ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2017 |
اكستان |
|
گزشتہ ماہ وزارتوں اور سرکاری اداروں میں موجود قادیانیوں نے خفیہ سازش کے ذریعہ کاغذاتِ نامزدگی میں عقیدۂ ختم نبوت کے حلف نامہ7B اور 7C میں تحریف کر کے پاکستان کی اساس کو تباہ کرنے کا باغیانہ اقدام کیا ۔ بھلا ہو بعض ارکانِ اسمبلی اور سینٹ کا جن کے کان میں اس خطرناک سازش کی بھنک پڑی اورپورے ملک میں خطرے کا بگل بجتے ہی یہودیوں کے وفادار خونخوار احمدی بھیڑیوں کی ناموسِ رسالت پر حملہ کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پورے ملک میںپھیل گئی پوری قوم حضرت محمد رسول اللہ ۖ کی ناموسِ ختم نبوت کی عصمت کی حفاظت کے لیے اُٹھ کھڑی ہوئی اور ٥ اکتوبر کو قومی اسمبلی نے ختم نبوت حلف نامہ کی بحالی کا بل متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے احمدی دجالوں کا دجل اُن کے منہ پر دے مارا ........... والحمد للہ۔ ہم اس موقع پر مناسب خیال کرتے ہیں کہ ختم نبوت سے متعلق جد ِامجد سیّد الملة حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب دیوبندی رحمة اللہ علیہ کی ایک انتہائی سادہ ،دلنشیں اور پُر مغز تحریر اپنے مسلمان بھائیوں کو بطور ہدیۂ خالصہ کے پیش کریں جو طالبعلموں کے لیے سوال و جواب کی صورت میں ''دینی تعلیم کا سالہ'' نمبر ٧ میں رقم ہے : ختم نبوت اور خاتم الانبیائ '' آج جمعرات ہے آج علمی مذاکرہ کا دن ہے یعنی اُستاذ صاحب طلبہ کے ساتھ بیٹھتے ہیں علمی باتیں ہوتی ہیں اُستاذ صاحب سوال کرتے ہیں طلبہ جواب دیتے ہیں اور کسی طالب علم کے ذہن میں کوئی بات آتی ہے وہ اُستاذ صاحب سے دریافت کرتا ہے تو اُستاذ صاحب اُس کا جواب دیتے ہیں اور اگر آج موقع نہیں ہوتا تو ایک دن مقرر کر لیتے ہیں کہ اس روز اس کا جواب سمجھائیں گے۔ آج ایک طالب علم نے جس کا نام ''مناظر'' ہے اُستاذ صاحب سے سوال کیا :