Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہورجولائی 2002

اكستان

12 - 67
۔ 
دوسرا گروہ  :
	تجارتی سود کو جائز کہنے والوں کا دوسرا گروہ وہ ہے جو اپنے استدلال کی بنیاد سود کے عہد جاہلیت میں رائج ہونے یا نہ ہونے پرنہیںرکھتا ،بلکہ وہ اس کے جواز پر کچھ اور ایجابی دلائل پیش کرتا ہے ،اس گروہ نے کئی دلائل پیش کئے ہیں ،ذیل میں ان میں سے چند ایک ذکر کئے جاتے ہیں ۔ 
پہلی دلیل اور استدلال کا جواب  :
	اس گروہ کا یہ کہنا ہے کہ سود کے حرام ہونے کی علت یہ ہے کہ اس میں قرض لینے والے کا نقصا ن ہوتاہے ،اس بیچارے کو محض اپنی تنگدستی کے جرم میں ایک چیز کی قیمت اس کی اصل قیمت سے زائد دینی پڑتی ہے ،اور دوسری طرف قرض دینے والا اپنے فاضل سرمایہ سے بغیر کسی محنت کے مزید مال وصول کرتا ہے جو سراسر ظلم ہے لیکن یہ علت تجارتی سود میںنہیںپائی جاتی بلکہ اس میں قرضدار اور قرض خواہ دونوں کا فا ئدہ ہے ،قرضدار قرض کی رقم کو تجارت میں لگا کر نفع حاصل کر لیتا ہے،  اور قرض خواہ قرض کی  رقم پر سود لے کر ،اس لیے اس میں کسی کے ساتھ ناانصافی اورظلم نہیںہوتا۔
	یہ دلیل آج کل لوگوں کو بہت اپیل کرتی ہے اور بظاہر بڑی خوشنما ہے لیکن تھوڑے سے غور و فکر سے یہ بات واضح ہوجائے گی کہ یہ دلیل بھی حقیقت میںبے وزن ہے کیونکہ اس کاسارا دار ومدار اس بات پر ہے کہ تجارتی سود میںکسی کا نقصان نہیں ،کیونکہ حرمتِ سود کی حکمت صرف وہ نہیں جو تجارتی سود کے حامی حضرات نے پیش کی ہے اس کے بہت سے اسباب ہیں ،ان حکمتوں میں سے ایک یہ بھی تھی کہ کسی فریق کا نقصان اس میں ضرور ہوتا ہے اور نقصان والا معاملہ ناجائز ہوتا ہے مگر تھوڑے سے تغیر کے ساتھ۔ ان حضرات نے توبات یہیںتک ختم کر دی کہ اگر ایک فریق کا نقصان اور دوسرے کا

صفحہ نمبر 90 کی عبارت
فائدہ ہو تو معاملہ ناجائز ہوتا ہے اوردونوں کافائدہ ہوتو جائز ،حالانکہ بات صرف یہیں تک محدود نہیںبلکہ اگر دونوں کافائدہ ہوسکتا ہو مگر ایک کا فائدہ یقینی اور دوسرے کا غیر یقینی اور مشتبہ ہو تب بھی معاملہ ناجائز ہوتا ہے جیسا کہ پیچھے مخابرہ کے بیان میں ذکر کیا گیا ۔ 
دوسری دلیل اور اس کا جواب  : 
	اس گروہ کی دوسری دلیل یہ ہے کہ قرآن کریم نے ارشاد فرمایا  :
	یا ایھا الذین آمنو ا لا تاکلو ا اموالکم بینکم بالباطل الا ان تکون تجارة عن تراض منکم  
	اے ایمان والو ! آپس میں ایک دوسرے کامال ناحق طریقے سے نہ کھائو ،ا  لّا یہ کہ وہ تجارت ہو اور آپس کی رضا 		مندی سے ہو۔
	مندرجہ بالا آیت میں قرآن حکیم نے اکل بالباطل سے منع فرمایا ہے لہٰذا تجارت کے جن طریقوں میں اکل بالباطل موجود ہو وہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
106 حرف آغاز 5 1
107 (١) تجارتی سود : (Commercial lntrest) 6 106
108 (٢) مہاجنی یا صرفی سود : (Usuary) 6 106
109 دونوںاصطلاحات کا پس منظر : 6 106
110 پہلا گروہ : 7 106
111 ایک بہت واضح دلیل : 11 106
112 دوسرا گروہ : 12 106
113 پہلی دلیل اور استدلال کا جواب : 12 106
114 .درس حدیث 14 1
115 رمضان غم خواری اور صبر کا مہینہ ،سخاو ت کا بلند درجہ''ایثار'' 14 114
116 صبر کا مہینہ : 15 114
117 غمخواری کا مہینہ : 15 114
118 روزہ افطار کرانے پر اجر : 15 114
119 سب کو اجر ملتاہے : 15 114
120 ایثار سخاوت کا بلند درجہ ہے : 16 114
121 تھوڑے پر بھی پورا اجر : 16 114
122 اسلام اورکمیونزم : 17 114
123 کمیونزم اور دیگر مذاہب 17 114
124 اسلام تیرہ سو سال سپر پاور رہا : 17 114
125 سب سے طویل عرصہ اسلام سپر پاور رہا : 17 114
126 وفاق المدارس کے اہم فیصلے 19 1
127 (١) توثیق کارروائی اجلاس مجلس عاملہ منعقدہ یکم ذی قعدہ ١٤٢٢ھ : 20 126
128 (٢) متوسطہ کے امتحان میں سائنس ،ریاضی ا ور ا نگلش کے پرچوں کی تفصیل : 20 126
129 (٣) قدیم فضلا ء کا امتحان : 20 126
130 شرائط داخلہ درج ذیل ہیں : 20 126
131 (٥) سود سے متعلق حکومتی موقف کی مذ مت : 21 126
132 (٤) قادیانیوں کو غیر مسلم قراردینے کا خیر مقدم : 21 126
133 (٧) جیّد علماء کی رحلت پر قرار داد تعزیت و دُعائے مغفرت : 22 126
134 وفاق المدارس کی جانب سے قدیم فضلا کے لیے اہم اعلان 22 126
135 خطیب اسلام حضرت مولانا محمد اجمل خان صاحب کی یاد میں 24 1
136 .فرقہ واریت کیا ہے ؟کیوںہے ؟اور سدباب کیا ہے ؟ 28 1
137 دین اسلام : 28 136
138 تدوین دین 29 136
139 فرقہ واریت کیا ہے ؟اور کیوں ہے ؟ 31 136
140 قرآن حدیث کے نام پر فرقہ واریت : 32 136
141 عقائد اسلام اور فرقہ وارانہ نظریات کا تقابلی خاکہ 33 136
142 وفیات 36 1
143 حضرت مولانا سیدرشید میاں صاحب کوصدمہ 36 142
144 دارالافتائ 38 1
145 بزناس یا دین ود نیا کا ناس 38 144
146 فہمِ حدیث 41 1
147 بقیہ فہم حدیث 37 146
148 معراج کے موقع پر دیدار الہی کی نوعیت : 37 146
149 حکم : 39 144
150 نبوت و رسالت 41 146
151 رسول اللہ ۖ کی معراج جسمانی وروحانی : 41 146
152 جنت وددوزخ کامشاہدہ : 48 146
153 انبیا ء کرام اور صحابہ کرام کا محنت ومزدوری کرنا 49 1
154 اسلام اور محنت کی عزت افزائی : 49 153
155 محنت کی عظمت پرآنحضرت ۖ کے ارشادات : 50 153
156 صحابیات کا محنت و مزدوری کرنا : 52 153
157 صحابہ کرام کامحنت و مزدوری کرنا : 52 153
158 مزدور کے حقوق وفرائض : 53 153
159 بقیہ خطیب اسلام 55 135
160 دینی مسائل 56 1
161 ( تیمم کا بیان ) 56 160
162 تیمم کے صحیح ہونے کی شرطیں یہ ہیں : 56 160
163 شرائط سے متعلق مسائل : 56 160
164 (١) نیت کا ہونا : 56 160
165 (٢)پانی کے استعمال پر قدرت نہ ہونا : 57 160
166 (ھ) پانی نکالنے کا سامان نہ ہونا : 59 160
167 (٣) پاک مٹی یا مٹی کی جنس پر مسح کرنا : 60 160
168 تنبیہہ 60 160
169 تحریک احمدیت 61 1
170 ہوشمند کذاب : 61 169
171 شاہکارتخلیق : Magnum Opus 63 169
Flag Counter