ماہنامہ انوار مدینہ لاہورجولائی 2002 |
اكستان |
|
نہیںہیں اور ان کو کمپیوٹر کی الف ب سے بھی کوئی واقفیت نہیں ہے اور نہ ہی کسی کمپیوٹر کورس یاویب سائیٹ سے ان کو کوئی دلچسپی ہے یااس سے ان کا کوئی بھی مفاد وابستہ ہے۔غرض کمپنی کا اصل مقصد تو مارکیٹنگ (Marketing) ہے اور اس کے طریقہ کار کے بارے میں ہم وضاحت صفحہ نمبر 99 کی عبارت سے بتا چکے کہ وہ سرے سے ناجائز اور حرام ہے اور اصل بات یہ ہے کہ یہ کوئی انوکھی چیز نہیںہے ۔اس سے ملتے جلتے طریقے پہلے بھی چلائے گئے اور چلائے بھی جا رہے ہیں یہ سب درحقیقت لوٹ کھسوٹ کے طریقے ہیں البتہ حکمت یہ اختیار کی ہے کہ لوٹ کھسوٹ میں دوسروں کوبھی شریک کر لو تاکہ اصل جرم لوگوں کی نظروں میںنہ آئے بلکہ وہ خود مال کے لالچ میں زیادہ سے زیادہ لوٹ کھسوٹ کروائیں ۔ بقیہ دینی مسائل (٤) مسح پورا پورا کرنا : مسئلہ : مسح اس طرح کرے کہ کوئی حصہ باقی نہ رہے اگر بال برابر بھی کوئی جگہ رہ گئی تو تیمم نہیں ہوا۔ مسئلہ : اگر کوئی شخص بھوؤں کے نیچے اور آنکھوں کے اوپر جو جگہ ہے اس کا مسح نہ کرے تو تیمم صحیح نہیں ہوا اسی طرح دونوں نتھنوں کے درمیان جو پردہ ہے اس پر بھی مسح کرے ۔ مسئلہ : تیمم میں تنگ انگوٹھی ،کنگن اور چوڑیاں وغیرہ نکال دینا ضروری ہے تاکہ مسح پوری طرح ہو جائے ان کو محض حرکت دینا کافی نہیں بلکہ اپنی جگہ سے ہٹا کر ان کے نیچے بھی مسح کرے۔ (٥) کم از کم تین انگلیوں سے مسح کرنا : مسئلہ : پورے ہاتھ یا اکثر ہاتھ سے مسح کرے اور اکثرکا مطلب یہ ہے کہ تین انگلیوں یا زیادہ سے مسح کرے ایک یا دو انگلیوں سے مسح جائز نہیں ۔ (٦) پانی کے قریب کے گمان پر اس کو طلب کرنا : مسئلہ : جس مسافر کو کسی علامت سے یہ گمان ہوکہ پانی قریب ملے گا مثلًا سبزہ نظر آئے یا پرندے گھومتے ہوں یا کسی متقی آدمی نے خبر دی کہ پانی قریب ہے تو اس کو اتنی دور تک پانی تلاش کرنا اور طلب کرنا ضروری ہے کہ خود اس کو جان ومال کا ضررنہ ہو اور ساتھیوں کو انتظار کی مشقت نہ ہو اگر ایساہو تو طلب کرنا واجب نہیں ۔ مسئلہ : خود طلب کرنا بھی لازمی نہیں بلکہ اگر کسی دوسرے سے تلاش کرایا تب بھی کافی ہے ۔