Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہورجولائی 2002

اكستان

47 - 67
آپ کی اُمت روزانہ پانچ نمازیں بھی نہیں پڑھ سکتی او رمیں آپ سے پہلے لوگوں کا تجرنہ کر چکا ہوں اوربنی اسرائیل کے ساتھ بڑی کوشش کر چکا ہوں لہٰذا آپ پھر جائیں اور اپنے رب سے (ابھی مزید )تخفیف کی درخواست کیجیے آپ نے فرمایا میں نے اپنے رب سے باربار درخوا ست کی اب اور زیادہ درخواست کرتے مجھ کو شرم آتی ہے لہٰذا اب میں اس پر راضی ہوں اور اس کو قبول کرتا ہوں۔اس کے بعد آپ نے فرمایا جب میں آگے بڑھا تو ایک منادی نے آوازدی اب میں اپنا آخری حکم جاری کرچکا اور اپنے بندوں پر جو تخفیف کرنی تھی کرچکا۔
	فا ئد ہ  : (١)  پچاس نمازوں کا سن کر بعض لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ پھر تو دنیا کا کوئی کام ہی نہ کرسکتے تھے بس ہر وقت مصلے پربیٹھے رہتے۔یہ خیال بہت ہی غیرمناسب ہے کیونکہ اول تو اگر ہمیں اللہ تعالی یہی حکم دیتے کہ بس روکھی سوکھی کھاکر اور موٹا جھوٹا پہن کر سارا وقت عبادت ہی میں خرچ کرو تو یہ بھی ناجائز نہ ہوگا کیونکہ ہم اللہ تعالی کے بندے اور غلام ہیں دوسرے یہ بھی تو ضروری نہیں کہ اس وقت موجود ہ پانچ نمازوں کی طرح کی ترتیب اور طریقہ ہوتا ۔ہو سکتا ہے کہ بہت مختصر سی نماز مثلًا صرف ایک یا دو رکعتوںپر مشتمل نماز کا حکم دیا جاتاجو آدمی جلدی سے ادا کر لیتا۔
	(٢)  پچاس کا کہہ کرپھر تخفیف کرنے میں بہت سی حکمتیں ہیں مثلًا
	 (الف )  اللہ تعالی کا اُمت پر احسان ظاہر ہونا۔
	(ب)  رسولوں کی اُمت کے حال پر شفقت کا ہونا۔
عن عبدالرحمن بن عائش قال قال رسول اللّٰہ ۖ رأیت ربی عزوجل فی احسن صورة قال فیم یختصم الملا الا علی قلت انت اعلم قال فوضع کفہ بین کتفی فوجدت بردھا بین ثدیی فعلمت ما فی السماوات والارض وتلا وکذالک نری ابراہیم ملکوت السماوات والارض ولیکون من المومنین۔                                                                                                          
							(دارمی)
حضرت عبدالرحمن بن عائش رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ  ۖنے فرمایا میں نے اپنے رب عزوجل کو (تجلی کی)بہترین صورت میں دیکھا رب تعالی نے (مجھ سے )پوچھا ملااعلی (یعنی مقرب فرشتے) کس بارے میں بحث کر رہے ہیں ۔میںنے جواب دیا کہ آپ زیادہ باخبرہیں آپ  ۖ نے کہا میرے رب (کی تجلی)نے اپنا ہاتھ میرے کندھوں کے درمیان رکھاتو میں نے اس (کی راحت کے لطف )کی ٹھنڈک اپنے پستانوںکے درمیان پائی (یعنی مجھ پررحمت اور علوم کا نزول ہوا )تو میں نے آسمانوں اور زمین کی درمیان کی (نبوت کی ضرورت کی ) چیزوں کو
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
106 حرف آغاز 5 1
107 (١) تجارتی سود : (Commercial lntrest) 6 106
108 (٢) مہاجنی یا صرفی سود : (Usuary) 6 106
109 دونوںاصطلاحات کا پس منظر : 6 106
110 پہلا گروہ : 7 106
111 ایک بہت واضح دلیل : 11 106
112 دوسرا گروہ : 12 106
113 پہلی دلیل اور استدلال کا جواب : 12 106
114 .درس حدیث 14 1
115 رمضان غم خواری اور صبر کا مہینہ ،سخاو ت کا بلند درجہ''ایثار'' 14 114
116 صبر کا مہینہ : 15 114
117 غمخواری کا مہینہ : 15 114
118 روزہ افطار کرانے پر اجر : 15 114
119 سب کو اجر ملتاہے : 15 114
120 ایثار سخاوت کا بلند درجہ ہے : 16 114
121 تھوڑے پر بھی پورا اجر : 16 114
122 اسلام اورکمیونزم : 17 114
123 کمیونزم اور دیگر مذاہب 17 114
124 اسلام تیرہ سو سال سپر پاور رہا : 17 114
125 سب سے طویل عرصہ اسلام سپر پاور رہا : 17 114
126 وفاق المدارس کے اہم فیصلے 19 1
127 (١) توثیق کارروائی اجلاس مجلس عاملہ منعقدہ یکم ذی قعدہ ١٤٢٢ھ : 20 126
128 (٢) متوسطہ کے امتحان میں سائنس ،ریاضی ا ور ا نگلش کے پرچوں کی تفصیل : 20 126
129 (٣) قدیم فضلا ء کا امتحان : 20 126
130 شرائط داخلہ درج ذیل ہیں : 20 126
131 (٥) سود سے متعلق حکومتی موقف کی مذ مت : 21 126
132 (٤) قادیانیوں کو غیر مسلم قراردینے کا خیر مقدم : 21 126
133 (٧) جیّد علماء کی رحلت پر قرار داد تعزیت و دُعائے مغفرت : 22 126
134 وفاق المدارس کی جانب سے قدیم فضلا کے لیے اہم اعلان 22 126
135 خطیب اسلام حضرت مولانا محمد اجمل خان صاحب کی یاد میں 24 1
136 .فرقہ واریت کیا ہے ؟کیوںہے ؟اور سدباب کیا ہے ؟ 28 1
137 دین اسلام : 28 136
138 تدوین دین 29 136
139 فرقہ واریت کیا ہے ؟اور کیوں ہے ؟ 31 136
140 قرآن حدیث کے نام پر فرقہ واریت : 32 136
141 عقائد اسلام اور فرقہ وارانہ نظریات کا تقابلی خاکہ 33 136
142 وفیات 36 1
143 حضرت مولانا سیدرشید میاں صاحب کوصدمہ 36 142
144 دارالافتائ 38 1
145 بزناس یا دین ود نیا کا ناس 38 144
146 فہمِ حدیث 41 1
147 بقیہ فہم حدیث 37 146
148 معراج کے موقع پر دیدار الہی کی نوعیت : 37 146
149 حکم : 39 144
150 نبوت و رسالت 41 146
151 رسول اللہ ۖ کی معراج جسمانی وروحانی : 41 146
152 جنت وددوزخ کامشاہدہ : 48 146
153 انبیا ء کرام اور صحابہ کرام کا محنت ومزدوری کرنا 49 1
154 اسلام اور محنت کی عزت افزائی : 49 153
155 محنت کی عظمت پرآنحضرت ۖ کے ارشادات : 50 153
156 صحابیات کا محنت و مزدوری کرنا : 52 153
157 صحابہ کرام کامحنت و مزدوری کرنا : 52 153
158 مزدور کے حقوق وفرائض : 53 153
159 بقیہ خطیب اسلام 55 135
160 دینی مسائل 56 1
161 ( تیمم کا بیان ) 56 160
162 تیمم کے صحیح ہونے کی شرطیں یہ ہیں : 56 160
163 شرائط سے متعلق مسائل : 56 160
164 (١) نیت کا ہونا : 56 160
165 (٢)پانی کے استعمال پر قدرت نہ ہونا : 57 160
166 (ھ) پانی نکالنے کا سامان نہ ہونا : 59 160
167 (٣) پاک مٹی یا مٹی کی جنس پر مسح کرنا : 60 160
168 تنبیہہ 60 160
169 تحریک احمدیت 61 1
170 ہوشمند کذاب : 61 169
171 شاہکارتخلیق : Magnum Opus 63 169
Flag Counter