دستور الطلباء |
لمی و فن |
|
باب الواو الواجب: (اصطلاحِ فقہاء) باب الفاء کے تحت ’’فرض‘‘ کے ضمن میں ملاحظہ فرمائیں ۔ الواجب: باب المیم کے تحت ’’ممکن، ممتنع‘‘ کے ضمن میں ملاحظہ فرمائیں ۔ الواجبات: باب القاف کے ضمن میں ’’قضایا‘‘ کے تحت ملاحظہ فرمائیں ۔ الوتِد: باب الواو کے تحت ’’وزنِ شعری‘‘ کے ضمن میں ملاحظہ فرمائیں ۔ الوِجدانُ وَالمُشَاہدَۃُ: إِدراکُ الشَّيئِ بإِحدَی الحَواسِّ الخَمْسِ الظَّاہِرۃِ أوِالبَاطِنۃِ، فإنْ کانَ الإحسَاسُ بالحِسِّ الظَّاہِرِ فَہُوَ المُشاہَدۃُ، وَإنْ کانَ بالحِسِّ البَاطِنِ فَہوَ الوِجدانُ۔(دستور العلماء۱/۵۵) مشاہدہ: حواسِ خمسہ ظاہرہ میں سے کسی کے ذریعے شیٔ کا ادراک کرنا، جیسے سیاہی وسفیدی کا ادراک کرنا۔ وِجدان: حواسِ خمسہ باطنہ میں سے کسی کے ذریعے شیٔ کا اِدراک کرنا، جیسے: کسی میں سخاوت اور بخیلی کا ادراک کرنا۔ ملحوظہ:حواسِ ظاہرہ وباطنہ کی تفصیل باب الحاء کے تحت ’’حواس‘‘ کے ضمن میں ملاحظہ فرمائیں ۔ الوجود: اعْلمْ! أنَّ للشَّيئِ فيْ الوُجوْدِ أرْبَعَ وُجوْداتٍ: وجود: شیِٔ موجود کی بہ اعتبار وجود کے چار نوعیتیں ہیں : وجود حقیقی، وجودِ ذہنی، وجودِ لفظی اور وجودِ کتابی۔