماعی انداز میں اس سے تجارت کیا کرتے تھے ،پھر یہ قبیلے اچھے خاصے مالدار بھی تھے اب آپ خود ہی فیصلہ کر لیجئے کہ کیا دومال دار قبیلوں کے درمیان سود کا مسلسل کاروبار کسی ہنگامی ضرور ت کے لیے ہو سکتا ہے ؟یقینا یہ لین دین تجارتی بنیادوں پرتھا۔
	اس کے علاوہ ہم طائف کی تاریخ پر نگاہ ڈالتے ہیں جو قبیلہ ثقیف کا مسکن تھا ،طائف مکے سے پچھتر میل کے فاصلے پرجنوب مشرق میں واقع ہے اس کی زمین نہایت زرخیزاور سرسبز وشاداب تھی ۔اس کے ارد گرد وادیوں سے باہر بھیجی جانے والی تجارتی اشیاء کافی مقدار میں حاصل ہوتی تھیں جنہیں حجاز جیسے بے آب و گیا علاقہ میں کہیں بھی فروخت کیا  جاسکتا تھا ۔طائف سے برآمد کی جانے والی چیزوں میں کشمش ،منقیٰ ،شراب ،گیہوںاور لکڑی ہوتی تھی ،طائف کی مخصوص

صفحہ نمبر 86 کی عبارت
صنعت چمڑے کی تیاری او ررنگائی تھی ۔ مغربی عرب میں طائف مکے کے بعد دوسرے درجہ کا شہر سمجھا جاتا تھا ،قرآن مجید نے طائف کا ذکر مکہ کے ساتھ ''القریتین '' کے فقرے سے کیا ہے ،جس سے اس بات کا اشارہ بھی ملتا ہے کہ ان دونوں شہروں کے روابط ایک مخصوص اہمیت کے حامل تھے۔ آبادی کا ایک حصہ کثیر تعداد پر مشتمل یہودیوں کا بھی تھا جو یمن اور یثرب سے نکال دئیے جانے کے بعد طائف میں اپنے کاروبار کے سلسلے میں مستقل مقیم ہو گئے تھے۔ طائف کے باشندوں کا جو زیادہ تر ثقیف کے قبیلے سے تھے سب سے بڑا کاروبار ربا (سودی لین دین )تھا اور سودی لین دین کے اس طرح معاشی زندگی کی گہرائیوں میںپیوست ہوجانے کی وجہ سے حضور اکرم  ۖ نے طائف سے صلح کرتے وقت ایک شرط صراحة ًیہ رکھی تھی کہ سودی لین دین بالکلیہ موقوف کردیا جائے گا، ساتھ ہی ساتھ جو سود دوسروں کا ان پر یا ان کا دوسروں پر چڑھ چکا ہے اسے بالکل ترک کر دیا جائے گا۔
	طائف کاسودی کاروبار کرنے والے صرف اپنے شہر کے لوگوں سے ہی سود کالین دین نہ رکھتے تھے بلکہ مکے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
106 حرف آغاز 5 1
107 (١) تجارتی سود : (Commercial lntrest) 6 106
108 (٢) مہاجنی یا صرفی سود : (Usuary) 6 106
109 دونوںاصطلاحات کا پس منظر : 6 106
110 پہلا گروہ : 7 106
111 ایک بہت واضح دلیل : 11 106
112 دوسرا گروہ : 12 106
113 پہلی دلیل اور استدلال کا جواب : 12 106
114 .درس حدیث 14 1
115 رمضان غم خواری اور صبر کا مہینہ ،سخاو ت کا بلند درجہ''ایثار'' 14 114
116 صبر کا مہینہ : 15 114
117 غمخواری کا مہینہ : 15 114
118 روزہ افطار کرانے پر اجر : 15 114
119 سب کو اجر ملتاہے : 15 114
120 ایثار سخاوت کا بلند درجہ ہے : 16 114
121 تھوڑے پر بھی پورا اجر : 16 114
122 اسلام اورکمیونزم : 17 114
123 کمیونزم اور دیگر مذاہب 17 114
124 اسلام تیرہ سو سال سپر پاور رہا : 17 114
125 سب سے طویل عرصہ اسلام سپر پاور رہا : 17 114
126 وفاق المدارس کے اہم فیصلے 19 1
127 (١) توثیق کارروائی اجلاس مجلس عاملہ منعقدہ یکم ذی قعدہ ١٤٢٢ھ : 20 126
128 (٢) متوسطہ کے امتحان میں سائنس ،ریاضی ا ور ا نگلش کے پرچوں کی تفصیل : 20 126
129 (٣) قدیم فضلا ء کا امتحان : 20 126
130 شرائط داخلہ درج ذیل ہیں : 20 126
131 (٥) سود سے متعلق حکومتی موقف کی مذ مت : 21 126
132 (٤) قادیانیوں کو غیر مسلم قراردینے کا خیر مقدم : 21 126
133 (٧) جیّد علماء کی رحلت پر قرار داد تعزیت و دُعائے مغفرت : 22 126
134 وفاق المدارس کی جانب سے قدیم فضلا کے لیے اہم اعلان 22 126
135 خطیب اسلام حضرت مولانا محمد اجمل خان صاحب کی یاد میں 24 1
136 .فرقہ واریت کیا ہے ؟کیوںہے ؟اور سدباب کیا ہے ؟ 28 1
137 دین اسلام : 28 136
138 تدوین دین 29 136
139 فرقہ واریت کیا ہے ؟اور کیوں ہے ؟ 31 136
140 قرآن حدیث کے نام پر فرقہ واریت : 32 136
141 عقائد اسلام اور فرقہ وارانہ نظریات کا تقابلی خاکہ 33 136
142 وفیات 36 1
143 حضرت مولانا سیدرشید میاں صاحب کوصدمہ 36 142
144 دارالافتائ 38 1
145 بزناس یا دین ود نیا کا ناس 38 144
146 فہمِ حدیث 41 1
147 بقیہ فہم حدیث 37 146
148 معراج کے موقع پر دیدار الہی کی نوعیت : 37 146
149 حکم : 39 144
150 نبوت و رسالت 41 146
151 رسول اللہ ۖ کی معراج جسمانی وروحانی : 41 146
152 جنت وددوزخ کامشاہدہ : 48 146
153 انبیا ء کرام اور صحابہ کرام کا محنت ومزدوری کرنا 49 1
154 اسلام اور محنت کی عزت افزائی : 49 153
155 محنت کی عظمت پرآنحضرت ۖ کے ارشادات : 50 153
156 صحابیات کا محنت و مزدوری کرنا : 52 153
157 صحابہ کرام کامحنت و مزدوری کرنا : 52 153
158 مزدور کے حقوق وفرائض : 53 153
159 بقیہ خطیب اسلام 55 135
160 دینی مسائل 56 1
161 ( تیمم کا بیان ) 56 160
162 تیمم کے صحیح ہونے کی شرطیں یہ ہیں : 56 160
163 شرائط سے متعلق مسائل : 56 160
164 (١) نیت کا ہونا : 56 160
165 (٢)پانی کے استعمال پر قدرت نہ ہونا : 57 160
166 (ھ) پانی نکالنے کا سامان نہ ہونا : 59 160
167 (٣) پاک مٹی یا مٹی کی جنس پر مسح کرنا : 60 160
168 تنبیہہ 60 160
169 تحریک احمدیت 61 1
170 ہوشمند کذاب : 61 169
171 شاہکارتخلیق : Magnum Opus 63 169
Flag Counter