Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2017

اكستان

26 - 66
حاصل کریں اور دوسرے لوگوں اور آئندہ نسلوں کے لیے مشعلِ ہدایت بن جائیں خصوصًا جبکہ وہ تمام دنیا کی ہدایت اور اصلاح کے لیے بھیجا گیا ہو بالخصوص جبکہ وہ خاتم الانبیاء ہو تکمیل ِ دین اس کی بعثت کامقصود ہو اور دینی تعلیم کے تمام آسمانی سلسلے مکمل ہو کر ختم ہو رہے ہوں۔ 
مثل انبیائ، بنی اسرائیل اور اُمم ِسابقہ فقط ایک قوم یا ایک شہر اُس کا نقطۂ نظر اور مرکز اصلاح   و ہدایت نہ ہو اور چونکہ اس کو عورتوں کی بھی اصلاح کرنی ہے اور بہت سے ان قوانین کو بھی پھیلانا ہے جن کا تعلق عورتوں اور مردوں کے باہمی علائق سے ہے اس لیے اس کو بہت سے شاگرد اس صنف کے بھی درکار ہیں تاکہ وہ جملہ اُن امور کو جن کا تعلق فقط عورتوں سے یا عورتوں اور مردوں کے آپس کے علائق سے ہے سیکھیں اور تما م عالم کے لیے مشعلِ ہدایت بنیں۔ 
لہٰذا اس مقام پر فقط نو عورتوں پر اکتفا کرنا یہ بھی اقلِ قلیل ہوگا ظاہر ہے کہ عورتوں کی جملہ ضروریات اور اصلاحات کی تعلیم بغیر علاقہ زن وشوئی  ١  نہایت مشکل ہے کیونکہ شرم اور اجنبیت بہت سی چیزوں کی تعلیم و تعلّم سے مانع ہوگی۔ اس مقام پر ضروری تھا کہ بہت زیادہ وسعت کو اختیار کیا جاتا مگر آنحضرت علیہ السلام نے اس کو اختیار نہ فرمایا اور بہت تھوڑی مقدار پر کفایت کی اور یہی وجہ ہے کہ اُس زمانہ میں جبکہ احکام ِ عملیہ کے انتشار کا وقت آیا ہے تعددِ ازواج کو اختیار فرمایا۔
 تفصیل اس اجمال کی یہ ہے کہ بعد از نبوت مکہ معظمہ کی زندگانی میں اور مدینہ منورہ کی ابتدائی زندگی میں محض اصلاحِ عقائد واخلاق کو مد نظر رکھا گیا تھا اور سن دوم ہجری سے اصلاحِ اعمال اور اقوال  کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی اور اس قسم کے قوانین موسلا دھار بارش کی طرح اُتارے جانے لگے    لہٰذا ضروری ہوا کہ اس وقت میں عورتوں کی اچھی خاصی مقدار سیکھنے والوں کی موجود ہو۔ 
( وَاذْکُرْنَ مَا یُتْلٰی فِیْ بُیُوْتِکُنَّ مِنْ اٰیٰتِ اللّٰہِ وَالْحِکْمَةِ  ط  اِنَّ اللّٰہَ کَانَ لَطِیْفًا خَبِیْرًا)   ٢  
''اور تم خدا کی ان آیتوں اور اس علم کو یاد رکھو جس کا تمہارے گھروں میں چرچا   رہتا ہے، بے شک اللہ تعالیٰ راز داں پورا خبردار ہے۔ ''
------------------------------
  ١   میاں بیوی کا رشتہ     ٢   سُورة الاحزاب :  ٣٤ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 چھوٹے گناہوں پر بھی گرفت ہو سکتی ہے 7 4
6 وفیات 9 1
7 صالح جمہوریت اور تعمیر جمہوریت 10 1
8 اصلاحِ معاشرہ کے اصول : 10 7
9 (الف) ایک دوسرے کا احترام : 11 7
10 (ب) دلوں کی صفائی : 14 7
11 (ج) جذبۂ تقدم و ترقی میں اعتدال : 19 7
12 (د) افواہ کی تحقیق، قوتِ مقاومت اور حوصلہ ٔ تادیب : 20 7
13 سیرت ِ پاک کا اِزدواجی پہلو اور مسئلہ کثرت ِ ازدواج 22 1
14 تعدد ِ ازواج کا دور اور خطراتِ شہوت پرستی کا قلع قمع : 22 13
15 ازواجِ مطہرات کے ذریعہ تعلیماتِ اسلام کی نشرو اشاعت : 27 13
16 تعددِ ازواج کا سیاسی پہلو : 28 13
17 آنحضرت ۖ کی قوت ِ رجولیت اور انتہائی نفس کُشی : 28 13
18 ایک اہم نکتہ : 29 13
19 تبلیغ ِ دین 31 1
20 مذموم اخلاق کی تفصیل اور طہارتِ قلب کا بیان 31 19
21 (١) پہلی اصل ....... کثرتِ اکل اور حرصِ طعام کا بیان : 32 19
22 تقلیلِ طعام کے فوائد : 32 19
23 مقدارِ طعام کے مراتب : 34 19
24 وقت ِاکل کے مختلف درجات : 35 19
25 جنس ِطعام کے مراتب مختلفہ : 36 19
26 سالکوں کو ترک ِلذائذ کی ضرورت : 36 19
27 فضائلِ مسجد 37 1
28 مسجد بنانا : 37 27
29 صدقاتِ جاریہ : 40 27
30 (١) علم سیکھنا اور سکھانا : 41 27
31 (٢) نیک اولاد : 41 27
32 (٣) ورثہ میں چھوڑ ا ہوا قرآن شریف : 42 27
33 (٤) مسافر خانہ اور نہر بنانا : 42 27
34 (٥) صدقہ : 42 27
35 مسجدیں آباد رکھنا : 43 27
36 عقیدۂ ختم ِ نبوت کی عظمت واہمیت 46 1
37 اولاد کی تعلیم و تربیت 51 1
38 دل کی حفاظت 55 1
39 حضرات ِصحابہ کرام وغیرہم کی سخاوت کے چند واقعات 55 38
40 حضرت ابو بکر کی سخاوت : 55 38
41 حضرت عمر کی سخاوت : 56 38
42 حضرت عثمانِ غنی کی سخاوت : 56 38
43 حضرت علی کی سخاوت : 57 38
44 حضرت طلحہ کی سخاوت : 57 38
45 حضرت عائشہ کی سخاوت : 58 38
46 حضرت سعید بن زید کی سخاوت : 58 38
47 حضرت عبد اللہ بن جعفر کی سخاوت : 59 38
48 سیّدنا حضرت حسین کی سخاوت : 60 38
49 حضرت عبداللہ بن عباس کی سخاوت : 61 38
50 خانوادہ ٔ نبوت کی سخاوت کا نمونہ : 61 38
51 حضرت لیث بن سعد کی سخاوت : 62 38
52 حضرت عبداللہ بن عامر کی سخاوت : 62 38
53 اخبار الجامعہ 64 1
54 بقیہ : فضائل مسجد 64 27
56 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجیے 65 1
Flag Counter