اس سے گھن کر رہے ہوں گے۔
حضرت عبد اللہ بن عباس سے منقول ہے:
مَنْ مَاتَ وَ فِیْ بَطْنِہِ الْخَمْرُ، فَضَحَہُ اللّٰہُ عَلَی رُؤُوْسِ اْلاَشْہَادِ یَوْمَ اْلقِیَامَۃِ۔ (ایضاً)
جو اس حال میں مرجائے کہ اس کے پیٹ میں شراب ہو، اللہ قیامت کے دن اسے برسرعام رسوا فرمائے گا۔
حضرت قیس بن سعدؓ سے منقول ہے :
مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ اَتَی عَطْشَانَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔(کنز العمال:۵/۱۳۸)
جو شراب پیتا ہے وہ قیامت کے دن پیاسا اٹھایا جائے گا۔
حضرت حسنؓ سے منقول ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
یَلْقَی اللّٰہُ شَارِبَ الْخَمْرِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ حَیْنَ یِلْقَاہُ وَ ہُوَ سَکْرَانُ فَیَقُوْلُ: وَیْلَکَ مَا شَرِبْتَ؟ فَیَقُوْلُ: اَلْخَمْرَ، فَیَقُوْلُ:اَلَمْ اُحَرِّمْہَا عَلَیْکَ؟ فَیَقُوْلُ: بَلَی، فَیُوْمَرُ بِہِ اِلَی النَّارِ۔( کنزالعمال/۵:۱۴۴)
شراب نوش نشہ کی حالت میں قیامت کے روز اللہ سے ملے گا،اللہ پوچھے گا: تیرا برا ہو،تو نے کیا پی رکھا ہے؟ وہ بولے گا:شراب، اللہ فرمائے گا:کیا میں نے تم پر شراب حرام نہیں کردی تھی؟ وہ کہے گا: کیوں نہیں ، اس پر اللہ کی طرف سے اسے جہنم میں داخل کرنے کا حکم دیا جائے گا۔