Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2017

اكستان

47 - 66
کے متواتر ہونے کی تصریح کی ہے چنانچہ حافظ ابن حزم ظاہری لکھتے ہیں  : 
''وہ تمام حضرات جنہوں نے آنحضرت  ۖ  کی نبوت آپ کے معجزات اور  آپ کی کتاب (قرآنِ کریم) کو نقل کیا ہے اُنہوں نے یہ بھی نقل کیا ہے کہ آپ   نے یہ خبر دی تھی کہ آپ کے بعد کوئی نبی نہیں۔'' (کتاب الفصل  ج ١ ص ٧٧)
 حافظ ابن کثیر  آیت خاتم النبیین کے تحت لکھتے ہیں  : 
''ختم ِ نبوت پر آنحضرت  ۖ  سے احادیث ِمتواترہ وارد ہوئی ہیں جنہیں صحابہ کرام کی ایک بڑی جماعت نے بیان فرمایا ۔''(تفسیر ابن کثیر  ج ٣  ص٤٩٣) 
 مشہور مفسر علامہ سیّد محمود آلوسی   تفسیر ''روح المعانی'' میںزیرِ آیت خاتم النبیین لکھتے ہیں  : 
''آنحضرت  ۖ  کا خاتم النبیین ہونا ایسی حقیقت ہے کہ جس پر قرآن ناطق ہے احادیث ِ نبوی نے جسے اشگاف طور پر بیان فرمایا ہے اور اُمت نے جس پر اجماع کیا پس جو شخص اس کے خلاف کا مدعی ہو اُسے کافر اور غیر مسلم قرار دیا جائے گا۔ '' 
اُمت کا اِس پر اجماع ہے کہ ختم ِنبوت کا منکر دائرۂ اسلام سے خارج ہے  : 
عقیدۂ ختم نبوت جس طرح قرآنِ کریم کے نصوصِ قطعی سے ثابت ہے اسی طرح رسول اللہ  ۖ  کی احادیث ِمتواترہ سے بھی ثابت ہے یہاں اختصار کے مد نظرصرف چند احادیث ذکر کی جاتی ہیں  :
٭  حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولِ اکرم  ۖ  نے ارشاد فرمایا  : ''میری اور مجھ سے پہلے انبیاء کی مثال ایسی ہے کہ ایک شخص نے بہت ہی حسین و جمیل محل بنایا مگر اُس کے کسی کونے میں ایک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی ، لوگ اُس کے گرد گھومنے اور اُس پر عش عش کرنے لگے اور  یہ کہنے لگے کہ یہ ایک اینٹ بھی کیوں نہ لگادی گئی  ؟ آپ نے فرمایا'' میں وہی (کونے کی آخری ) اینٹ ہوں اور میں نبیوں کے سلسلے کو ختم کرنے والا ہوں۔ ''  ١
------------------------------
  ١   صحیح مسلم  ج ٢  ص ٢٤٨  ۔  صحیح بخاری کتاب المناقب ج ١ ص ٥٠١ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 چھوٹے گناہوں پر بھی گرفت ہو سکتی ہے 7 4
6 وفیات 9 1
7 صالح جمہوریت اور تعمیر جمہوریت 10 1
8 اصلاحِ معاشرہ کے اصول : 10 7
9 (الف) ایک دوسرے کا احترام : 11 7
10 (ب) دلوں کی صفائی : 14 7
11 (ج) جذبۂ تقدم و ترقی میں اعتدال : 19 7
12 (د) افواہ کی تحقیق، قوتِ مقاومت اور حوصلہ ٔ تادیب : 20 7
13 سیرت ِ پاک کا اِزدواجی پہلو اور مسئلہ کثرت ِ ازدواج 22 1
14 تعدد ِ ازواج کا دور اور خطراتِ شہوت پرستی کا قلع قمع : 22 13
15 ازواجِ مطہرات کے ذریعہ تعلیماتِ اسلام کی نشرو اشاعت : 27 13
16 تعددِ ازواج کا سیاسی پہلو : 28 13
17 آنحضرت ۖ کی قوت ِ رجولیت اور انتہائی نفس کُشی : 28 13
18 ایک اہم نکتہ : 29 13
19 تبلیغ ِ دین 31 1
20 مذموم اخلاق کی تفصیل اور طہارتِ قلب کا بیان 31 19
21 (١) پہلی اصل ....... کثرتِ اکل اور حرصِ طعام کا بیان : 32 19
22 تقلیلِ طعام کے فوائد : 32 19
23 مقدارِ طعام کے مراتب : 34 19
24 وقت ِاکل کے مختلف درجات : 35 19
25 جنس ِطعام کے مراتب مختلفہ : 36 19
26 سالکوں کو ترک ِلذائذ کی ضرورت : 36 19
27 فضائلِ مسجد 37 1
28 مسجد بنانا : 37 27
29 صدقاتِ جاریہ : 40 27
30 (١) علم سیکھنا اور سکھانا : 41 27
31 (٢) نیک اولاد : 41 27
32 (٣) ورثہ میں چھوڑ ا ہوا قرآن شریف : 42 27
33 (٤) مسافر خانہ اور نہر بنانا : 42 27
34 (٥) صدقہ : 42 27
35 مسجدیں آباد رکھنا : 43 27
36 عقیدۂ ختم ِ نبوت کی عظمت واہمیت 46 1
37 اولاد کی تعلیم و تربیت 51 1
38 دل کی حفاظت 55 1
39 حضرات ِصحابہ کرام وغیرہم کی سخاوت کے چند واقعات 55 38
40 حضرت ابو بکر کی سخاوت : 55 38
41 حضرت عمر کی سخاوت : 56 38
42 حضرت عثمانِ غنی کی سخاوت : 56 38
43 حضرت علی کی سخاوت : 57 38
44 حضرت طلحہ کی سخاوت : 57 38
45 حضرت عائشہ کی سخاوت : 58 38
46 حضرت سعید بن زید کی سخاوت : 58 38
47 حضرت عبد اللہ بن جعفر کی سخاوت : 59 38
48 سیّدنا حضرت حسین کی سخاوت : 60 38
49 حضرت عبداللہ بن عباس کی سخاوت : 61 38
50 خانوادہ ٔ نبوت کی سخاوت کا نمونہ : 61 38
51 حضرت لیث بن سعد کی سخاوت : 62 38
52 حضرت عبداللہ بن عامر کی سخاوت : 62 38
53 اخبار الجامعہ 64 1
54 بقیہ : فضائل مسجد 64 27
56 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجیے 65 1
Flag Counter