ماہنامہ انوار مدینہ لاہورجولائی 2002 |
اكستان |
|
حکم : یہکاروبار مکمل طور پر ناجائز ہے جس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ اگر چہ یہ دلالی کی صورت ہے لیکن اس میں دلالی کی شرائط مفقود ہیں ۔دلال (Broker) کو اپنی محنت پر دلالی ملتی ہے لیکن بزناس کے گورکھ دھندے میں اپنی محنت صفحہ نمبر 98 کی عبارت پر اولاًتو کوئی اُجرت نہیں ملتی اور اگر اُجرت ملتی ہے تو دوسرے کی محنت کی شرط پر ۔مثلاً اوپر دیے گئے نقشے کے مطابق زید نے اپنی محنت سے دو ممبر بنائے یعنی بکر اور خالد لیکن فقط اس محنت پر جو کہ زید کی اپنی محنت ہے زید کو کوئی اُجرت وکمیشن نہیں ملتی اگر زید آگے مزید محنت نہ کرے او ر صرف بکر او ر خالد محنت کریں اور ممبر بنائیں اور وہ بھی آگے ممبر بنائیں یہاں تک کہ دئیے گئے نقشہ کے مطابق کم از کم نو ممبر بن جائیں تب زید کو کمیشن ملے گا جو کہ تمام ممبران کے عدد کے تناسب سے ہوگا۔ اور اگر بکر اور خا لدبھی آگے محنت نہ کریں اور ممبر سازی کاسلسلہ آگے نہ چلے تو زید کو اپنی محنت پر بھی کچھ نہ ملے گا ۔ حاصل یہ ہے کہ اس معاملہ میں مندرجہ ذیل خرابیاں ہیں : (١) زید کی اپنی محنت کی اُجرت اس شرط کے ساتھ مشروط ہے کہ آگے سات ممبر اور بنیںاور وہ بھی وہ سات ممبر جو دوسروں نے بنائے ہوں ۔اُجرت کو اس طرح کی شرط کے ساتھ مشروط کرنے سے خود معاملہ فاسد اور ناجائز ہو جاتا ہے ۔ (٢) زید دو ممبر بنانے کے بعد بالکل محنت نہ کرے ۔ بنائے ہوئے ممبر آگے محنت کریں اور یہ سلسلہ دراز ہوتا چلا جائے تو دوسروں کی محنت کے معاوضہ میںزید بھی شریک ہوتا ہے ۔اس لیے کمپنی چودہ ممبر پورے ہونے پرزید کو پچاس ڈالر دیتی ہے اور تیس ممبر مکمل ہونے پر زید کو سو ڈالر دیتی ہے ۔یہ بھی ناجائز ہے اور حرام ہے۔ عام طورپر یہ مغالطہ دیا جاتاہے کہ آگے جو ممبر بنے آخر ان کی بنیاد زید ہی کی تومحنت تھی ۔ اگروہ بکر اور خالد کو ممبر نہ بناتا تو آگے سلسلہ کیسے چلتا۔ علاوہ ازیں زید اب بھی دوسروں کو محنت کی ترغیب تو دیتا ہے۔ اس مغالطہ کاجواب یہ ہے کہ محض محنت کی ترغیب دیناتو خود محنت نہیں ہے جس کا عوض ہو الّا یہ کہ کسی کو اس کام پرملازم رکھ لیا جائے ۔دوسرے کو کام کرنے کی ترغیب دینے کو دلالی نہیںکہتے ۔اس لیے زید صرف اپنی محنت پر عوض کا حقدار ہوسکتا ہے ۔اس کی بنیاد پر آگے جو دوسرے لو گ کام کریں ان کے محنتانہ میں شریک نہیں ہوسکتا۔ تنبیہہ : شریعت کا ضابطہ ہے کہ الاموربمقاصدہا یعنی کاموں اور معاملات کا دارومدار مقاصد پرہوتاہے۔جب ہم بزناس (Biznas) کمپنی کے کام کی نوعیت کو دیکھنے ہیں تواس کے دو حصے ہیں ۔ایک وہ حصہ جس کو وہ اپنی Products کہتے ہیں یعنی کمپیوٹر کے ٹریننگ کورس اور ویب سائیٹ کی فراہمی ۔دوسرا وہ حصہ جس کووہ Marketing کہتے ہیں یعنی آگے ممبر بنانا اور اس پر اپنے ممبروں کو اپنی آمدنی میں شریک کرنا ۔ان دو حصوں میںسے کمپنی کا جو اصل مقصود ہے وہ اس کیMarketing یعنی ممبر سازی کا حصہ ہے اورProductsکا حصہ تو محض یہ دکھانے کے لیے ہے کہ وہ فی الواقع تجارتی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ ہمارے اس دعوے پریہ مشاہدہ کافی دلیل ہے کہ اس کمپنی کے جو لوگ ممبر بن رہے ہیں ان میں سے اکثریت کے پاس تو اپنے کمپیوٹر بھی