Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہورجولائی 2002

اكستان

6 - 67
تجارتی سود کی حرمت کو بالتفصیل جاننے کے لیے ہم مولانا محمد عمران صاحب عثمانی کی کتاب ''شرکت ومضاربت عصر حاضرمیں '' سے ایک اقتباس نقل کرنا مناسب خیال کرتے ہیں ۔وہ تحریر فرماتے ہیں  :
	سترہویں صدی عیسوی میں نظام بینکاری وجود میں آنے کے بعد سود کی دو نئی اصطلاحات بھی اُبھریں ۔ان دو اصطلاحات کی تعریف یہ کی گئی ہے  :
(١)  تجارتی سود   :  (Commercial lntrest) 
	کسی نفع آور پیداواری (Productive) مقاصد کے لیے حاصل کردہ قرضہ پر جوسود لیا جائے وہ تجارتی سود کہلاتاہے۔
(٢)  مہاجنی یا صرفی سود  :  (Usuary)  
	قرض اگر ذاتی ضرورت او ر صرفی مقاصد کے لیے لیا گیا ہو تو اس پراضافہ مہاجنی یا صرفی سود کہلاتا ہے ۔
دونوںاصطلاحات کا پس منظر  :
	بینکاری کا موجودہ نظام جس نے سود کو اخلاقی اور قانونی سندِجواز فراہم کی ، عصر حاضر کے سرمایہ دارانہ نظام کی ریڑھ کی ہڈی ہے ۔جب مسلم ممالک سیاسی طور سے مغرب کے زیر نگیں اور معاشی میدان میں ان کے دست نگر ہوگئے تو انیسویںصدی کے بعض مغرب زدہ مسلمانوں نے ایک طرف تو مغرب کی ان روز افزوں ترقیات کو دیکھا جو صنعت اور تجارت کے میدان میں انہیں حاصل ہو رہی تھیں اور دوسری طرف ان کی نگاہ اپنی ہم مذہب قوم کی معاشی پستی اور اقتصادی زبوں حالی پربھی پڑی ،ساتھ ہی انہیں ا س بات کا بھی احساس ہو ا کہ صنعت و تجارت کے میدان میں بینک ایسے ناگزیر


ادارے کی حیثیت رکھتے ہیں جن کی اہمیت صرف قومی ہی نہیں بین الاقوامی ہے اس چیز نے انہیں یہ کہنے پرآمادہ کیا کہ حرام صرف مہاجنی یا صرفی سود ہے نہ کہ تجارتی سود (Intrest) ،کیونکہ تجارتی سود کوحرام سمجھنے سے اس صنعت وتجارت کی راہ میں ناقابلِ عبور دشواریاں حائل ہو جائیں گی ۔ مگر یہ پریشان کن مسئلہ کہ قرآن وسنت نے ربا اور ربا پر مبنی سارے معاملات کی بالتصریح حرام کیا ہے اس طرح حل کیا گیا کہ ربا کے لفظ کا ترجمہ''یوژری ''کر دیا گیا ،اوراسے'' انٹر سٹ ''کے لفظ کے مغربی تصور سے مختلف بتایاگیا اس طرح یہ سمجھا گیا کہ قرآن کا رباجو حرام قرار دیاگیا تھا وہ یوژری تھا ،انٹرسٹ کی حرمت سے اسے کوئی سروکار نہ تھا ۔
	ہند وستان میں اس طرز فکر کی ابتداء سرسید احمد خان مرحوم سے ہوئی اور ان کی پیروی ان کے مکتب خیال کے لوگوں نے کی مثلاً نذیر احمد، سیّد طفیل احمد منگلوری اور اقبال سہیل وغیرہ ،بعض مصری علما ء مثلاً شیخ محمدعبدہ، توفیق آفندی، شیخ اسماعیل خلیل اور ترکی کے تجدد پسند حضرات نے بھی اس طرح کے خیالات ظاہر کئے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
106 حرف آغاز 5 1
107 (١) تجارتی سود : (Commercial lntrest) 6 106
108 (٢) مہاجنی یا صرفی سود : (Usuary) 6 106
109 دونوںاصطلاحات کا پس منظر : 6 106
110 پہلا گروہ : 7 106
111 ایک بہت واضح دلیل : 11 106
112 دوسرا گروہ : 12 106
113 پہلی دلیل اور استدلال کا جواب : 12 106
114 .درس حدیث 14 1
115 رمضان غم خواری اور صبر کا مہینہ ،سخاو ت کا بلند درجہ''ایثار'' 14 114
116 صبر کا مہینہ : 15 114
117 غمخواری کا مہینہ : 15 114
118 روزہ افطار کرانے پر اجر : 15 114
119 سب کو اجر ملتاہے : 15 114
120 ایثار سخاوت کا بلند درجہ ہے : 16 114
121 تھوڑے پر بھی پورا اجر : 16 114
122 اسلام اورکمیونزم : 17 114
123 کمیونزم اور دیگر مذاہب 17 114
124 اسلام تیرہ سو سال سپر پاور رہا : 17 114
125 سب سے طویل عرصہ اسلام سپر پاور رہا : 17 114
126 وفاق المدارس کے اہم فیصلے 19 1
127 (١) توثیق کارروائی اجلاس مجلس عاملہ منعقدہ یکم ذی قعدہ ١٤٢٢ھ : 20 126
128 (٢) متوسطہ کے امتحان میں سائنس ،ریاضی ا ور ا نگلش کے پرچوں کی تفصیل : 20 126
129 (٣) قدیم فضلا ء کا امتحان : 20 126
130 شرائط داخلہ درج ذیل ہیں : 20 126
131 (٥) سود سے متعلق حکومتی موقف کی مذ مت : 21 126
132 (٤) قادیانیوں کو غیر مسلم قراردینے کا خیر مقدم : 21 126
133 (٧) جیّد علماء کی رحلت پر قرار داد تعزیت و دُعائے مغفرت : 22 126
134 وفاق المدارس کی جانب سے قدیم فضلا کے لیے اہم اعلان 22 126
135 خطیب اسلام حضرت مولانا محمد اجمل خان صاحب کی یاد میں 24 1
136 .فرقہ واریت کیا ہے ؟کیوںہے ؟اور سدباب کیا ہے ؟ 28 1
137 دین اسلام : 28 136
138 تدوین دین 29 136
139 فرقہ واریت کیا ہے ؟اور کیوں ہے ؟ 31 136
140 قرآن حدیث کے نام پر فرقہ واریت : 32 136
141 عقائد اسلام اور فرقہ وارانہ نظریات کا تقابلی خاکہ 33 136
142 وفیات 36 1
143 حضرت مولانا سیدرشید میاں صاحب کوصدمہ 36 142
144 دارالافتائ 38 1
145 بزناس یا دین ود نیا کا ناس 38 144
146 فہمِ حدیث 41 1
147 بقیہ فہم حدیث 37 146
148 معراج کے موقع پر دیدار الہی کی نوعیت : 37 146
149 حکم : 39 144
150 نبوت و رسالت 41 146
151 رسول اللہ ۖ کی معراج جسمانی وروحانی : 41 146
152 جنت وددوزخ کامشاہدہ : 48 146
153 انبیا ء کرام اور صحابہ کرام کا محنت ومزدوری کرنا 49 1
154 اسلام اور محنت کی عزت افزائی : 49 153
155 محنت کی عظمت پرآنحضرت ۖ کے ارشادات : 50 153
156 صحابیات کا محنت و مزدوری کرنا : 52 153
157 صحابہ کرام کامحنت و مزدوری کرنا : 52 153
158 مزدور کے حقوق وفرائض : 53 153
159 بقیہ خطیب اسلام 55 135
160 دینی مسائل 56 1
161 ( تیمم کا بیان ) 56 160
162 تیمم کے صحیح ہونے کی شرطیں یہ ہیں : 56 160
163 شرائط سے متعلق مسائل : 56 160
164 (١) نیت کا ہونا : 56 160
165 (٢)پانی کے استعمال پر قدرت نہ ہونا : 57 160
166 (ھ) پانی نکالنے کا سامان نہ ہونا : 59 160
167 (٣) پاک مٹی یا مٹی کی جنس پر مسح کرنا : 60 160
168 تنبیہہ 60 160
169 تحریک احمدیت 61 1
170 ہوشمند کذاب : 61 169
171 شاہکارتخلیق : Magnum Opus 63 169
Flag Counter