سرپرستی میں اور بڑی بڑی رشوتوں کی تدبیر سے اپنے کا م میں لگے ہوئے ہیں ، قوم کا خون پی رہے ہیں اور اپنی تجوریاں بھر رہے ہیں ، جن کی گردنوں پر بے شمار افراد کی ہلاکت، لاکھوں جوانوں کی جوانی و صحت کی تباہی، والدین کے ہوتے ہوئے یتیموں جیسی زندگی گذارنے والے نونہالوں کی محرومی اور بے بسی، شوہروں کے ہوتے ہوئے بیواؤں سے بری زندگی جینے والی خواتین کی پریشان حالی اور کس مپرسی جیسے بے شمار جرائم کابوجھ ہے، مگر وہ احساس جرم سے عاری اور اپنا بیلنس بڑھانے میں منہمک ہیں ، اور انہیں کے ذریعہ پوری دنیا میں مختلف تدبیروں سے کبھی معصوم بچوں کواغوا کر کے ان کا پیٹ چیر کر ان میں منشیات بھر کر او ر کبھی کسی اورطرح سے خطرناک منشیات (افیم،ہیروئن، کوکین ،چرس،ڈرگ،ایم ڈی ٹیبلٹس،وائٹنر نامی سفید نشہ آور کیمیکل جو مشروب اور سفوف دونوں شکلوں میں دستیاب ہوتا ہے،وغیرہ) سپلائی کی جاتی ہیں ۔
عرب ممالک بطور خاص مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کے یہودی تاجروں کے ذریعہ منشیات کی وسیع پیمانے پر سپلائی جاری ہے، اور اس کے ذریعہ ایک تیر سے دو شکار کئے جارہے ہیں ، دولت بھی سمیٹی جارہی ہے، اور امتِ عرب کو کھوکھلا اور بے قیمت بھی بنایا جارہا ہے ۔(المخدرات:عائض قرنی/۱۵)
یومیہ نشہ بازں کا تناسب بڑھتا جارہا ہے،اربوں کی دولت انسانوں کے ذریعہ اس لعنت میں صرف کی جارہی ہے، یہ اسراف قوم کی معاشی صورت حال کو کس دیوالیہ پن کی طرف لے جارہا ہے، محتاج بیان نہیں ، ان مالی نقصانات سے امت کو محفوظ رکھنے کے لئے منشیات کی اس لعنت پرقدغن لگانی ہوگی، تبھی امت اسراف اور بدحالی کی زنجیر سے آزاد ہوسکے گی۔