ماہنامہ انوار مدینہ لاہورجولائی 2002 |
اكستان |
|
قدرت بھی نہیں تو اگر خدمت کرنے والا ملے یا دستورکے مطابق اجرت دے کر ملتا ہے اور وہ مریض خدمت گار کو اجرت دے سکتاہے یا اس کے پاس ایسا شخص ہو کہ اگر اس سے مدد لے گا تو وہ مدد کرے گا تو یہ مریض تیمم نہ کرے اس لیے کہ وہ پانی کے استعمال پر قادر ہے اور اگر ایسی کوئی بھی صورت نہ ہو سکے تو تیمم کرے گا۔ مسئلہ : اگر غسل کرنا نقصان کرتاہو اور وضو نقصان نہ کرے تو غسل کی جگہ تیمم کرے پھر اگر غسل کے تیمم کے بعد وضو ٹوٹ جائے تو وضو کے لیے تیمم نہ کرے بلکہ وضو کرنا چاہیے اور اگر غسل کے تیمم سے پہلے کوئی بات وضوتوڑنے والی بھی پائی گئی اور پھر غسل کا تیمم کیا ہو تو یہی تیمم غسل اور وضودونوں کے لیے کافی ہے۔ (ھ) پانی نکالنے کا سامان نہ ہونا : مسئلہ : مسافر جب کنویں پرپہنچے اور اس کے پاس ڈول رسی یا دونوں ہی نہ ہوں تو تیمم کرے ۔اسی طرح اگرڈول تو ہو لیکن ناپاک ہو تب بھی تیمم کرے جبکہ اس کے علاوہ کسی اور طریقے سے بھی پانی نکالنا ممکن نہ ہو ۔ مسئلہ : اگر مٹکے وغیرہ میں پانی ہو لیکن کوئی چیز پانی نکالنے کی نہ ہو اورمٹکا جھکا کربھی پانی نہ لے سکتا ہو اور ہاتھ نجس ہوں اور کوئی دوسرا شخص ایسا نہ ہو جو پانی نکال دے یا اس کے ہاتھ دھلادے اور کوئی کپڑاا ور رومال بھی نہ ہو جو مٹکے میں ڈال کر باہر نکالے اور کپڑے سے گرتے ہوئے پانی سے ہاتھ دھو لے تو ایسی حالت میں تیمم درست ہے ۔ مسئلہ : اگر پانی مول بکتا ہے تو اگر اس کے پاس دام نہ ہوں تو تیمم کر لینا درست ہے ۔اور اگر دام پاس ہوں اور سفر کے کرایہ کی ضرورت سے زیادہ بھی ہوں تو خریدناواجب ہے البتہ اگر اتنا گراں بیچے کہ اتنے دام کوئی لگاہی نہیںسکتا تو خریدنا واجب نہیں تیمم کر لینا درست ہے ۔ مسئلہ : اگر سفر میں کسی اور کے پاس پانی ہو تو اپنے جی کو دیکھے اگر اندر سے دل کہتا ہو کہ اگر میں مانگوں تو پانی مل جائے گا تو بے مانگے ہوئے تیمم کرلینا درست نہیں اور اگر اندر سے دل یہ کہتا ہو کہ مانگنے سے یہ شخص پانی نہ دے گاتو بے مانگے بھی تیمم کرکے نماز پڑھ لینا درست ہے لیکن اگر نماز کے بعداس سے پانی مانگا اور اس نے دے دیا تو نماز کو دہرانا پڑے گا۔ (و) ایسی نماز کے فوت ہو جانے کا خوف جوبِلا بدل ہو : جیسے عیدین کی نماز ،نماز جنازہ اور سورج و چاند گرہن کے وقت کی نماز مسئلہ : عید کی نماز میں اگر نماز شروع کرنے سے پہلے وقت جاتے رہنے کا خوف نہ ہو تو امام کے واسطے تیمم جائز نہیں اور اگر وقت چلے جانے کا خوف ہو توتیمم جائز ہے ۔ مسئلہ : مقتدی کو اگر یہ خوف نہ ہو کہ وضو کرنے میں عیدکی نماز فوت ہو جائے گی تو تیمم جائز نہیں ورنہ جائز ہے۔ مسئلہ : اسی طرح مقتدی نے وضو سے نمازِ عید شروع کی پھر وضو ٹوٹنے پر خوف ہو کہ وضو کرنے جائے گا تو