ارشاد نبوی ہے:
لَایَدْخُلُ الْجَنَّۃَ مُدْمِنُ الْخَمْرِ۔ (ابن ماجہ/۳۳۸۶)
شراب کاعادی مجرم جنت میں (بغیر سزا بھگتے) داخل نہیں ہوسکے گا۔
ایک حدیث قدسی میں یہ وارد ہوا ہے کہ ا للہ رب العزت نے جنت تیار کرنے اور مزین کرنے کے بعد جنت کو خطاب کر کے فرمایا:
وَعِزَّتِیْ:لَایَدْخُلُکِ مُدْمِنُ خَمْرٍ۔(کنز العمال:۵/۱۴۱)
میری عزت کی قسم: شراب کا عادی مجرم(بغیر سزا پائے)یہاں داخل نہ ہوسکے گا۔
ایک حدیث میں فرمایا گیا:
مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِیْ الدُّنْیَا لَمْ یَشْرَ بْہَا فَیْ الآخِرَۃِ إِلَّا أَنْ یَتُوْبَ۔ (ایضاً/۳۳۷۳)
جو دنیا میں شراب نوشی کرے گا، اور توبہ نہیں کرے گا، وہ آخرت کی شراب طہورسے محروم رہے گا۔
حضرت عبد اللہ بن عمر سے مروی ہے:
مَنْ مَاتَ وَ ہُوَمُدْمِنُ خَمْرٍ، لَقِیَ اللّٰہَ وَ ہُوَ مُسْوَدُّ الْوَجْہِ، مُظْلِمُ الْجَوْفِ، لِسَانُہُ سَاقِطٌ عَلَی صَدْرِہِ یَقْذَرُہُ النَّاسُ۔( کنز العمال/۵:۱۴۳)
جو شراب کا عادی اسی حال میں مر جائے وہ اللہ سے اس طرح ملے گا کہ اس کا چہرہ سیاہ،دل تاریک،زبان سینہ پر لٹکی ہوئی ہوگی،لوگ