دستور الطلباء |
لمی و فن |
|
الاظفار وغیرہ خاصوں میں ایک دوسرے کے مانند ضرور ہوتے تھے؛ لیکن ہم جنس وہم نَوع نہیں ہوتے تھے)۔ مشابَہت: دو چیزوں کا کیفیت میں متحد ہونا، (جیسے: زید اور شیر بہادُری میں باہم متحد (مشابہ) ہیں )۔ مساوات: دو چیزوں کا کَم یعنی مقدار میں متحد ہونا، (جیسے:ہم مقدار قلم اور پنسل باہم مساوی المقدارہیں )۔ مطابَقت: دو چیزوں کا طَرف (کنارے) میں متحد ہونا،( جیسے: دو ہم شکل مساوی پیالوں کو ایک دوسرے کی مواجَہت میں رکھنے کی صورت میں دونوں پیالے باہم کناروں میں متحد ہوں گے)۔ مناسَبت: دو چیزوں کا نسبت میں متحد ہونا، (جیسے: صدیقِ اکبر ص اور فاروقِ اعظم ص دونوں حضرات خلیفۃ المسلمین ہونے، اِسی طرح شرفِ صحابیت میں متحد ہیں )۔ موازَنت: دو چیزوں کا وَضع (اَجزاء کو رکھنے) میں متحد ہونا،( جیسے: ایک کیلو چاول اور ایک کیلو گیہوں باہم وزن میں متحد ہیں )۔ ملاحظہ: اتحاد دو یا چند عدد ہی میں ہو سکتا ہے، (تنہا اکیلی چیز میں اتحاد متصوَّر نہ ہوگا)۔ الاجتِہاد: فيْ اللُّغۃِ: بَذْلُ الوُسعِ۔ وَفِي الاصطلاحِ: (۱)اِسْتِفراغُ الفَقیْہِ الوُسعَ، لِیَحصُلَ لہٗ ظَنٌّ بِحکمٍ شَرعيٍّ۔ (۲)بَذلُ المَجھودِ فِي طَلَبِ المَقصودِ مِنْ جھۃِ الاِستدلالِ۔ (کتاب التعریفات:۱۲)